W.11
BANNED
- Joined
- Jan 20, 2011
- Messages
- 15,032
- Reaction score
- -32
- Country
- Location
کراچی آپریشن غلط رخ پر | PkDebate Daily Pakistani Talk Shows And Much More...
کراچی آپریشن غلط رخ پر
——————
آپ لوگ اس بات سے واقف ہیں که میں متحدہ کا سخت مخالف ہوں، اور متحدہ کے جرائم پر سے گاہے بگاہے پردہ اٹھاتا رہتا ہوں
اس بات کو بھی مانتا جانتا اور بتاتا ہوں که کراچی کے مسائل لاقانونیت بھتہ خوری ٹارگٹ کلنگ یہ سب متحدہ کے دیے ہووے تحفے ہیں
مگر ان سب باتوں کے باوجود ہمیں انصاف کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے
اس میں کوئی شک نہیں که اس وقت شہر میں جاری خون ریزی، بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کی بڑی ذمہ دار متحدہ نہیں بلکہ کلعدم پیپلز امن کمیٹی اور مذہبی و سیاسی تنظیمیں ہیں
یہ بات میں کراچی پاکستان کے ایک ذمہ دار شہری کی حیثیت سے کر رہا ہوں
اس وقت پیپلز امن کمیٹی نے ظلم و جبر کی انتہا کردی ہے
بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ، اغوا، ٹارچر، منشیات فروشی، جوے کے اڈے یہ وہ سب جرائم ہیں جو امن کمیٹی کھلے عام حکومتی سرپرستی میں کر رہی ہے
ہںگورآباد اور آگرہ تاج وغیرہ میں کچھی برادی کو چن چن مارا جا رہا ہے اور وہ پوری طرح یرغمال ہیں
کھارادر, بولٹن مارکٹ، جوڑیا بازار، کپڑا مارکیٹ جو کراچی کا منہگا ترین اور کاروباری دل ہوا کرتا تھا اس علاقے کو آئے دن کی ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور ہینڈ گرینڈ کے حملوں کے ذریعہ کھنڈر بنایا جا رہا ہے
میں مانتا ہوں که متحدہ کے کارکن جو جرائم پیشہ ہونگے کسی نا کسی طرح جرائم میں ملوث ہونگے
مگر اس وقت امن کمیٹی کا حصہ ان جرائم میں ٧٠ فیصد لگتا ہے
باقی ٢٠ فیصد کلعدم فرقہ وارانہ تنظیمیں ہیں جن میں سنی تحریک، لشکر جھنگوی، ٹی ٹی پی، سپاہ محمد وغیرہ شامل ہیں
متحدہ کا حصہ ١٠ فیصد یہ اس سے بھی کم نظر آ رہا ہے فلحال
ایسی صورتحال میں آپریشن کی ابتدا متحدہ سے کرنا اور پیپلز امن کمیٹی کو مکمل نظر انداز کرنا ایک سازش اور شہر کو مزید آگ لگانے کے مترادف ہے
نظر یہی آ رہا ہے که حکومت سندھ مجرموں قاتلوں کی سرپرستی کر رہی ہے
پولیس رینجرز مجرمانہ طور پر پیچھے ہٹ چکی ہیں اور پیپلز امن کمیٹی کو فری ہینڈ دیدیا گیا ہے
میں اس پر بھرپور احتجاج کرتا ہوں اور اپیل کرتا ہوں ارباب اقتدار اعلیٰ عدلیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں اور وفاقی حکومت سے که براۓ مہربانی انصاف سے کام لیں
نا انصافی سے اٹھایا گیا کوئی بھی قدم اس شہر کو مزید پیچھے لے جائیگا
کراچی آپریشن غلط رخ پر
——————
آپ لوگ اس بات سے واقف ہیں که میں متحدہ کا سخت مخالف ہوں، اور متحدہ کے جرائم پر سے گاہے بگاہے پردہ اٹھاتا رہتا ہوں
اس بات کو بھی مانتا جانتا اور بتاتا ہوں که کراچی کے مسائل لاقانونیت بھتہ خوری ٹارگٹ کلنگ یہ سب متحدہ کے دیے ہووے تحفے ہیں
مگر ان سب باتوں کے باوجود ہمیں انصاف کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے
اس میں کوئی شک نہیں که اس وقت شہر میں جاری خون ریزی، بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کی بڑی ذمہ دار متحدہ نہیں بلکہ کلعدم پیپلز امن کمیٹی اور مذہبی و سیاسی تنظیمیں ہیں
یہ بات میں کراچی پاکستان کے ایک ذمہ دار شہری کی حیثیت سے کر رہا ہوں
اس وقت پیپلز امن کمیٹی نے ظلم و جبر کی انتہا کردی ہے
بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ، اغوا، ٹارچر، منشیات فروشی، جوے کے اڈے یہ وہ سب جرائم ہیں جو امن کمیٹی کھلے عام حکومتی سرپرستی میں کر رہی ہے
ہںگورآباد اور آگرہ تاج وغیرہ میں کچھی برادی کو چن چن مارا جا رہا ہے اور وہ پوری طرح یرغمال ہیں
کھارادر, بولٹن مارکٹ، جوڑیا بازار، کپڑا مارکیٹ جو کراچی کا منہگا ترین اور کاروباری دل ہوا کرتا تھا اس علاقے کو آئے دن کی ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور ہینڈ گرینڈ کے حملوں کے ذریعہ کھنڈر بنایا جا رہا ہے
میں مانتا ہوں که متحدہ کے کارکن جو جرائم پیشہ ہونگے کسی نا کسی طرح جرائم میں ملوث ہونگے
مگر اس وقت امن کمیٹی کا حصہ ان جرائم میں ٧٠ فیصد لگتا ہے
باقی ٢٠ فیصد کلعدم فرقہ وارانہ تنظیمیں ہیں جن میں سنی تحریک، لشکر جھنگوی، ٹی ٹی پی، سپاہ محمد وغیرہ شامل ہیں
متحدہ کا حصہ ١٠ فیصد یہ اس سے بھی کم نظر آ رہا ہے فلحال
ایسی صورتحال میں آپریشن کی ابتدا متحدہ سے کرنا اور پیپلز امن کمیٹی کو مکمل نظر انداز کرنا ایک سازش اور شہر کو مزید آگ لگانے کے مترادف ہے
نظر یہی آ رہا ہے که حکومت سندھ مجرموں قاتلوں کی سرپرستی کر رہی ہے
پولیس رینجرز مجرمانہ طور پر پیچھے ہٹ چکی ہیں اور پیپلز امن کمیٹی کو فری ہینڈ دیدیا گیا ہے
میں اس پر بھرپور احتجاج کرتا ہوں اور اپیل کرتا ہوں ارباب اقتدار اعلیٰ عدلیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں اور وفاقی حکومت سے که براۓ مہربانی انصاف سے کام لیں
نا انصافی سے اٹھایا گیا کوئی بھی قدم اس شہر کو مزید پیچھے لے جائیگا