وسطی چین کا سب سے زیادہ تذکروں میں رہنے والا بلند ترین شیشے کا پل سیاحوں کے لیے کھول دیا ہے۔
ہونان صوبے میں شینجیاجی کے مقام پر بنایا گیا یہ پل ’اوتار‘ نامی دو پہاڑی چوٹیوں کو ملاتا ہے۔ اس نسبت کی وجہ یہ ہے کہ اوتار نامی فلم یہاں ہی فلمائی گئی تھی۔
*
پہاڑوں پر شیشے کا معلق پل
شینجیاجی پارک میں واقعے شیشے کا ایک پل سیاحوں کی دلچسپی کا باعث ہے جو کہ 430 میٹر کی بلندی پر ہے اور یہ 300 میٹر گہری کھائی پر بنا ہوا ہے۔ یہ دنیا کا سب سے اورنچا اور لمبا شیشے کا پل ہے۔
یہ دسمبر میں مکمل کیا گیا اور اس پر 34 لاکھ ڈالر کی لاگت آئی۔
اس میں شیشے کی تین شفاف تہوں کے 99 حصے ہیں۔
حکام کے مطابق چھ میٹر چوڑے اس پل کو اسرائیلی آرکیٹیکٹ ہیم دوتان نے ڈیزائن کیا۔ وہ پہلے ہی دنیا بھر میں اپنی آرکیٹیکچر اور تعمیراتی کام کا ریکارڈ بنا چکے ہیں۔
چین میں شیشے کے یہ پُل خود کو باہمت ثابت کرنے والوں میں آج کل کافی مقبول ہیں۔ یہاں تک کہ بڑے گروہ کا اس پر یوگا کرنا، شادی کی تقریب منعقد کرنے جیسے کام شیشے کے پلوں پر کیے گئے۔
ہونان صوبے میں ہی پنگ جیانگ کے علاقے نے اپنا ایک خاص دن ایک پل سے نیچے لٹک کر گزارا۔
سبھی کو انتظار تھا کہ اس سب سے بلند پل کا افتتاح کب ہوگا۔
حکام نے کئی تقریبات میں مختلف طریقوں سے اس کی مضبوطی جانچ کر عوام کا تحفظ یقینی بنایا۔
اس پر ہتھوڑے چلائے گئے حتیٰ کے مسافروں سے بھری گاڑی اس پر ایک سِرے سے دوسرے سِرے تک چلائی گئی۔
پارک کے حکام کا کہنا ہے کہ روزانہ 8000 لوگوں کو اس پل سے گزرنے کی اجازت ہوگی۔
جو لوگ اپنی بہادری کے کارناموں میں ایک اور کا اضافہ کرنا چاہتے ہیں انہیں پہلے سے اس کے لیے بکنگ کروانی ہوگی۔