duffer
FULL MEMBER
New Recruit
- Joined
- Apr 22, 2009
- Messages
- 4
- Reaction score
- 0
سکول میں لفظ خوش لباس سمجھانے کے لئے سر نے بتایا کہ خوش لباس اسکو کہتے ہیں جو ایسا لباس پہنے جو اس کی شخصیت کے اچھے تاثر کو بڑھاتا ہو بجائے اس کے کہ ختم ہی کر دے۔ اچھا لباس وہ نہیں جو دیکھنے میں اچھا لگے بلکہ اچھا لباس وہ ہے جسے پہن کر آپ اور لباس دونوں اچھے لگیں۔ پھر خوش لباس لوگوں کی مثال کے لئے بےنظیر اور عمران خان کا نام لیا۔ مجھے لگتا ہے کہ ٹھیک ہی نام لیا تھا، دونوں خوش لباسی کی تعریف پر پورے اترتے ہیں۔
ہمارا پرائمری سکول میں یونیفارم ملیشیا رنگ کی شلوار قمیض تھی لیکن امی مجھے ملیشیا رنگ کی پینٹ ( جسکا دراصل رنگ سلیٹی تھا پہنا کر بھیج دیتی تھیں۔ گھر میں امی سے لڑ نہیں سکتا تھا اور سکول میں مس اور بچوں سے شرم آتی تھی۔ بات بچپن سے بھی پرانی ہے اس لئے نہیں پتا کب اس بات سے میں نے اور مس نے سمجھوتہ کر لیا تھا، لیکن ایک بات یاد ہے کہ یونیفارم کے بغیر سپورٹس ڈے اور دوسرے ایوینٹس میں شرکت ممنوع تھی جس سے مجھے فرق نہیں پڑتا تھا۔ میرا اور سپورٹس کا لین دین کم ہی رہتا تھا، تقریباً نا ہونے کے برابر۔
کرنی خدا کی یہ ہوئی کہ میری ملیشیا رنگ کی شلوار قمیض بن گئی لیکن قدرت کو شائد کچھ اور ہی منظور تھا، بدلتے وقت کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے سکول کا یونیفارم ہو گیا گرے پینٹ اور سفید شرٹ۔ وقت کے ساتھ میرے حالات نے بھی تو کروٹ لے لی تھی نا! سو اب منظر کچھ ایسا ہوتا تھا کہ میں سکول کے پرانے یونیفارم میں اور باقی سارا سکول میرے پرانے یونیفارم میں آتے تھے۔مجھے یاد ہے مس مجھے بار بار کہتی تھیں ڈفر تمہارے پاس تو ہے یونیفارم تم کیوں نہیں پہن کر آتے؟ میں ڈھیٹ تو نہیں تھا لیکن مس کو کیا جواب دیتا کہ اب اس پینٹ سے گھر کے فرش پر پوچا لگایا جاتا ہے، سو خاموش رہتا اور ڈھیٹ ہی کہلاتا۔ مس پتا نہیں مزید کیا کیا کہتی تھیں لیکن یہ پتا ہے کہ میں اسی ان سوٹڈ سوٹ میں سکول جاتا تھا۔
تیسری کا نہیں یاد لیکن چوتھی پانچویں کا اچھی طرح یاد ہے کہ میرا نصیب اتنا کھل چکا تھا کہ میری امی اور میرا سکول ایک یونیفارم پر متفق ہو گئے تھے۔ شائد پہلے امی سوچتی ہوں گی کہ بچہ ہے اسکو کیا پتا اور مس کہتی ہوں گی۔۔۔
مزید پڑھنے کے لئے میری پروفائل پر تشریف لائیں ۔
ہمارا پرائمری سکول میں یونیفارم ملیشیا رنگ کی شلوار قمیض تھی لیکن امی مجھے ملیشیا رنگ کی پینٹ ( جسکا دراصل رنگ سلیٹی تھا پہنا کر بھیج دیتی تھیں۔ گھر میں امی سے لڑ نہیں سکتا تھا اور سکول میں مس اور بچوں سے شرم آتی تھی۔ بات بچپن سے بھی پرانی ہے اس لئے نہیں پتا کب اس بات سے میں نے اور مس نے سمجھوتہ کر لیا تھا، لیکن ایک بات یاد ہے کہ یونیفارم کے بغیر سپورٹس ڈے اور دوسرے ایوینٹس میں شرکت ممنوع تھی جس سے مجھے فرق نہیں پڑتا تھا۔ میرا اور سپورٹس کا لین دین کم ہی رہتا تھا، تقریباً نا ہونے کے برابر۔
کرنی خدا کی یہ ہوئی کہ میری ملیشیا رنگ کی شلوار قمیض بن گئی لیکن قدرت کو شائد کچھ اور ہی منظور تھا، بدلتے وقت کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے سکول کا یونیفارم ہو گیا گرے پینٹ اور سفید شرٹ۔ وقت کے ساتھ میرے حالات نے بھی تو کروٹ لے لی تھی نا! سو اب منظر کچھ ایسا ہوتا تھا کہ میں سکول کے پرانے یونیفارم میں اور باقی سارا سکول میرے پرانے یونیفارم میں آتے تھے۔مجھے یاد ہے مس مجھے بار بار کہتی تھیں ڈفر تمہارے پاس تو ہے یونیفارم تم کیوں نہیں پہن کر آتے؟ میں ڈھیٹ تو نہیں تھا لیکن مس کو کیا جواب دیتا کہ اب اس پینٹ سے گھر کے فرش پر پوچا لگایا جاتا ہے، سو خاموش رہتا اور ڈھیٹ ہی کہلاتا۔ مس پتا نہیں مزید کیا کیا کہتی تھیں لیکن یہ پتا ہے کہ میں اسی ان سوٹڈ سوٹ میں سکول جاتا تھا۔
تیسری کا نہیں یاد لیکن چوتھی پانچویں کا اچھی طرح یاد ہے کہ میرا نصیب اتنا کھل چکا تھا کہ میری امی اور میرا سکول ایک یونیفارم پر متفق ہو گئے تھے۔ شائد پہلے امی سوچتی ہوں گی کہ بچہ ہے اسکو کیا پتا اور مس کہتی ہوں گی۔۔۔
مزید پڑھنے کے لئے میری پروفائل پر تشریف لائیں ۔
Last edited: