Imran Khan
PDF VETERAN
- Joined
- Oct 18, 2007
- Messages
- 68,815
- Reaction score
- 5
- Country
- Location
i dont get this news in english and because of urdu miss modrater is mad on me today .heheheh so i post it in members club when we got news in english we will transfer it .
heey guys kaheen ghairat such main jaag to nhi gai in ki? last time they high elert air defence but happen nothing.
?BBC Urdu? - ????????? - ?’???????? ?????? ?? ???? ?? ??? ???‘?
heey guys kaheen ghairat such main jaag to nhi gai in ki? last time they high elert air defence but happen nothing.
پاکستانی فضائیہ کو چوکس کر دیا گیا
آصف فاروقی
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد
پاکستانی فصائیہ کے ایک ترجمان نے ان اطلاعات کی تصدیق یا تردید کرنے سے انکار کیا ہے
پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں امریکی جاسوس طیارے کے حملے میں عام شہریوں کی ہلاکت کے بعد پاکستان کی فضائی حدود کی نگرانی سخت کر دی گئی ہے اور اس مقصد کے لیے پاکستانی فضائیہ کو چوکس کر دیا گیا ہے۔
پاکستان ائر فورس کے ذرائع نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات ہنگامی بنیادوں پر اعلیٰ ترین سطح سے کچھ احکامات جاری کیے گئے ہیں جن میں فضائی نگرانی پر معمور تمام عملے کی چھٹیاں منسوخ کرنے کا حکم بھی شامل ہے۔
کلِک پاکستانی فوج کی ڈرون حملوں کی مذمت
اس کے علاوہ فضائیہ کے تمام متعلقہ اڈوں اور ان سے منسلک تمام افسران اور عملے کی ہفتہ وار چھٹی بھی منسوخ کر دی گئی ہے اور اسلام آباد میں واقع فضائیہ کے صدر دفتر سمیت متعدد اہم دفاتر میں عملے کو ہفتہ وار چھٹی کے دنوں یعنی سنیچر اور اتوار کے روز حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملازمین کے لیے ان احکامات کے علاوہ کچھ تبدیلیاں پاکستان کی آپریشنل افواج اور اس کے ذمہ دار عملے کے لیے بھی کی گئی ہیں جنہیں بہت خفیہ رکھا جا رہا ہے۔ تاہم ذرائع باور کرتے ہیں کہ یہ تبدیلیاں قبائلی علاقے کی فضائی حدود کی چوبیس گھنٹے متحرک نگرانی سے متعلق ہیں۔
ان آپریشنل اور انتظامی تبدیلیوں کا مرکز ذرائع کے مطابق پاکستانی حدود میں امریکی جاسوس طیاروں کی موجودگی کا فوری ردعمل دینا ہے۔
پاکستانی فصائیہ کے ایک ترجمان نے ان اطلاعات کی تصدیق یا تردید کرنے سے انکار کیا ہے۔
بی بی سی کے اصرار پر ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ڈرون حملوں کے بارے میں فضائیہ کا موقف اس کے سربراہ نے ایک سال قبل دیا تھا، جو آج کے حالات کی بھی نمائندگی کرتا ہے۔
پاکستانی فضائیہ کے سربراہ راؤ قمر سلیمان نے ڈرون طیاروں کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کچھ عرصہ قبل کہا تھا کہ پاکستانی فضائیہ ان جاسوس طیاروں کو مار گرانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
یاد رہے کہ قبائلی جرگے پر ہونے والے اس ڈرون حملے پر بری فوج کے سربراہ کی جانب سے غیر معمولی رد عمل سامنے آیا تھا۔
پاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ انتہائی افسوناک ہے کہ پر امن شہریوں کے جرگے کو جس میں علاقے کے بزرگ بھی شامل تھے انتہائی لاپرواہی اور سخت دلی سے نشانہ بنایا گیا۔ جنرل کیانی نے کہا تھا کہ پاکستان کے عوام کی حفاظت ہر حال میں اہم ہے۔
آصف فاروقی
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد
پاکستانی فصائیہ کے ایک ترجمان نے ان اطلاعات کی تصدیق یا تردید کرنے سے انکار کیا ہے
پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں امریکی جاسوس طیارے کے حملے میں عام شہریوں کی ہلاکت کے بعد پاکستان کی فضائی حدود کی نگرانی سخت کر دی گئی ہے اور اس مقصد کے لیے پاکستانی فضائیہ کو چوکس کر دیا گیا ہے۔
پاکستان ائر فورس کے ذرائع نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات ہنگامی بنیادوں پر اعلیٰ ترین سطح سے کچھ احکامات جاری کیے گئے ہیں جن میں فضائی نگرانی پر معمور تمام عملے کی چھٹیاں منسوخ کرنے کا حکم بھی شامل ہے۔
کلِک پاکستانی فوج کی ڈرون حملوں کی مذمت
اس کے علاوہ فضائیہ کے تمام متعلقہ اڈوں اور ان سے منسلک تمام افسران اور عملے کی ہفتہ وار چھٹی بھی منسوخ کر دی گئی ہے اور اسلام آباد میں واقع فضائیہ کے صدر دفتر سمیت متعدد اہم دفاتر میں عملے کو ہفتہ وار چھٹی کے دنوں یعنی سنیچر اور اتوار کے روز حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملازمین کے لیے ان احکامات کے علاوہ کچھ تبدیلیاں پاکستان کی آپریشنل افواج اور اس کے ذمہ دار عملے کے لیے بھی کی گئی ہیں جنہیں بہت خفیہ رکھا جا رہا ہے۔ تاہم ذرائع باور کرتے ہیں کہ یہ تبدیلیاں قبائلی علاقے کی فضائی حدود کی چوبیس گھنٹے متحرک نگرانی سے متعلق ہیں۔
ان آپریشنل اور انتظامی تبدیلیوں کا مرکز ذرائع کے مطابق پاکستانی حدود میں امریکی جاسوس طیاروں کی موجودگی کا فوری ردعمل دینا ہے۔
پاکستانی فصائیہ کے ایک ترجمان نے ان اطلاعات کی تصدیق یا تردید کرنے سے انکار کیا ہے۔
بی بی سی کے اصرار پر ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ڈرون حملوں کے بارے میں فضائیہ کا موقف اس کے سربراہ نے ایک سال قبل دیا تھا، جو آج کے حالات کی بھی نمائندگی کرتا ہے۔
پاکستانی فضائیہ کے سربراہ راؤ قمر سلیمان نے ڈرون طیاروں کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کچھ عرصہ قبل کہا تھا کہ پاکستانی فضائیہ ان جاسوس طیاروں کو مار گرانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
یاد رہے کہ قبائلی جرگے پر ہونے والے اس ڈرون حملے پر بری فوج کے سربراہ کی جانب سے غیر معمولی رد عمل سامنے آیا تھا۔
پاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ انتہائی افسوناک ہے کہ پر امن شہریوں کے جرگے کو جس میں علاقے کے بزرگ بھی شامل تھے انتہائی لاپرواہی اور سخت دلی سے نشانہ بنایا گیا۔ جنرل کیانی نے کہا تھا کہ پاکستان کے عوام کی حفاظت ہر حال میں اہم ہے۔
?BBC Urdu? - ????????? - ?’???????? ?????? ?? ???? ?? ??? ???‘?