What's new

بھٹو حبیب جالب اور نئی نسل ۔۔

Imran Khan

PDF VETERAN
Joined
Oct 18, 2007
Messages
68,815
Reaction score
5
Country
Pakistan
Location
Pakistan
سقوطِ ڈھاکہ کے بعد جب عوامی نیشنل پارتی کے راہنماؤں کو پاکستان میں حراست میں لیا گیا تو ایک ایسا شخص تھا جو بہت ہی خستہ حال تھا، اس کو گرفتار کر کے حیدرآباد جیل لایا گیا۔

جیلر نے اس پریشان حال شخص کو دیکھا اور حقارت سے کہا کہ

اگر تم عبدالولی خان کے خلاف بیان لکھ کر دے دو تو ہم تم کو رہا کر دیں گے

ورنہ

یاد رکھو اس کیس میں تم ساری عمر جیل میں گلتے سڑتے رہو گے اور یہیں تمہاری موت ہو گی۔

یہ سن کر اس شخص نے جیلر کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالیں اور مسکرا کر کہا

جیلر صاحب جیل میں تو شاید میں چند برس زندہ بھی رہ لوں

لیکن

اگر میں نے یہ معافی نامہ لکھ دیا تو شاید چند دن بھی نہ جی پاؤں

اصولوں او عزم و ہمت کی اس دیوار کا نام حبیب جالب تھا۔

اور

اس کو جیل میں بھیجنے والا اپنے وقت کا سب سے بڑا لیڈر ذوالفقار علی بھٹو تھا۔

میں کل سے حیرت کا بت بنا بیٹھا ہوں جب میں نے بلاول بھٹو کو ذوالفقار علی بھٹو کی برسی پر حبیب جالب کا کلام پڑھتے دیکھا اور کلام بھی وہ جو اس نے بھٹو کے دور میں لکھا تھا۔

آپ کو یہ سن کر شاید حیرت ہو کہ حبیب جالب عوامی نیشنل پارٹی کے لیڈر تھے اور انہوں نے بھٹو دور میں الیکشن لڑا تھا اور الیکشن ہارنے کے بعد وہ بھٹو کے ظلم و ستم کا نشانہ بنے رہے،

ان کو جیل میں ڈآل دیا گیا اور ضیاء الحق کے مارشل لاء کے بعد ان کو اس کیس سے بری کیا گیا تھا۔

کاش کہ بلاول کو تاریخ سے تھوڑی سی بھی آگہی ہوتی تو ان کو معلوم ہوتا ہے کہ عظیم انقلابی شاعر حبیب جالب کا بیشتر کلام بلاول کے نانا ذوالفقار علی بھٹو کے خلاف تھا۔ جن میں سے ایک مشہور نظم پیش خدمت ہے

میں پسرِ شاہنواز ہوں میں پدرِ بے نظیر ہوں
میں نکسن کا غلام ہوں، میں قائد عوام ہوں


میں شرابیوں کا پیر ہوں، میں لکھ پتی فقیر ہوں
وہسکی بھرا اک جام ہوں، میں قائد عوام ہوں


جتنے میرے وزیر ہیں، سارے بے ضمیر ہیں
میں انکا بھی امام ہوں، میں قائد عوام ہوں


دیکھو میرے اعمال کو، میں کھا گیا بنگال کو
پھر بھی میں نیک نام ہوں، میں قائد عوام ہوں


کل جب بھٹو کی برسی پر بلاول حبیب جالب کا کلام پڑھ رہے تھے تو بھٹو دور میں ہونے والے مظالم میری آنکھوں کے سامنے آ گئے۔

حبیب جالب پر اتنا ظلم ایوب خان اور ضیاءالحق جیسے آمروں کے دور میں نہیں ہوا جتنا ظلم قائد عوام اور ایک جمہوری لیڈر بھٹو کے دور میں ہوا۔

جس دن بھٹو نے حبیب جالب کو گرفتار کروایا تھا اس دن جالب کے بیٹے کا سوئم تھا اور وہ چاک گریبان کے ساتھ جیل میں گئے تھے اور اپنے بیٹے کی یاد میں لکھی نظم ایک تاریخی انقلابی نظم ہے

کاش کوئی یہ سب باتیں جا کر بلاول کو بتائے کہ رٹی رٹائی تقریریں کر لینا بہت آسان ہے لیکن بہتر ہو اگر تم ان باتوں کا تاریخی پسِ منظر بھی جان لو۔

جیسی جاہل یہ قوم ہے ویسے ہی جاہل اور تاریخی حقائق سے نابلد ان کے لیڈر۔۔۔۔!!

تحریر: عاشوربابا
 
.

Pakistan Defence Latest Posts

Pakistan Affairs Latest Posts

Back
Top Bottom