جلوزئی کیمپ، یکم مارچ سے بند
عبدالحئی کاکڑ
حکومت نے اعلان کیا ہے کہ دو ہزار نو تک پاکستان میں افغان مہاجرین کے تمام کیمپ بند کردیے جائیں گے۔
صوبۂ سرحد میں قائم ستر ہزار سے زائد افغان مہاجرین پر مشتمل جلوزئی مہاجر کیمپ کے رہنماؤں نے حکومت پاکستان کی جانب سےیکم مارچ سے کیمپ کی بندش پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔
جلوزئی کیمپ کی بند کرنے کے معاملے پر پچھلے سال حکومت اور مہاجرین کے سربراہوں کے درمیان سخت اختلا فات سامنے آئے تھے۔
ضلع نوشہرہ میں واقع جلوزئی کیمپ کے سربراہ حاجی دوست محمد نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ حکومت کی طرف سے کیمپ کی بندش کے حوالے سے واضح اعلان کے بعد زیادہ ترمہاجرین نے افغانستان جانے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔
تاہم ان کے بقول کیمپ میں اب بھی ایسے درجنوں خاندان موجود ہیں جو افغانستان میں امن و امان کی غیر تسلی بخش صورتحال، روزگار اور رہائشی مکانات کی عدم دستیبابی کے سبب واپسی کے بارے میں تذبذب کا شکار ہیں۔
صوبۂ سرحد میں افغان کمشنر فریداللہ خان نے بی بی سی کو بتایا کہ افغان مہاجرین، حکومت اور یو این ایچ سی آر کے درمیان ہونے والے معاہدے کے بعد یکم مارچ سے کیمپ سے مہاجرین کے انخلاء کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ افغان مہاجرین کو زبردستی نہیں نکالا جائے گا بلکہ انہیں پاکستان میں میانوالی، دیر اور چترال میں متبادل کیمپوں میں بسانے کی پیشکش بھی کی گئی ہے۔
جلوزئی کیمپ
یو این ایچ سی کے ترجمان بابر بلوچ کا کہنا ہے کہ واپس جانے والے مہاجرین کو سو ڈالر امداد دینے کے علاوہ انہیں افغانستان جانے کے لیے ٹرانسپورٹ کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی۔
واضح رہے کہ پچھلے سال جلوزئی کے افغان مہاجرین نے کیمپ خالی کرنے سے انکار کر دیا تھا جس کے بعد حکومت نے درجنوں دکانوں کو مسمار کردیا تھا۔سات ستمبر دو ہزار سات کووزارت سیفران، یو این ایچ سی آر اور افغان مہاجرین کے رہنماؤں نے پشاور میں منعقدہ تقریب کے دوران ایک معاہدے پر دستخط کیے جس کے تحت حکومت پاکستان نے جلوزئی افغان مہاجر کیمپ کی بندش میں چھ ماہ کی توسیع کردی تھی۔
حکومت پاکستان نے پچھلے سال پشاور میں واقع گڑھی کیمپ کو بھی بند کردیا تھا ۔اس کیمپ کی بندش کے بعد زیادہ تر مکانات کو مسمار کر دیا گیا ہے اور وہاں پر ایک بورڈ نصب کیا گیا ہے جس پر لکھا گیا ہے کہ’یہ جگہ آرمی کی ملکیت ہے یہاں کسی قسم کی ناجائز تجاوزات یا دخل اندازی سختی سے ممنوع ہے‘۔ تاہم زمین کی ملکیت پر بعض غیر فوجی افراد کا بھی دعویٰ ہے۔
حکومت نے اعلان کیا ہے کہ دو ہزار نو تک پاکستان میں افغان مہاجرین کے تمام کیمپ بند کردیے جائیں گے۔
پاکستان میں تقریباً دو ملین افغان مہاجرین آباد ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ افغان مہاجرکیمپ مبینہ طور پر شدت پسندوں کی پناہ گاہ بن چکے ہیں۔ کیمپ کے رہائشی اس الزام کی تردید کرتے ہیں۔
BBCUrdu.com