Maarkhoor
ELITE MEMBER
- Joined
- Aug 24, 2015
- Messages
- 17,051
- Reaction score
- 36
- Country
- Location
JHELUM: An alleged suicide bomber detonated himself after police challenged him in Domeli Mor area of Jhelum on Thursday. On a tip-off, the police and bomb disposal squad reached a site where a suspect was installing explosives on a railway track and challenged him. After seeing the police the suspect attempted to flee under the cover of fire. The police retaliated and cornered the terrorist who blew himself up. The police cordoned off the area and launched an operation. Railway traffic on the track remained suspended for a brief period. The identity of the terrorist could not be ascertained immediately.
http://www.thenews.com.pk/latest/94412-Alleged-suicide-bomber-blows-himself-up-in-Jhelum
جہلم میں دھماکہ، مبینہ خودکش حملہ آور ہلاک
شہزاد ملک بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد
Image copyright Getty
’عام شہری نے اطلاع دی کہ ڈومیلی کے قریب ریلوے ٹریک کے قریب ایک شخص بیٹھا ہوا ہے جو بظاہر حلیے سے مشکوک دکھائی دیتا ہے‘
http://www.thenews.com.pk/latest/94412-Alleged-suicide-bomber-blows-himself-up-in-Jhelum
جہلم میں دھماکہ، مبینہ خودکش حملہ آور ہلاک
شہزاد ملک بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد
’عام شہری نے اطلاع دی کہ ڈومیلی کے قریب ریلوے ٹریک کے قریب ایک شخص بیٹھا ہوا ہے جو بظاہر حلیے سے مشکوک دکھائی دیتا ہے‘
پنجاب کے شہر جہلم کی پولیس کا کہنا ہے کہ شہر کے نواح میں ایک خودکش حملہ آور نےگھیرے میں لیے جانے پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس مبینہ خودکش حملہ آور کا ہدف لاہور سے راولپنڈی جانے والی ٹرین تھی جس میں اطلاعات کے مطابق سینکڑوں افراد سوار تھے۔
سوہاوہ کے سب ڈویژنل پولیس افسر ذوالفقار ورک نے بی بی سی کو بتایا کہ اُنھیں ایک شہری نے اطلاع دی کہ ڈومیلی کے قریب ریلوے ٹریک کے قریب ایک شخص بیٹھا ہوا ہے جو بظاہر حلیے سے مشکوک دکھائی دیتا ہے۔
ان کے مطابق اس اطلاع کے بعد لاہور سے راولپنڈی جانے والی ریل گاڑی کو کھاریاں کے قریب روک لیا گیا جبکہ پولیس کی بھاری نفری اس جگہ پہنچ گئی۔
ڈی ایس پی نے بتایا کہ پولیس کی نفری کو دیکھ کر ملزم نے فائرنگ شروع کردی اور گاڑی میں بیٹھ کر فرار ہوگیا۔
ذوالفقار ورک کے مطابق پولیس نے ملزم کا پیچھا کیا گیا اور اسے چاروں طرف سے گھیر لیا گیا۔
اُنھوں نے کہا کہ ’دہشت گرد نے پولیس والوں سے کہا کہ وہ امریکہ کی غلامی میں ہیں جبکہ وہ (شدت پسند) حق پر ہے۔ جب پولیس نے مبینہ شدت پسند کو ہتھیار پھینکنے کو کہا تو اس نے پہلے تو خود کو گولی ماری اور پھر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔‘
پولیس افسر کا کہنا ہے کہ مبینہ خودکش حملہ آور کی عمر 30 سال کے قریب تھی اور اس نے داڑھی رکھی ہوئی تھی جبکہ لہجے سے وہ افغانی معلوم ہوتا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مبینہ دہشت گرد کی گاڑی سے کلاشنکوف کی ہزاروں گولیاں، ہینڈ گرینیڈ اور تین عدد پستول برآمد ہوئے ہیں۔
پولیس نے مبینہ شدت پسند کی لاش کو پوسٹمارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کردیا ہے جبکہ گاڑی کی رجسٹریشن حاصل کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس مبینہ خودکش حملہ آور کا ہدف لاہور سے راولپنڈی جانے والی ٹرین تھی جس میں اطلاعات کے مطابق سینکڑوں افراد سوار تھے۔
سوہاوہ کے سب ڈویژنل پولیس افسر ذوالفقار ورک نے بی بی سی کو بتایا کہ اُنھیں ایک شہری نے اطلاع دی کہ ڈومیلی کے قریب ریلوے ٹریک کے قریب ایک شخص بیٹھا ہوا ہے جو بظاہر حلیے سے مشکوک دکھائی دیتا ہے۔
ان کے مطابق اس اطلاع کے بعد لاہور سے راولپنڈی جانے والی ریل گاڑی کو کھاریاں کے قریب روک لیا گیا جبکہ پولیس کی بھاری نفری اس جگہ پہنچ گئی۔
ڈی ایس پی نے بتایا کہ پولیس کی نفری کو دیکھ کر ملزم نے فائرنگ شروع کردی اور گاڑی میں بیٹھ کر فرار ہوگیا۔
ذوالفقار ورک کے مطابق پولیس نے ملزم کا پیچھا کیا گیا اور اسے چاروں طرف سے گھیر لیا گیا۔
اُنھوں نے کہا کہ ’دہشت گرد نے پولیس والوں سے کہا کہ وہ امریکہ کی غلامی میں ہیں جبکہ وہ (شدت پسند) حق پر ہے۔ جب پولیس نے مبینہ شدت پسند کو ہتھیار پھینکنے کو کہا تو اس نے پہلے تو خود کو گولی ماری اور پھر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔‘
پولیس افسر کا کہنا ہے کہ مبینہ خودکش حملہ آور کی عمر 30 سال کے قریب تھی اور اس نے داڑھی رکھی ہوئی تھی جبکہ لہجے سے وہ افغانی معلوم ہوتا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مبینہ دہشت گرد کی گاڑی سے کلاشنکوف کی ہزاروں گولیاں، ہینڈ گرینیڈ اور تین عدد پستول برآمد ہوئے ہیں۔
پولیس نے مبینہ شدت پسند کی لاش کو پوسٹمارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کردیا ہے جبکہ گاڑی کی رجسٹریشن حاصل کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔