دل کی بات لبوں پر لاکر اب تک ہم دکھ سہتے ہیں
ہم نے سنا تھا اس بستی میں دل والے بھی رہتے ہیں
بیت گیا ساون کا مہینہ، موسم نے نظریں بدلیں
لیکن ان پیاسی آنکھوں سے اب تک آنسو بہتے ہیں
ایک ہمیں آوارہ کہنا کوئی بڑا الزام نہیں
دنیا والے دل والوں کو اور بہت کچھ کہتے ہیں
جن کی خاطر شہر بھی چھوڑا،...
میرا دوست ’’ف‘‘ کہتا ہے اگر کوئی مجھ سے پوچھے کہ اس دنیا کا سب سے پہلا مہذب جانور کون سا ہے تو میں کہوں گا ’’خاوند‘‘۔ میں نے پوچھا ’’دوسرا مہذب جانور؟‘‘ تو جواب ملا ’’دوسرا خاوند۔‘‘
خاوند کو اردو میں عورت کا مجازی خدا اور پنجابی میں عورت کا بندا کہتے ہیں۔ جبکہ گھر میں اسے کچھ نہیں کہتے۔ جو کچھ...
آنکھ برسی ہے ترے نام پہ ساون کی طرح
جسم سلگا ہے تری یاد میں ایندھن کی طرح
لوریاں دی ہیں کسی قرب کی خواہش نے مجھے
کچھ جوانی کے بھی دن گزرے ہیں بچپن کی طرح
اس بلندی سے مجھے تونے نوازا کیوں تھا
گر کے ٹوٹ گیا کانچ کے برتن کی طرح
مجھ سے ملتے ہوئے یہ بات تو سوچی ہوتی
میں ترے دل میں سما جاؤں گا...
بے روزگار
آسکر وائلڈ کہتا ہے کہ کچھ نہ کرنا دنیا میں مشکل ترین کام ہے۔ مشکل ترین ہی نہیں ذہین ترین بھی۔ یہ سچ ہے کہ بے روزگار ہونا اتنا مشکل کام ہے کہ میں نے اتنے لوگ کام کرتے مرے نہیں دیکھے جتنے بے روزگاری سے مرتے ہیں۔ لیکن پھر بھی آج کل کا بے روزگار، سکندر اعظم سے بہتر ہے اور اس کی بہتری یہ...
خط کی اقسام
خط کی کئی قسمیں ہیں۔ سیدھے خط کو خطِ مستقیم کہتے ہیں۔ چونکہ یہ بالکل سیدھا ہوتا ہے اس لئے سیدھے آدمی کی طرح نقصان اٹھاتا ہے۔ تقدیر کے لکھے خط کو خطِ تقدیر کہتے ہیں، جسے فرشتوں نے سیاہی سے لکھا ہوتا ہے۔ اس لئے اس کا مٹانا مشکل ہوتا ہے۔ جس خط میں ڈاکٹر صاحب نسخے لکھتے ہیں اور جو کسی...
گلوں میں رنگ بھرے، بادِ نو بہار چلے
چلے بھی آؤ کہ گلشن کا کاروبار چلے
قفس اداس ہے یارو، صبا سے کچھ تو کہو
کہیں تو بہرِ خدا آج ذکرِ یار چلے
کبھی تو صبح ترے کنجِ لب سے ہو آغاز
کبھی تو شب سرِ کاکل سے مشکبار چلے
بڑا ہے درد کا رشتہ یہ دل غریب سہی
تمہارے نام پہ آئیں گے غمگسار چلے
جو ہم پہ...
سوچتا ہوں کہ بہت سادہ و معصوم ہے وہ
میں ابھی اس کو شناسائے محبت نہ کروں
روح کو اس کی اسیرِ غم الفت نہ کروں
اس کو رسوا نہ کروں، وقفِ مصیبت نہ کروں
سوچتا ہوں کہ ابھی رنج سے آزاد ہے وہ
واقفِ درد نہیں، خوگرِ آلام نہیں
سحرِ عیش میں اس کی اثرِ شام نہیں
زندگی اس کے لئے زہر بھرا جام نہیں...
انسان کی فطرت میں قدرت نے امید اور آس کی ڈور سے ہمیشہ بندھے رہنے کا ایک عجیب سا انتظام کررکھا ہے۔ ایک ڈور ٹوٹتی ہے تو وہ دوسری تھام لیتا ہے ۔۔۔۔۔ دوسری ٹوٹتی ہے تو تیسری ۔۔۔۔۔ یوں یہ سلسلہ اس کی سانس کی ڈور ٹوٹنے تک چلتا ہی رہتا ہے۔ شاید قدرت نے انسان کی طبیعت میں یہ آس اور امید کا سلسلہ نہ...
کسی کو اتنا پیار دو کہ کوئی گنجائش نہ چھوڑو۔ اگر وہ تمہارا پھر بھی نہ بن سکے تو اسے چھوڑ دو۔۔۔۔۔۔ کیونکہ ۔۔۔۔۔۔۔ وہ محبت کا طلبگار ہی نہیں بلکہ ضرورت کا پجاری ہے۔
سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے
دیکھنا ہے زور کتنا بازوئے قاتل میں ہے
کیوں نہیں کرتا ہے کوئی دوسرا کچھ بات چیت
دیکھتا ہوں میں جسے وہ چپ تیری محفل میں ہے
اے شہیدِ ملک و ملت میں ترے اوپر نثار
اب تیری ہمت کا چرچا غیر کی محفل میں ہے
سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے
وقت آنے دے بتادیں گے...
وہ چچا سے پھوپا بنے اور پھوپا سے خسر الخدر لیکن مجھے آخر وقت تک نگاہ اٹھا کر بات کرنے کی جسارت نہ ہوئی۔ نکاح کے وقت وہ قاضی کے پہلو میں بیٹھے تھے۔ قاضی نے مجھ سے پوچھا ’’قبول ہے؟‘‘ ان کے سامنے منہ سے ہاں کہنے کی جرات نہ ہوئی۔ بس اپنی ٹھوڑی سے دو مودبانہ ٹھونگیں مار دیں جنہیں قاضی اور قبلہ نے...