Zibago
ELITE MEMBER
- Joined
- Feb 21, 2012
- Messages
- 37,006
- Reaction score
- 12
- Country
- Location
لوگ روزانہ جنازے اٹھا کر تنگ آگئے ناقص سکیورٹی کے دمہ دار برطرف کرنے چاہئیں:نثار
26/October/2016, 07:05nawaiwaqt
کوئٹہ + اسلام آباد (خبرنگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ + نیوز ایجنسیاں) بلوچستان حکومت کے ترجمان نے اعتراف کیا ہے کہ دہشت گردوں کے حملے کا نشانہ بننے والے پولیس ٹریننگ کالج میں حفاظتی انتظامات مثالی نہیں تھے، موجودہ خطرات کے پیش نظر سکیورٹی غیر معمولی ہونی چاہئے تھی۔ جبکہ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ لوگ روز جنازے اٹھا کر تنگ آ گئے ہیں۔ عوام میں مایوسی ہے، ناقص سکیورٹی کے ذمہ داروں کو برطرف کر دینا چاہئے، صوبائی حکومت سے اس حوالے سے پوچھوں گا۔ وزیر داخلہ نثار نے کہا ہے کہ صرف انصاف کی رٹ لگانے سے کچھ نہیں ہوگا ٗ انصاف ہوتا نظر آنا چاہیے ٗ دہشتگردی کے تانے بانے سرحد پار سے ملتے ہیں ٗ تاہم انٹیلی جنس اور سکیورٹی ایجنسیوں کو یہ ثابت کرنا ہے، کامیابی ٹیم ورک سے حاصل ہوسکتی ہے ٗ دشمن کمزور ہوا ختم نہیں ہوا ٗ یہ جنگ جار ی ہے اور رہے گی ٗ کہیں خامی ہوتی ہے تو ہی دہشتگردی کے واقعات رونما ہوتے ہیں ٗ ہمیں ہر وقت چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔ فورسز کی کوششوں سے دشمن بھاگ نکلا ہے۔ نیشنل پولیس اکیڈمی اسلام آباد میں پاسنگ آؤٹ پریڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آج ہم سب کیلئے دکھ کا لمحہ ہے۔ کوئٹہ میں بڑی تعداد میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ انہوں نے کیڈٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ الرٹ رہیں کیونکہ آپ کی طاقت آپ کا ایمان ہے اسی کو لے کر آگے چلنا ہے۔ چھوٹے سے چھوٹے جوان کو تھپکی دیں اور ساتھ لے کر چلیں۔ ملک میں پہلے روزانہ 5 یا 7دھماکے ہوتے تھے لیکن اب 5، 7 ہفتوں بعد کوئی دھماکہ ہوتا ہے اور ہمارا یہ مسئلہ ہے کہ کسی بھی واقعہ کے بعد 20 دن تک ہم الرٹ رہتے ہیں اس کے بعد پھر معمول پر آجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہدا نے اپنے خون سے قربانیوں کا نیا باب روشن کیا۔ افواج پاکستان اور پولیس ہر روز قربانیاں دے رہی ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ انسان عقل کُل نہیں ہوتا صرف اللہ کی ذات عقل کُل ہے۔ انصاف کے نام پر پارٹیاں بھی بنیں تاہم صرف انصاف کی رٹ لگانے سے کچھ نہیں ہوگا۔ آسان راستہ ہے کہ سچ بولو اور انصاف کرو لیکن سچ بولنے سے کچھ لوگ ناراض ہوجاتے ہیں۔ دہشت گردی پہلے اندر سے ہوتی تھی اور اب سرحد پار سے کارروائی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کہیں خامی ہوتی ہے تو دہشت گردی کے واقعات ہوتے ہیں لہذا اگر کہیں روگردانی ہوئی ہے تو ذمے داروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے اور اگر سکیورٹی ناقص تھی تو ذمے داروں کو بھی برطرف کرنا چاہیے۔ دہشت گردی کے حوالے سے کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے۔ میڈیا سے گفتگو میں وزیرداخلہ نے کہاکہ صوبائی حکومت سے پوچھوں گا الرٹ کے باوجود انتظامات کیوں نہیں کئے گئے، جو ذمہ دار ہوا اس کے خلاف کارروائی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ دشمن ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے۔ سانحہ کوئٹہ نے سکیورٹی اداروں کی محنت ضائع کی۔ دہشت گرد اب سرحد پار سے آپریٹ ہوتے ہیں، الرٹ رہنا ہو گا۔ نثار نے مجموعی طور پر بہترین کارکردگی پر اے ایس پی ڈاکٹر محمد سمیع ملک سمیت دیگر اے ایس پیز کو خصوصی انعامات‘ تعریفی اسناد سے نوازا اور سانحہ کوئٹہ کے شہدا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے خصوصی دعا کرائی۔ دریں اثنا صوبائی ترجمان انورالحق کاکڑ نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تربیتی مرکز کی سکیورٹی کے انتظامات پر خصوصی توجہ نہیں دی گئی۔ صوبائی حکومت کے پاس محرم کے دوران دہشت گرد واقعے کے بارے میں اطلاعات تھیں۔ تاہم عاشورہ کے بعد سکیورٹی معمول کے مطابق ہو گئی، جس کا فائدہ دہشت گردوں نے اٹھایا۔ انہوں نے بتایا حملے کے وقت سینٹر میں 400 زیر تربیت اہلکار موجود تھے۔ جو اپنے کمروں میں سو رہے تھے۔ زیر تربیت اہلکاروں کو ایک شدت پسند نے یرغمال بنایا ہوا تھا اور جیسے ہی سکیورٹی اہلکار اس کمرے میں داخل ہوئے دہشت گرد نے اپنے آپ کو اڑا دیا۔ موجودہ حالات میں سکیورٹی کے انتظامات بہتر بنانے کے لیے فوری اور موثر اقدامات پر غور کیا جائے گا۔ انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ دہشت گرد غیرملکی ایجنسیوں کی معاونت سے ملک میں شدت پسند سرگرمیاں کر رہے ہیں۔ بلوچستان کے صوبائی ترجمان نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا چیلنج بھارت اور افغانستان جیسی وہ غیر ذمہ دار ریاستیں ہیں جو دہشت گردی کو سٹرٹیجک ہتھیار کے طور پر پاکستانی ریاست کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔ انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ شدت پسند افغانستان اور بھارت کی رہنمائی میں ٹریننگ حاصل کریں گے تو انہیں لاجسٹک مدد فراہم ہو گی، وہ ٹیکنیکل اور سٹریٹجک دونوں لحاظ سے ہم سے آگے ہوں گے ہمیں صرف شدت پسندوں کا مقابلہ نہیں کرنا بلکہ ہمیں بھارتی خفیہ ایجنسی را اور افغان انٹیلی جنس ایجنسی این ڈی ایس کا بھی مقابلہ ہے، شدت پسند ان کے ساتھ تیسرے فریق ہیں۔
http://newshub.uodoo.com/p/detail/4...blauputoggdnw&webapps=0&ch1=list_auto&ch=card
@django @Moonlight @The Sandman @Chauvinist @User
26/October/2016, 07:05nawaiwaqt
کوئٹہ + اسلام آباد (خبرنگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ + نیوز ایجنسیاں) بلوچستان حکومت کے ترجمان نے اعتراف کیا ہے کہ دہشت گردوں کے حملے کا نشانہ بننے والے پولیس ٹریننگ کالج میں حفاظتی انتظامات مثالی نہیں تھے، موجودہ خطرات کے پیش نظر سکیورٹی غیر معمولی ہونی چاہئے تھی۔ جبکہ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ لوگ روز جنازے اٹھا کر تنگ آ گئے ہیں۔ عوام میں مایوسی ہے، ناقص سکیورٹی کے ذمہ داروں کو برطرف کر دینا چاہئے، صوبائی حکومت سے اس حوالے سے پوچھوں گا۔ وزیر داخلہ نثار نے کہا ہے کہ صرف انصاف کی رٹ لگانے سے کچھ نہیں ہوگا ٗ انصاف ہوتا نظر آنا چاہیے ٗ دہشتگردی کے تانے بانے سرحد پار سے ملتے ہیں ٗ تاہم انٹیلی جنس اور سکیورٹی ایجنسیوں کو یہ ثابت کرنا ہے، کامیابی ٹیم ورک سے حاصل ہوسکتی ہے ٗ دشمن کمزور ہوا ختم نہیں ہوا ٗ یہ جنگ جار ی ہے اور رہے گی ٗ کہیں خامی ہوتی ہے تو ہی دہشتگردی کے واقعات رونما ہوتے ہیں ٗ ہمیں ہر وقت چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔ فورسز کی کوششوں سے دشمن بھاگ نکلا ہے۔ نیشنل پولیس اکیڈمی اسلام آباد میں پاسنگ آؤٹ پریڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آج ہم سب کیلئے دکھ کا لمحہ ہے۔ کوئٹہ میں بڑی تعداد میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ انہوں نے کیڈٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ الرٹ رہیں کیونکہ آپ کی طاقت آپ کا ایمان ہے اسی کو لے کر آگے چلنا ہے۔ چھوٹے سے چھوٹے جوان کو تھپکی دیں اور ساتھ لے کر چلیں۔ ملک میں پہلے روزانہ 5 یا 7دھماکے ہوتے تھے لیکن اب 5، 7 ہفتوں بعد کوئی دھماکہ ہوتا ہے اور ہمارا یہ مسئلہ ہے کہ کسی بھی واقعہ کے بعد 20 دن تک ہم الرٹ رہتے ہیں اس کے بعد پھر معمول پر آجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہدا نے اپنے خون سے قربانیوں کا نیا باب روشن کیا۔ افواج پاکستان اور پولیس ہر روز قربانیاں دے رہی ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ انسان عقل کُل نہیں ہوتا صرف اللہ کی ذات عقل کُل ہے۔ انصاف کے نام پر پارٹیاں بھی بنیں تاہم صرف انصاف کی رٹ لگانے سے کچھ نہیں ہوگا۔ آسان راستہ ہے کہ سچ بولو اور انصاف کرو لیکن سچ بولنے سے کچھ لوگ ناراض ہوجاتے ہیں۔ دہشت گردی پہلے اندر سے ہوتی تھی اور اب سرحد پار سے کارروائی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کہیں خامی ہوتی ہے تو دہشت گردی کے واقعات ہوتے ہیں لہذا اگر کہیں روگردانی ہوئی ہے تو ذمے داروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے اور اگر سکیورٹی ناقص تھی تو ذمے داروں کو بھی برطرف کرنا چاہیے۔ دہشت گردی کے حوالے سے کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے۔ میڈیا سے گفتگو میں وزیرداخلہ نے کہاکہ صوبائی حکومت سے پوچھوں گا الرٹ کے باوجود انتظامات کیوں نہیں کئے گئے، جو ذمہ دار ہوا اس کے خلاف کارروائی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ دشمن ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے۔ سانحہ کوئٹہ نے سکیورٹی اداروں کی محنت ضائع کی۔ دہشت گرد اب سرحد پار سے آپریٹ ہوتے ہیں، الرٹ رہنا ہو گا۔ نثار نے مجموعی طور پر بہترین کارکردگی پر اے ایس پی ڈاکٹر محمد سمیع ملک سمیت دیگر اے ایس پیز کو خصوصی انعامات‘ تعریفی اسناد سے نوازا اور سانحہ کوئٹہ کے شہدا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے خصوصی دعا کرائی۔ دریں اثنا صوبائی ترجمان انورالحق کاکڑ نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تربیتی مرکز کی سکیورٹی کے انتظامات پر خصوصی توجہ نہیں دی گئی۔ صوبائی حکومت کے پاس محرم کے دوران دہشت گرد واقعے کے بارے میں اطلاعات تھیں۔ تاہم عاشورہ کے بعد سکیورٹی معمول کے مطابق ہو گئی، جس کا فائدہ دہشت گردوں نے اٹھایا۔ انہوں نے بتایا حملے کے وقت سینٹر میں 400 زیر تربیت اہلکار موجود تھے۔ جو اپنے کمروں میں سو رہے تھے۔ زیر تربیت اہلکاروں کو ایک شدت پسند نے یرغمال بنایا ہوا تھا اور جیسے ہی سکیورٹی اہلکار اس کمرے میں داخل ہوئے دہشت گرد نے اپنے آپ کو اڑا دیا۔ موجودہ حالات میں سکیورٹی کے انتظامات بہتر بنانے کے لیے فوری اور موثر اقدامات پر غور کیا جائے گا۔ انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ دہشت گرد غیرملکی ایجنسیوں کی معاونت سے ملک میں شدت پسند سرگرمیاں کر رہے ہیں۔ بلوچستان کے صوبائی ترجمان نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا چیلنج بھارت اور افغانستان جیسی وہ غیر ذمہ دار ریاستیں ہیں جو دہشت گردی کو سٹرٹیجک ہتھیار کے طور پر پاکستانی ریاست کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔ انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ شدت پسند افغانستان اور بھارت کی رہنمائی میں ٹریننگ حاصل کریں گے تو انہیں لاجسٹک مدد فراہم ہو گی، وہ ٹیکنیکل اور سٹریٹجک دونوں لحاظ سے ہم سے آگے ہوں گے ہمیں صرف شدت پسندوں کا مقابلہ نہیں کرنا بلکہ ہمیں بھارتی خفیہ ایجنسی را اور افغان انٹیلی جنس ایجنسی این ڈی ایس کا بھی مقابلہ ہے، شدت پسند ان کے ساتھ تیسرے فریق ہیں۔
http://newshub.uodoo.com/p/detail/4...blauputoggdnw&webapps=0&ch1=list_auto&ch=card
@django @Moonlight @The Sandman @Chauvinist @User