What's new

@nlin`s Urdu Korner

@nline

FULL MEMBER
Joined
Feb 27, 2011
Messages
970
Reaction score
0
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
قصہ ايک مچھیرے كا
ايک دفعہ كا ذكر ہے كہ ايک تھا مچھیرا ، اپنے كام ميں مگن اور راضی خوشی رہنے والا۔
وه صرف مچھلی كا شكار كرتا اور باقی وقت گھر پر گزارتا۔
قناعت كا يہ عالم كہ جب تک پہلی شكار كی ہوئی مچھلی ختم نہ ہو دوبارہ شكار پر نہ جاتا۔
ايک دن كی بات ہے کہ ۔۔۔۔
مچھیرے کی بيوی اپنے شوہر کی شكار كردہ مچھلی كو چھیل كاٹ رہی تھی،
كہ اس نے ايک حيرت ناک منظر ديكھا۔۔۔۔۔۔
حيرت نے تو اسكو كو دنگ كر كے ركھ ديا تھا۔۔۔۔
ايک چمكتا دمكتا موتی مچھلی كے پيٹ ميں۔۔۔
سبحان اللہ ۔۔۔۔۔۔
سرتاج، سرتاج، آؤ ديكھو تو، مجھے كيا ملا ہے۔۔۔
كيا ملا ہے، بتاؤ تو سہی۔۔۔
یہ دیکھو اتنا خوبصورت موتی ۔۔
كدھر سے ملا ہے..
مچھلی کے پيٹ سے...
لاؤ مجھے دو ميرى پيارى بيوى، لگتا ہے آج ہماری خوش قسمتی ہے
جو اس كو بيچ كر مچھلی كے علاوه كچھ اور كھانا کھانے كو ملے گا...
مچھیرے نے بيوى سے موتی لیا ...
اور محلے كے سنار كے پاس پونہچا...
السلام و عليكم
و عليكم السلام
جی قصہ یہ ہے کہ ہميں مچھلی كےپيٹ سے موتی ملا ہے...
دو مجھے ، ميں ديكھتا ہوں اسے ..
اوه ه ه ه ه ه ه ه ه، يہ تو بہت عظيم الشان ہے...
ميرے پاس تو ايسی قيمتی چيز خريدنے كی استطاعت نہيں ہے...
چاہے اپنا گھر ، دكان اور سارا مال و اسباب ہی كيوں نہ بيچ ڈالوں، اس موتی كی قيمت پھر بھی ادا نہیں کر سكتا میں...
تم ايسا كرو ساتھ والے شہر كے سب سے بڑے سنار كے پاس چلے جاؤ،
ہو سكتا ہے كہ وه اسکی قيمت ادا كر سكے، جاؤ اللہ تيرا حامی و ناصر ہو...
مچھیرا موتی لے كر، ساتھ والے شہر كے سب سے امير كبير سنار كے پاس پونہچا،
اور اسے سارا قصہ كہہ سنايا...
مجھے بھی تو دكھاؤ، ميں ديكھتا ہوں ايسی كيا خاص چيز مل گئی ہے تمہيں...
اللہ اللہ ، پروردگار كی قسم ہے بھائی، ميرے پاس اسكو خريدنے کی حيثيت نہیں ہے..
ليكن ميرے پاس اسكا ايک حل ہے، تم شہر كے والی کے پاس چلے جاؤ...
لگتا ہے ايسا موتی خريدنے كی اسكے پاس ضرور حيثيت ہوگی...
مدد كرنے كا شكريہ، ميں چلتا ہوں والی شہر کے پاس...
اور اب شہر كے والی كے دروازے پر،
ہمارا یہ مچھیرا دوست ٹھہرا ہوا ہے، اپنی قيمتی متاع كے ساتھ، محل ميں داخلے كی اجازت كا منتظر...
اور اب شہر كے والی كے دربار ميں اس كے سامنے...
ميرے آقا، يہ ہے ميرا قصہ، اور يہ رہا وه موتی جو مجھے مچھلی كے پيٹ سے ملا...
اللہ اللہ.... كيا عديم المثال چيز ملی ہے تمہيں، ميں تو گويا ايسی چيز ديكھنے كی حسرت ميں ہی تھا ...
ليكن كيسے اس كی قيمت كا شمار كروں....
ايک حل ہے ميرے پاس، تم ميرے خزانے ميں چلے جاؤ...
اُدھر تمہيں 6 گھنٹے گزارنے كی اجازت ہوگی۔
جس قدر مال و متاع لے سكتے ہو لے لينا، شايد اس طرح موتی کی كچھ قيمت مجھ سے ادا ہو پائے گی...
آقا، 6 گھنٹے!!!! مجھ جيسے مفلوک الحال مچھیرے كيلئے تو 2 گھنٹے بھی كافی ہيں...
نہيں، 6 گھنٹے، جو چاہو اس دوران خزانے سے لے سكتے ہو، اجازت ہے تمہيں...
ہمارا یہ مچھیرا دوست والی شہر كے خزانے ميں داخل ہو كر دنگ ہی ره گيا،
بہت بڑا اور عظيم الشان ہال كمرا، سليقے سے تين اقسام اور حصوں ميں بٹا ہوا،
ايک قسم ہيرے، جواہرات اور سونے كے زيورات سے بھرى ہوئی ...
ايک قسم ريشمی پردوں سے مزّين اور نرم و نازک راحت بخش مخمليں بستروں سے آراستہ...
اور آخرى قسم كھانے پينے كی ہر اُس شئے سے آراستہ جس كو ديكھ كر منہ ميں پانی آجائے...
مچھيرے نے اپنے آپ سے كہا،
6 گھنٹے؟؟؟
مجھ جيسے غريب مچھیرے كيلئے تو بہت ہى زياده مہلت ہے يہ...
كيا كروں گا ميں ان 6 گھنٹوں ميں آخر؟؟؟
خير... كيوں نہ ابتدا كچھ كھانے پينے سے كی جائے؟؟؟
آج تو پيٹ بھر كر كھاؤں گا، ايسے كھانے تو پہلے كبھی ديكھے بھی نہيں...
اور اس طرح مجھے ايسی توانائی بھی ملے گی جو ہيرے، جواہرات اور زيور سميٹنے ميں مدد دے...
اور جناب ہمارا يہ مچھیرا دوست خزانے كی تيسرى قسم ميں داخل ہوا...
اور ادھر اُس نے والئیِ شہر كی عطاء كرده مہلت ميں سے دو گھنٹے گزار ديئے...
اور وہ بھی محض كھاتے، كھاتے، كھاتے،.....
اس قسم سے نكل كر ہيرے جواہرات كی طرف جاتے ہوئے،
اس كی نظر مخمليں بستروں پر پڑى، اُس نے اپنے آپ سے كہا...
آج تو پيٹ بھر كر كھايا ہے...
كيا بگڑ جائے گا اگر تھوڑا آرام كر ليا جائے تو، اس طرح مال و متاب جمع كرنے ميں بھی مزا آئے گا...
ايسے پر تعيش بستروں پر سونے كا موقع بھی تو بار بار نہيں ملے گا، اور موقع كيوں گنوايا جائے...
مچھيرے نے بستر پر سر ركھا اور بس،،،، پھر وه گہرى سے گہرى نيند ميں ڈوبتا چلا گيا...
اُٹھ ۔ اُٹھ اے احمق مچھیرے، تجھے دی ہوئی مہلت ختم ہو چكی ہے...
ہائيں، وه كيسے؟؟؟
جی، تو نے ٹھيک سنا ہے، نكل ادھر سے باہر كو...
مجھ پر مہربانی كرو، مجھے كافی وقت نہيں ملا، تھوڑى مہلت اور دو...
آه.. آه... تجھے اس خزانے ميں آئے 6 گھنٹے گزر چكے ہيں، اور تو اپنی غفلت سے اب جاگنا چاہتا ہے...!
اور ہيرے جواہرات اكٹھے كرنا چاہتا ہے كيا؟؟؟
تجھے تو یہ سارا خزانہ سميٹ لينے كيلئے كافی وقت ديا گيا تھا...
تاكہ جب ادھر سے باہر نكل كر جاتا تو ايسا بلكہ اس سے بھی بہتر کھانا خريد پاتا...
اور اس جيسے بلكہ اس سے بھی بہتر آسائش والے بستر بنواتا...
ليكن تو احمق نكلا كہ غفلت ميں پڑ گيا...
تو نے اس كنويں كو ہی سب كچھ جان ليا جس ميں رہتا تھا۔
باہر نكل كر سمندروں كی وسعت ديكھنا تونے گواره ہی نہ کی....
نكالو باہر اس كو...
نہيں، نہيں، مجھے ايک مہلت اور دو، مجھ پر رحم كھاؤ................

(( يہ قصہ تو ادھر ختم ہو گيا ہے ))
اُس قيمتی موتی كو پہچانا ہے آپ لوگوں نے؟؟؟
وه تمہارى روح ہے اے ابن آدم، اے ضعيف مخلوق!!
يہ ايسی قيمتی چيز ہے جس كی قيمت كا ادراك بھی نہيں کیا جا سكتا...
اچھا، اُس خزانے كے بارے ميں سوچا ہے كہ وه كيا چيز ہے؟؟؟
جی، وه دنيا ہے...
اسكی عظمت كو ديكھ دیکھ اسكے حصول كيلئے ہم كيسے مگن ہيں؟؟؟
اس خزانے ميں ركھے گئے ہيرے جواہرات...!!!
و تيرے اعمال صالحہ ہيں....
اور وه پر تعيش و پر آسائش بستر،
وه تيرى غفلت ہيں....
اور وه كھانا-پينا،
وه شہوات ہيں...
اور اب.. اے مچھلی كا شكار كرنے والے دوست..
اب بھی وقت ہے كہ نيندِ غفلت سے جاگ جا،، اور چھوڑ دے اس پر تعيش اور آرام ده بستر كو...
اور جمع كرنا شروع كر دے ان ہيروں اور جواہرات كو جو کہ تيرى دسترس ميں ہی ہیں...
اس سے قبل كہ تجھے دى گئی 6 گھنٹوں كی مہلت ختم ہو جائے...
تجھے محض حسرت ہی ره جائے گی...
خزانے پر مأمور سپاہيوں نے تو تجھے ذرا سی بھی اور زياده فرصت نہيں دينی،
اور تجھے ان نعمتوں سے باہر نكال دينا ہے جن ميں تو ره رہا ہے
 
بہت ہی اچھی اور سبق آموز کہانی ہے شکریہ آن لائن بھای
 
ham ko junuu.N kyaa sikhalaate ho ham the pareshaa.N tumase ziyaadaa
chaak kiye hai.n hamane aziizo.n chaar garebaa.N tumase ziyaadaa
chaak-e-jigar muhataaj-e-rafuu hai aaj to daaman sirf lahuu hai
ek mausam thaa ham ko rahaa hai shauq-e-bahaaraa.N tumase ziyaadaa
jaao tum apanii baam kii Khaatir saarii lave.n shamo.n kii katar lo
zaKhmo.n ke mahar-o-maah salaamat jashn-e-chiraaGaa.N tumase ziyaadaa
ham bhii hameshaa qatl hue and tum ne bhii dekhaa duur se lekin
ye na samajhe hamako huaa hai jaan kaa nukasaa.N tumase ziyaadaa
za.njiir-o-diivaar hii dekhii tumane to "Majrooh" magar ham
kuuchaa-kuuchaa dekh rahe hai.n aalanm-e-zi.ndaa.N tumase ziyaadaa
 
image001-767899.gif

image002-769433.gif

image002-769433.gif

image003-770558.gif

image003-770558.gif
[/CENTER][/QUOTE]
 
بہت ہی اچھی اور سبق آموز کہانی ہے شکریہ آن لائن بھای

Thanks a lot, Brother.
 
حضرت عیٰسیٴ سے کسی نے کہا۔ “آپ ہمیشہ تازہ مردوں کو زندہ کرتے ہیں کبھی کسی پرانے مردے کو زندہ کرکے دکھائیں۔” حضرت عیسٰیٴ نے سام بن نوح کو زندہ کیا۔جب وہ قبر سے اُٹھ کھڑے ہوئے تو سر اور داڑھی کے بال سفید تھے۔ حضرت عیٰسیٴ نے پوچھا۔ “یہ سفیدی کیسی ہے؟” سام بن نوح نے جواب دیا۔“میں سمجھا کہ قیامت آ گئ ہے۔اس خو ف سے بال سفید پڑ گئے۔” آپٴ نے پوچھا۔“آپ کا انتقال کب ہوا ؟ ” انہوں نے جواب دیا۔ چارہزار سال پہلے لیکن ابھی تک موت کا زائقہ ختم نہیں ہوا۔
 

Back
Top Bottom