Zibago
ELITE MEMBER
- Joined
- Feb 21, 2012
- Messages
- 37,006
- Reaction score
- 12
- Country
- Location
طورخم سے پاکستان آنے والے افغان شہری پاکستان کا ویزا لیے بغیر کل کے بعد پاکستان میں داخل نہیں ہوسکیں گے
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔31 مئی۔2016ء) طورخم سے پاکستان آنے والے افغان شہری پاکستان کا ویزا لیے بغیر کل یکم جون 2016 کے بعد پاکستان میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔ نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان آرمی کی جانب سے واضح کر دیا گیا کہ یکم جون کے بعد بغیر پاسپورٹ اور ویزے کے کوئی بھی افغان شہری پاکستان میں داخل نہیں ہو سکے گا۔4 کلومیٹرکے علاقے میں انٹر نیشنل بارڈر کے بین الاقوامی قواعد و ضوابط کے مطابق امیگریشن کے بعد ہی کسی کو پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی جبکہ ویزے کے بغیر پاکستان میں داخل ہونے والوں کو مروجہ قوانین کے مطابق واپس بھیج دیا جائے گا۔
راہداری پرمٹ بھی صرف پاکستان میں سرحدی علاقے سے ملحق20 کلو میٹر کے اندر شنواری قبائل کو جاری کیا جائے گا۔
(خبر جاری ہے)
جس کے تحت وہ افغانستان جا سکیں گے اور افغانستان کے شنواری قبائل پاکستان آ سکیں گے تاہم بعد میں انھیں بھی پاسپورٹ اور ویزے کا پابند کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر 8 مقامات سے دونوں ملکوں کے شہریوں کو پاسپورٹ اور ویزے کے بعد ایک دوسرے ملک میں جانے کی اجازت ہو گی جن میں طورخم کے علاوہ ،ارندو، کرسل، نوا پاس، غلام خان، انوراڈی،اور خرلاچی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق اگر کوئی افغان مہاجر سرحد پار کرنے کے بعد اپنے ملک واپس جاتا ہے تو اسے افغان مہاجر قرار نہیں دیا جا سکتا اور دوبارہ پاکستان آنے کے لیے اْسے پاکستان کا ویزہ لینا ہو گا۔اس طرح گرمیوں میں ہزاروں افغان مہاجرین کا اپنے وطن چلے جانا اور پھر موسم سرما میں پاکستان آنے کا لطف انھیں مہاجر کے اسٹیٹس سے محروم کر دے گا۔
http://m.urdupoint.com/daily/livenews/2016-05-31/news-657069.html
@DESERT FIGHTER @django @Moonlight @WAJsal @waz @notorious_eagle
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔31 مئی۔2016ء) طورخم سے پاکستان آنے والے افغان شہری پاکستان کا ویزا لیے بغیر کل یکم جون 2016 کے بعد پاکستان میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔ نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان آرمی کی جانب سے واضح کر دیا گیا کہ یکم جون کے بعد بغیر پاسپورٹ اور ویزے کے کوئی بھی افغان شہری پاکستان میں داخل نہیں ہو سکے گا۔4 کلومیٹرکے علاقے میں انٹر نیشنل بارڈر کے بین الاقوامی قواعد و ضوابط کے مطابق امیگریشن کے بعد ہی کسی کو پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی جبکہ ویزے کے بغیر پاکستان میں داخل ہونے والوں کو مروجہ قوانین کے مطابق واپس بھیج دیا جائے گا۔
راہداری پرمٹ بھی صرف پاکستان میں سرحدی علاقے سے ملحق20 کلو میٹر کے اندر شنواری قبائل کو جاری کیا جائے گا۔
(خبر جاری ہے)
جس کے تحت وہ افغانستان جا سکیں گے اور افغانستان کے شنواری قبائل پاکستان آ سکیں گے تاہم بعد میں انھیں بھی پاسپورٹ اور ویزے کا پابند کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر 8 مقامات سے دونوں ملکوں کے شہریوں کو پاسپورٹ اور ویزے کے بعد ایک دوسرے ملک میں جانے کی اجازت ہو گی جن میں طورخم کے علاوہ ،ارندو، کرسل، نوا پاس، غلام خان، انوراڈی،اور خرلاچی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق اگر کوئی افغان مہاجر سرحد پار کرنے کے بعد اپنے ملک واپس جاتا ہے تو اسے افغان مہاجر قرار نہیں دیا جا سکتا اور دوبارہ پاکستان آنے کے لیے اْسے پاکستان کا ویزہ لینا ہو گا۔اس طرح گرمیوں میں ہزاروں افغان مہاجرین کا اپنے وطن چلے جانا اور پھر موسم سرما میں پاکستان آنے کا لطف انھیں مہاجر کے اسٹیٹس سے محروم کر دے گا۔
http://m.urdupoint.com/daily/livenews/2016-05-31/news-657069.html
@DESERT FIGHTER @django @Moonlight @WAJsal @waz @notorious_eagle