graphican
ELITE MEMBER
- Joined
- Jul 21, 2009
- Messages
- 12,433
- Reaction score
- 48
- Country
- Location
In a more appropriate statement, Interior minister Ch. Nisar has spoken against Indian offensive and have stated that Pakistan has right to avenge for the death of its martyred soldiers.
This is an appropriate statement and justifies a future action from Pakistan against Indian border violations.
Source:
http://www.express.pk/story/654870/
ندن:
وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے برطانوی وزیراعظم، قومی سلامتی کے مشیر اور دیگر حکام سے ملاقاتیں کیں جن کا کہنا تھا کہ بھارتی جارحیت خطے کے استحکام کے لئے بڑا خطرہ ہے تاہم ہم اپنے فوجیوں کے بیہمانہ قتل کا بدلہ لینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار سرکاری دورے پر ان دنوں برطانیہ میں موجود ہیں جہاں انہوں نے لندن میں وزیراعظم تھریسامے سے ملاقات کی۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ وہ آئندہ سال کے اوائل میں پاکستان کا دورہ کریں گی جب کہ انہوں نے وزیراعظم نواز شریف اور پاکستانی عوام کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا۔ وزیرداخلہ چوہدری نثار نے اس بات پر زور دیا کہ جنوبی ایشیا کی موجودہ علاقائی صورتحال کے تناظر میں تھریسامے کے دورہ پاکستان کا یہ انتہائی مناسب وقت ہے جس سے دوطرفہ اور کثیر جہتی تعاون اورروابط کی نئی راہیں کھلیں گی جب کہ برطانوی وزیراعظم کے دورہ پاکستان سے دونوں ملکوں کے درمیان ہر سطح پر تعاون کو مزید فروغ ملے گا۔
اس سے قبل وزیرداخلہ چوہدری نثار نے برطانوی قومی سلامتی کے مشیر سر مارک لائل گرانٹ سے بھی ملاقات کی جس میں علاقائی استحکام سمیت بھارتی سرحدی جارحیت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ بھارت کا مخاصمانہ موقف اور جارحانہ رویہ خطے کے امن اور استحکا م کے لئے خطرہ ہے، پاکستان ایسے ہتھکنڈوں سے مرغوب نہیں ہوگا اور ہم اپنے فوجیوں کے بہیمانہ قتل کا بدلہ لینے کا حق محفو ظ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دوست ملکوں کو پاکستان کے خلاف بھارت کے مذموم عزائم کے خاتمے کے لئے مزید اقدامات کرنا ہوں گے جس کے لئے ضروری ہے کہ یہ ممالک جنوبی ایشیا کی صورتحال کو بھارت کے نقطہ نظر سے دیکھنا بند کریں۔
وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ پاکستان کے پڑوسی ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات خیرسگالی کے اصولوں کی بنیاد پر ہیں جب کہ برطانوی مشیرقومی سلامتی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا اور یقین دلایا کہ برطانیہ پاکستانی عوام کی فلاح و بہبود اورسماجی و معاشی ترقی کے لئے ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا۔
This is an appropriate statement and justifies a future action from Pakistan against Indian border violations.
Source:
http://www.express.pk/story/654870/
ندن:
وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے برطانوی وزیراعظم، قومی سلامتی کے مشیر اور دیگر حکام سے ملاقاتیں کیں جن کا کہنا تھا کہ بھارتی جارحیت خطے کے استحکام کے لئے بڑا خطرہ ہے تاہم ہم اپنے فوجیوں کے بیہمانہ قتل کا بدلہ لینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار سرکاری دورے پر ان دنوں برطانیہ میں موجود ہیں جہاں انہوں نے لندن میں وزیراعظم تھریسامے سے ملاقات کی۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ وہ آئندہ سال کے اوائل میں پاکستان کا دورہ کریں گی جب کہ انہوں نے وزیراعظم نواز شریف اور پاکستانی عوام کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا۔ وزیرداخلہ چوہدری نثار نے اس بات پر زور دیا کہ جنوبی ایشیا کی موجودہ علاقائی صورتحال کے تناظر میں تھریسامے کے دورہ پاکستان کا یہ انتہائی مناسب وقت ہے جس سے دوطرفہ اور کثیر جہتی تعاون اورروابط کی نئی راہیں کھلیں گی جب کہ برطانوی وزیراعظم کے دورہ پاکستان سے دونوں ملکوں کے درمیان ہر سطح پر تعاون کو مزید فروغ ملے گا۔
اس سے قبل وزیرداخلہ چوہدری نثار نے برطانوی قومی سلامتی کے مشیر سر مارک لائل گرانٹ سے بھی ملاقات کی جس میں علاقائی استحکام سمیت بھارتی سرحدی جارحیت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ بھارت کا مخاصمانہ موقف اور جارحانہ رویہ خطے کے امن اور استحکا م کے لئے خطرہ ہے، پاکستان ایسے ہتھکنڈوں سے مرغوب نہیں ہوگا اور ہم اپنے فوجیوں کے بہیمانہ قتل کا بدلہ لینے کا حق محفو ظ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دوست ملکوں کو پاکستان کے خلاف بھارت کے مذموم عزائم کے خاتمے کے لئے مزید اقدامات کرنا ہوں گے جس کے لئے ضروری ہے کہ یہ ممالک جنوبی ایشیا کی صورتحال کو بھارت کے نقطہ نظر سے دیکھنا بند کریں۔
وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ پاکستان کے پڑوسی ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات خیرسگالی کے اصولوں کی بنیاد پر ہیں جب کہ برطانوی مشیرقومی سلامتی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا اور یقین دلایا کہ برطانیہ پاکستانی عوام کی فلاح و بہبود اورسماجی و معاشی ترقی کے لئے ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا۔