President Alvi posesses the cypher too, right?
If a fake cypher is published by PDM and handlers, he can call it BS.
routine wali baat se yaad aya, banda jab beghairat hojata hai toe agar koi usay gaali bhi deta hai toe muskarata hai aur compliment samajhta hai. ghulam ibn ghulam.۔۔
سائفر ایک لیٹر نہیں تھا۔۔سائفر وزارات خارجہ سے غائب کردیا گیا۔۔شاہ محمود قریشی کو پتہ چلا تو شاہ محمود نے عمران خان کو بتایا۔۔اب یہاں ایک مسئلہ یہ تھا کہ وہ سائفر وزیراعظم ہاوس آیا ہی نہیں۔ لہذا وہ ریکارڈ کا حصہ نہیں تھا اور اس پر کچھ بھی آ فیشل کاروائی نہیں ہوسکتی تھی۔اس کام کے لئے بیوروکریسی سے رابطہ کیا گیا۔اور اعظم خان سے بات ہوئی اس کو مسئلہ بتایا گیا۔
اب ہر چیز کا ایک قانونی طریقہ ہوتا ہے۔ اس چیز کا طریقہ کار رولز آف بزنس 1973 میں تفصیل سے لکھا گیا ہے کہ کسی وزارات سے پی ایم تک لیٹر/مراسلہ/سائفر/پیغام رسانی کیسے ہوتی ہے۔ اور پھر اس چیز کا بھی طریقہ کار لکھا ہوا کہ وزیراعظم اگر کسی وزارات سے میٹنگ کرنا چاہتا ہو تو کون کون اس میٹنگ میں آتا ہے۔ کچھ کل کی کھپ ڈال رہے تھے کہ صرف شاہ محمود قریشی اور سہیل فارن سیکٹریری کو ہی کیوں بلایا گیا ۔یہ سب طریقہ رولز آف بزنس 1973 میں لکھا۔۔
وزارات میں سے کسی نے میٹنگ کرنی ہو تو اس کا وزیر اپنے سیکٹریری کے ساتھ آتا ہے۔اگر سیکٹیریری نہ ہو تو اس کی جگہ ایڈیشنل سیکٹریری اور ایڈیشنل سیکٹریری نہ ہو اس کی جگہ جوائینٹ سیکٹریری آتا ہے۔۔ان تینوں کے اکٹھے آنے کا رولز آف بزنس میں کہیں زکر نہیں ہے۔
اب اس کیس میں سائفر وزارات خارجہ سے آیا ہی نہیں تو اس کا چور رستہ اعظم خان نے بتایا کہ اس سائفر کو جس کو چھپا لیا گیا ریکارڈ پر کیسے لانا ہے۔۔جو بھی سائفر وزارات خارجہ میں آتا ہے اس کا ایک نمبر ہوتا ہے اس نمبر کا شاہ محمود قریشی کو پتہ تھا۔۔لہذا شاہ محمود قریشی نے اس نمبر کی بنا پر وہ ٹریس کیا اور فارن سیکٹریری کے ساتھ وزیراعظم ہاوس آئے۔۔
جہاں پلان کے مطابق اس سائفر کو فارن سیکٹریری نے پڑھنا تھا اور جیسے ہی وہ پڑھتا گیا اس کو اعظم خان کاپی کرتا گیا۔ چونکہ یہ ایک آفیشیل میٹنگ تھی اور ہر آفیشل میٹنگ کے منٹس بنتے ہیں۔۔لہذا جب منٹس بن گئے تو اس پر سب کے سائین کروائے گئے اب وہ سائفر/ٹرانسکرپٹ ایک لیٹر بن چکا ہے۔ میٹنگ میں آفیسر جو بولتا ہے وہ جب منٹس کی شکل میں رائٹ ہوتا تو وہ لیٹر بن جاتا ہے۔۔
اس پر ڈائری نمبر لگتا ہے اور پھر اس کو ریکارڈ کا حصہ بنا لیا جاتا ہے۔۔۔یہ ہے لیٹر اور ٹرانسکرپٹ کا چکر۔۔۔۔
سائفر ایک لیٹر نہیں تھا۔۔سائفر وزارات خارجہ سے غائب کردیا گیا۔۔شاہ محمود قریشی کو پتہ چلا تو شاہ محمود نے عمران خان کو بتایا۔۔اب یہاں ایک مسئلہ یہ تھا کہ وہ سائفر وزیراعظم ہاوس آیا ہی نہیں۔ لہذا وہ ریکارڈ کا حصہ نہیں تھا اور اس پر کچھ بھی آ فیشل کاروائی نہیں ہوسکتی تھی۔اس کام کے لئے بیوروکریسی سے رابطہ کیا گیا۔اور اعظم خان سے بات ہوئی اس کو مسئلہ بتایا گیا۔
اب ہر چیز کا ایک قانونی طریقہ ہوتا ہے۔ اس چیز کا طریقہ کار رولز آف بزنس 1973 میں تفصیل سے لکھا گیا ہے کہ کسی وزارات سے پی ایم تک لیٹر/مراسلہ/سائفر/پیغام رسانی کیسے ہوتی ہے۔ اور پھر اس چیز کا بھی طریقہ کار لکھا ہوا کہ وزیراعظم اگر کسی وزارات سے میٹنگ کرنا چاہتا ہو تو کون کون اس میٹنگ میں آتا ہے۔ کچھ کل کی کھپ ڈال رہے تھے کہ صرف شاہ محمود قریشی اور سہیل فارن سیکٹریری کو ہی کیوں بلایا گیا ۔یہ سب طریقہ رولز آف بزنس 1973 میں لکھا۔۔
وزارات میں سے کسی نے میٹنگ کرنی ہو تو اس کا وزیر اپنے سیکٹریری کے ساتھ آتا ہے۔اگر سیکٹیریری نہ ہو تو اس کی جگہ ایڈیشنل سیکٹریری اور ایڈیشنل سیکٹریری نہ ہو اس کی جگہ جوائینٹ سیکٹریری آتا ہے۔۔ان تینوں کے اکٹھے آنے کا رولز آف بزنس میں کہیں زکر نہیں ہے۔
اب اس کیس میں سائفر وزارات خارجہ سے آیا ہی نہیں تو اس کا چور رستہ اعظم خان نے بتایا کہ اس سائفر کو جس کو چھپا لیا گیا ریکارڈ پر کیسے لانا ہے۔۔جو بھی سائفر وزارات خارجہ میں آتا ہے اس کا ایک نمبر ہوتا ہے اس نمبر کا شاہ محمود قریشی کو پتہ تھا۔۔لہذا شاہ محمود قریشی نے اس نمبر کی بنا پر وہ ٹریس کیا اور فارن سیکٹریری کے ساتھ وزیراعظم ہاوس آئے۔۔
جہاں پلان کے مطابق اس سائفر کو فارن سیکٹریری نے پڑھنا تھا اور جیسے ہی وہ پڑھتا گیا اس کو اعظم خان کاپی کرتا گیا۔ چونکہ یہ ایک آفیشیل میٹنگ تھی اور ہر آفیشل میٹنگ کے منٹس بنتے ہیں۔۔لہذا جب منٹس بن گئے تو اس پر سب کے سائین کروائے گئے اب وہ سائفر/ٹرانسکرپٹ ایک لیٹر بن چکا ہے۔ میٹنگ میں آفیسر جو بولتا ہے وہ جب منٹس کی شکل میں رائٹ ہوتا تو وہ لیٹر بن جاتا ہے۔۔
اس پر ڈائری نمبر لگتا ہے اور پھر اس کو ریکارڈ کا حصہ بنا لیا جاتا ہے۔۔۔یہ ہے لیٹر اور ٹرانسکرپٹ کا چکر۔۔۔۔
What they're trying to imply is that those minutes written by azam khan are Tempered and then same minutes are sent to President and CJP.
I don't know if khan got his hands on actual cipher of foreign office or not