شاہی سواری
انہیں اس گھوڑے سے پہلی نظر میں محبت ہوگئی ۔ اور محبت اندھی ہوتی ہے، خواہ گھوڑے سے ہی کیوں نہ ہو۔ انہیں یہ تک سجھائی نہ دیا کہ گھوڑے کی مدح میں اساتذہ کے جو اشعار وہ اوٹ پٹانگ پڑھتے پھرتے تھے، ان کا تعلق تانگے کے گھوڑے سے نہیں تھا۔ یہ مان لینے میں چنداں مضائقہ نہیں کہ گھوڑا شاہی...
آندھی چلی تو نقشِ کفِ پا نہیں ملا
دل جس سے مل گیا تھا دوبارہ نہیں ملا
ہم انجمن میں سب کی طرف دیکھتے رہے
اپنی طرح سے کوئی اکیلا نہیں ملا
آواز کو تو کون سمجھتا کہ دور دور
خاموشیوں کا درد شناسا نہیں ملا
قدموں کو شوقِ آبلہ پائی تو مل گیا
لیکن بہ ظرفِ وسعت صحرا نہیں ملا
کنعاں میں بھی نصیب...
یقین کامل
مشکلیں حل ہوجایا کرتی ہیں، راستے بھی نکل آتے ہیں، بس انسان کا یقین مضبوط ہونا چاہئے۔انسان کو یہ اعتماد اور بھروسہ ضرور ہونا چاہئے کہ اللہ ہے اور اس کے ساتھ ہے، مشکلیں وہی حل کرے گا، راستے وہی بنائے گا۔ وہاں جہاں انسان اپنے لئے کچھ نہیں کرسکتا وہاں کوئی اور ہے جو اس کے لئے سب کچھ...
اس جلوس کو دیکھ کر میں حیران رہ گیا تھا۔ اتنا بڑا جلوس ننگی کرپانیں۔ سکھ انہیں لہرا رہے تھے۔ ہندنیاں سیاپا کر رہی تھیں۔ وہ سب چلا رہے تھے۔ ’’نہیں بننے دیں گے پاکستان‘‘۔ یہ دیکھ کر مجھے حیرتہوئی تھی۔ نہیںبننے دیں گے تو ایک منفی مقصد ہے، مثبت نہیں۔ منفی مقصد کے لئے اتنا شور شرابا تشدد کی ننگی...
احساسات
وہ شخص جو اپنے احساسات کو کسی شکل میں پیش کرکے دوسرے ذہن پر منتقل کرسکتا ہے وہ دراصل اپنے دل کا بوجھ ہلکا کرنے کی قدرت کا مالک ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور وہ شخص جو محسوس کرتا ہے مگر اپنے احساس کو خود آپ اچھی طرح نہیں سمجھتا اور پھر اس اضطراب کو بیان کرنے کی قدرت نہیں رکھتا اس شخص کے مترادف ہے...
دیارِ دل کی رات میں چراغ سا جلا گیا
ملا نہیں تو کیا ہوا وہ شکل تو دکھا گیا
وہ دوستی تو خیر اب نصیبِ دشمناں ہوئی
وہ جھوٹی جھوٹی رنجشوں کا لطف بھی چلا گیا
جدائیوں کے زخم دردِ زندگی نے بھر دیئے
تجھے بھی نیند آگئی مجھے بھی صبر آگیا
پکارتی ہیں فرصتیں کہاں گئیں وہ صحبتیں
زمیں نگل گئی ہیں...
بچے
بچوں سے کبھی کبھی نرمی سے بھی پیش آئیے۔ بچے سوال پوچھیں تو جواب دیجئے مگر اس انداز میں کہ دوبارہ سوال نہ کرسکیں۔ اگر زیادہ تنگ کریں تو کہہ دیجئے جب بڑے ہوگے سب پتا چل جائے گا۔ بچوں کو بھوتوں سے ڈراتے رہیئے۔ شاید وہ بزرگوں کا ادب کرنے لگیں۔ بچوں کو دلچسپ کتابیں مت پڑھنے دیجئے کیونکہ کورس کی...
اب کے سال پونم میں
اب کے سال پونم میں جب تو آئے گی ملنے، ہم نے سوچ رکھا ہے رات یوں گزاریں گے
دھڑکنیں بچھادیں گے شوخ تیرے قدموں پہ، ہم نگاہوں سے تیری آرتی اتاریں گے
تو کہ آج قاتل ہے، پھر بھی راحتِ دل ہے، زہر کی ندی ہے تو، پھر بھی قیمتی ہے تو
پست حوصلے والے تیرا ساتھ کیا دیں گے، زندگی ادھر...