What's new

پاک فوج نے رکشہ ڈرائیور کو ملازمت دے دی

People too are responsible. Remember, if you are born poor it's not your fault, if you die poor it is 100% your fault.
 
Why is it waste? what's wrong in doing hard work and earning a halal living? It's an under-paid job what why degrade work? how many of his books did you buy? go buy his books and support him. As a society we do not read books and that's why our writers don't earn a decent living. 220 million population, and the number of books in any normal edition would be 5000 or 10,000 only





What a waste of talent in our country , when intellectuals and writers driving taxi.
 
Our society is an extremist society we too much indulged in religious fanaticism and took it to extreme that only religion is left in our life. In reality our religion is the most beautiful religion in the world and it is a complete code of life and it gives you freedom to intellectual a thinker and shapes society and culture but thanks to Zia ul haq he used the religious sentiment and destroyed our society to just prolong his tenure in power and society degraded to an extent that we are educated but still illiterate and if some one like this rickshaw driver comes up he is discouraged and told instead of wasting time in writing books go to some mullah to learn religion in reality our religion is a self exploring religion and an intellectual can understand it much better than a molvi sitting without any intellectual insight
 
پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے صنعتی مرکز فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے 12 کتابوں کے مصنف رکشہ ڈرائیور

فیصل ماہی کو پاک فوج نے ملازمت دے دی۔

خیال رہے کہ 48 سالہ فیصل ماہی رکشہ چلا کر اپنے اہل خانہ کا خرچ چلاتے ہیں۔

فیصل ماہی نے 2015 تک 12 ناولز اور 100 سے زائد ڈرامے لکھے تھے، جن میں سے ان کے تمام ناول شائع ہوچکے ہیں۔

ان کے 12 ناولز میں سے 11 ناول تین سال پہلے تک تین تین بار شائع ہوچکے تھے۔

فیاض کا پہلا ناول 'گھنگھرو اور کشکول' 2005ء میں شائع ہوا جس میں انہوں نے طوائفوں کی زندگیوں کے مختلف پہلوؤں اور ان کے ساتھ ناروا معاشرتی برتاؤ کو اپنا موضوع بنایا۔

فیصل ماہی چنگچی رکشہ چلاتے رہے—فائل فوٹو: پنجاب لوک سجاگ فیصل آباد


ان کے دیگر ناولز میں گیلے پتھر، کاغذ کی شتی، کانچ کا مسیحا، تاوان عشق، عین شین قاف، موم کا کھلونا، ٹھہرے پانی، میرا عشق فرشتوں جیسا، لبیک اے عشق، شیشے کا گھر اور پتھر کے لوگ شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 12 کتابوں کا مصنف 'رکشہ ڈرائیور'
فیصل ماہی نے 2015 میں 13 واں ناول لکھنا شروع کیا، جسے جلد ہی شائع کروایا جائے گا۔

فیصل ماہی شادی شدہ ہیں اور ان کے 7 بچے ہیں جب کہ وہ کرائے کے گھر میں رہتے ہیں۔

فیصل ماہی جلد ہی نیا ناول شائع کروائیں گےفائل فوٹو: پنجاب لوک سجاگ فیصل آباد


ملازمت نہ ہونے کی وجہ سے رکشہ چلا کر اپنا گذر سفر کرنے والے فیصل ماہی کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے تحت شائع ہونے والے ایک میگزین میں ملازمت دی گئی۔

ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے ٹوئیٹ کی کہ پاک فوج نے فیصل ماہی کو میگزین میں بطور لکھاری ملازمت دے دی۔

میجر جنرل آصف غفور نے مزید بتایا کہ فیصل ماہی آئی ایس پی آر کے تحت شائع ہونے والے ماہانہ میگزین میں فیچر اور کالم لکھیں گے۔



ساتھ ہی انہوں نے دنیا ٹی وی کے اینکر اجمل جامی کا شکریہ بھی ادا کیا، جنہوں نے فیصل ماہی کے بے روزگار ہونے سے متعلق آئی ایس پی آر کو توجہ دلائی۔

فیصل ماہی سے قبل گزشتہ ماہ جولائی میں عام انتخابات کے دن معزوری کے باوجود ووٹ ڈالنے کے لیے پولنگ اسٹٰیشن پہنچنے والی لاہور کی نوجوان لڑکی فجر فاروق کو بھی پاک فوج نے ملازمت دی تھی۔

5b6ec0a123eb2.jpg

Itney novels likhney ke baad bhi agar bandey ko rikshaw chalana praey then there is something seriously wrong in who is benefiting from his published work.
 

Back
Top Bottom