Imran Khan
PDF VETERAN
- Joined
- Oct 18, 2007
- Messages
- 68,815
- Reaction score
- 5
- Country
- Location
موبائل فون پر گھنٹوں باتیں کرنے، پیغامات بھیجوانے اور مس کالز کرنے والے کو نفسیاتی امراض لاحق ہو سکتے ہیں" یہ بات ایک طبی تحقیق کے ذریعے سامنے آئی ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ موبائل فون کو استعمال کرنے کی عادت ایسے ہی ہے جیسے کسی کو منشیات ، شراب یا سگریٹ نوشی کی عادت پڑ جاتی ہے۔ فرق صرف اتنا ہے کہ دوسری بری عادتوں سے ذہنی صحت کے علاوہ جسمانی صحت بھی متاثر ہوتی ہے لیکن موبائل فون کے استعمال کی عادت سے صرف نفسیاتی امراض لاحق ہوتے ہیں جو اکثر اوقات کسی کے نوٹس میں نہیں آتے۔ تازہ ترین تحقیق کے مطابق سروے میں شامل 40 فیصد موبائل فون رکھنے والے افراد نے اظہار کیا ہے کہ وہ ایک دن میں 4 گھنٹے موبائل پر بات کرتے ہیں۔ بہت سے نوجوانوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا ہے کہ اگر ان کی مس کالز یا ایس ایم ایس کا جواب نہ دیا جائے تو وہ پریشان ہو جاتے ہیں ۔ سائنسدانوں کے مطابق موبائل پر گھنٹوں بات کرنے کے عادی افراد نفسیاتی عارضے کا شکار ہونے کے بعد اپنی اہم ترین سرگرمیوں کو نظر انداز کرنے لگتے ہیں جس کی وجہ سے وہ پڑھائی ، دوستوں اور قریبی عزیزوں سے دور ہو جاتے ہیں۔ ایسے افراد موبائل کو دنیا سے مسلسل راطبے کا ذریعہ سمجھتے ہیں اور روایتی معاشرتی روابط سے دوری اختیار کر لیتے ہیں ان کی دنیا صرف موبائل فون تک ہی محدود ہو جاتی ہے۔ ماہرین کے مطابق موبائل کے عارضے میں مبتلا افراد کے پاس جب موبائل نہ ہو تو وہ بے خوابی ، بد ہضمی ، کپکپاہٹ اور گھبراہٹ کا شکار ہو جانے کے علاوہ ذہنی پہچان اور کمپلیکس کا شکار ہو جاتے ہیں ایسے افراد خود کو موبائل فون کے بغیر بہت ادھورا اور اپنی شخصیت کو نامکمل تصور کرتے ہیں۔