AZADPAKISTAN2009
ELITE MEMBER
- Joined
- Sep 8, 2009
- Messages
- 37,669
- Reaction score
- 68
- Country
- Location
ڈالر کے بجائے روپے میں تجارت کرنا چاہتے ہیں، اسد عمر
https://jang.com.pk/news/590631-want-to-trade-in-rupee-instead-of-dollars-asad-umar
فاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ڈالر پر انحصار کم کرکے روپے میں تجارت کرنا چاہتے ہیں۔
کوئٹہ میں کاروباری افراد سے خطاب میں اسد عمر نے کہا کہ ہمیں پورے ملک کی ذمہ داری دی گئی ہے، ہمیں ملک کے ہر علاقے کو ترقی کے مواقع دینا ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں صنعت اور زراعت بری طرح متاثر ہوئے ہیں، کوشش ہے ایسی پالیسیاں لائیں جس سے ملک کو فائدہ ہو۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ وفاق اور بلوچستان حکومت دونوں مل کر صوبےکی ترقی کے لیے کام کریں گے، ہمیں نوجوانوں کو روزگارکے مواقع فراہم کرنا اور سی پیک کے اگلے مرحلے میں صنعت و تجارت کو فروغ دینا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ حلال فوڈ کی عالمی مارکیٹ میں بلوچستان موثر کردار ادا کرتا ہے،ہم اس وقت برآمدات کو ترجیح دے رہے ہیں، ڈالر پر انحصار کم کر کے روپے میں تجارت کرنا چاہتے ہیں، گوادر اور بلوچستان کے بغیر سی پیک مکمل نہیں ہے، صوبے کے مختلف شعبوں کو بھرپور حصہ دار بنانا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا میری سفارش ہو گی کہ صوبے میں اکنامک زون آئندہ پی ایس ڈی پی میں شامل کیا جائے،لوگوں کو کاروبار کے طریقہ کار کے حوالے سے پروگرام لا رہے ہیں، خواتین تاجروں کو بھی مساوی مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کو غربت سے نکالنے اور کاروبار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے، صنعت کاری کے لیے نجی شعبے کا تعاون ضروری ہے، گوادر میں ایکسپورٹ پروسیسنگ زون اور اسپیشل اکنامک زون بنائے جا رہے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ بلوچستان کو اس کا حصہ ملے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے بھارت کی جانب دوستی کا ہاتھ بڑھایا ہے، بھارت سے تجارت کو فروغ دینا چاہتے ہیں لیکن بدقسمتی سے ہمیں بھارت سے مثبت جواب نہیں ملا، خطے کے تمام ممالک سے تجارت اور مضبوط تعلقات چاہتے ہیں، ایران، پاکستان کے مابین تجارت، بینکنگ سے متعلق رپورٹ تیار کرنےکی ہدایت کی ہے
سرحدوں پر باڑ لگانے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ سے ملکی تجارت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، سرحد پر باڑ لگانے سے اسمگلنگ کا خاتمہ ممکن ہو گا۔
https://jang.com.pk/news/590631-want-to-trade-in-rupee-instead-of-dollars-asad-umar
فاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ڈالر پر انحصار کم کرکے روپے میں تجارت کرنا چاہتے ہیں۔
کوئٹہ میں کاروباری افراد سے خطاب میں اسد عمر نے کہا کہ ہمیں پورے ملک کی ذمہ داری دی گئی ہے، ہمیں ملک کے ہر علاقے کو ترقی کے مواقع دینا ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں صنعت اور زراعت بری طرح متاثر ہوئے ہیں، کوشش ہے ایسی پالیسیاں لائیں جس سے ملک کو فائدہ ہو۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ وفاق اور بلوچستان حکومت دونوں مل کر صوبےکی ترقی کے لیے کام کریں گے، ہمیں نوجوانوں کو روزگارکے مواقع فراہم کرنا اور سی پیک کے اگلے مرحلے میں صنعت و تجارت کو فروغ دینا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ حلال فوڈ کی عالمی مارکیٹ میں بلوچستان موثر کردار ادا کرتا ہے،ہم اس وقت برآمدات کو ترجیح دے رہے ہیں، ڈالر پر انحصار کم کر کے روپے میں تجارت کرنا چاہتے ہیں، گوادر اور بلوچستان کے بغیر سی پیک مکمل نہیں ہے، صوبے کے مختلف شعبوں کو بھرپور حصہ دار بنانا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا میری سفارش ہو گی کہ صوبے میں اکنامک زون آئندہ پی ایس ڈی پی میں شامل کیا جائے،لوگوں کو کاروبار کے طریقہ کار کے حوالے سے پروگرام لا رہے ہیں، خواتین تاجروں کو بھی مساوی مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کو غربت سے نکالنے اور کاروبار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے، صنعت کاری کے لیے نجی شعبے کا تعاون ضروری ہے، گوادر میں ایکسپورٹ پروسیسنگ زون اور اسپیشل اکنامک زون بنائے جا رہے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ بلوچستان کو اس کا حصہ ملے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے بھارت کی جانب دوستی کا ہاتھ بڑھایا ہے، بھارت سے تجارت کو فروغ دینا چاہتے ہیں لیکن بدقسمتی سے ہمیں بھارت سے مثبت جواب نہیں ملا، خطے کے تمام ممالک سے تجارت اور مضبوط تعلقات چاہتے ہیں، ایران، پاکستان کے مابین تجارت، بینکنگ سے متعلق رپورٹ تیار کرنےکی ہدایت کی ہے
سرحدوں پر باڑ لگانے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ سے ملکی تجارت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، سرحد پر باڑ لگانے سے اسمگلنگ کا خاتمہ ممکن ہو گا۔