What's new

Nawaz Sharif Wins Elections: Inamullah Khatak

Tameem

BANNED
Joined
Jan 27, 2008
Messages
4,468
Reaction score
-22
Country
Pakistan
Location
Pakistan
الیکشن ہو چکے۔ نتائج کے مطابق عمران خان کی تحریک انصاف جیت چکی ہے۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ نواز شریف کی مسلم لیگ اپنے حریف کو شکست دے چکی ہے۔ آپ سوچ رہے ہوں گے کہ عمران خان کی جیت کے بعد کیسے نواز شریف جیت گیا۔ حقیقت یہ ہے کہ عمران خان نواز شریف کا حریف ہے ہی نہیں۔ بظاہر عمران خان کے ووٹرز جیت کی خوشی منا رہے ہیں جن میں سے میں خود بھی شامل ہوں۔ لیکن نواز شریف کے حریف سر پکڑ کر شکست تسلیم کر چکے ہیں۔ وہ کیوں شکست تسلیم نہ کرے۔ ایک شخص جو جیل کی سلاخوں کے اندر دس سال کی قید کی زندگی گزار رہا ہو، اور آگے دس سال مزید قید ہونے جا رہی ہو جب کہ تیسرے ریفرنس میں مزید دس سال کی قید ہونے والی ہو۔

وہ شخص آخر کیوں پاکستان میں ایک کروڑ اٹھایئس لاکھ سے زائد ووٹ لے رہا ہے۔ نواز شریف کا حریف کیوں ماتم نہ منائے کہ ایسے کھٹن حالات میں نواز شریف کے بیانیے کو پنجاب میں ایک کروڑ سے زائد ووٹ پڑے اور ان کی پارٹی دوسرے نمبر پر بڑی پارٹی نمودار ہوئی۔ یاد رہے کہ نواز شریف کا بیانیہ عمران خان مخالف ہرگز نہیں۔ اللہ کرے کہ نواز شریف کو ووٹ عمران خان کی مخالفت میں پڑے ہوں۔ سیاست میں مخالفت جمہوریت کا تقاضا ہے۔ لیکن اگر خدا نخواستہ ایک کروڑ اٹھائیس لاکھ ووٹ نواز شریف کے بیانیے کو پڑے ہوں تو پھر نواز شریف کے حریف کو شکست تسلیم کرنا ہوگی۔ بطور صحافی میں نواز شریف کے خلاف دائر نیب ریفرنسز کا حامی ہوں۔ نواز شریف کو ہر صورت اپنی بیرون ملک جایئداد کا حساب دینا چاہیے۔

عدالت میں نواز شریف کو ہر صورت جواب دینا چاہیے۔ لیکن وہ نواز شریف کا معاملہ ہے۔ ریفرنسز کی حقیقت اپنی جگہ لیکن نواز شریف اور دیگر سیاسی حلقوں میں یہ ریفرنسز انتقامی کارروائی کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔ اگر ریفرنسز کے دائر ہونے کے نواز شریف سے عوام کی نفرت پیدا ہوتی تو ان کی پارٹی کو ایک کروڑ اٹھائیس لاکھ کے بجائے ایک لاکھ اٹھائیس ہزار ووٹ پڑنے چاہیے تھے۔ لیکن ایسا نہیں ہوا۔ اب باری ہے نواز شریف کے حریف کی۔ میاں صاحب کے حریف کا یہ حال ہے کہ اڈیالہ جیل سے جب بیمار نواز شریف کو اسلام آباد کے پمز اسپتال لانے کا فیصلہ ہوا تو اداروں نے صرف ایک کام یقینی بنانے کی بھر پور کوشش کی۔

وہ کام یہ تھا کہ نواز شریف کی شکل کسی صورت کیمرے کی آنکھ محفوظ نہ کر لے۔ پولیس اور رینجرز کی ایک بڑی نفری پمز اسپتال کے امراض قلب شعبے کے داخلی دروازے پر متعین کی گئی۔ صرف اس لیے کہ میڈیا کے ساتھیوں کو دکھایا جائے کہ دل کے عارضے میں مبتلا اور قیدی نواز شریف اسی راستے سے لایا جائے گا۔ حقیقت اس کے برعکس تھی۔ کئی گھنٹوں کے انتظار کے بعد میاں صاحب کو کیمرے کی آنکھ سے چھپا کر عقبی دروازے سے لایا گیا جب کہ میڈیا کو امراض قلب کے شعبے کو دور سے دیکھنے کی اجازت ملی۔ میاں صاحب کو اسپتال کے اندر پولیس اور رینجرز کے اہل کاروں نے بھی نہیں دیکھا۔ میاں صاحب کے حریف ایک قیدی سے اتنے گھبرائے ہوئے ہیں کہ اگر قیدی کی تصویر میڈیا میں آ گئی تو ان کے ساتھ مزید ہم دردی پیدا ہو جائے گی۔

اپنی صحافتی چالاکی استعمال کرتے ہوئے بہر حال مجھے میاں صاحب کی ایک جھلک دیکھنے کا موقع مل ہی گیا۔ یہ نواز شریف نہیں تھا جو میں روز احتساب عدالت میں دیکھتا تھا۔ جس کے خلاف میں روز لکھتا تھا اور حق پر ہی لکھتا تھا اور لکھتا رہوں گا۔ میاں صاحب کو ہر صورت اپنے خلاف لگے الزامات کا دفاع کرنا ہوگا۔ لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ میں نواز شریف کے ساتھ کوئی ذاتی عناد رکھتا ہوں۔ ذاتی عناد صرف ان لوگوں کا ہے جو میاں صاحب کی شکل سے ڈرتے ہیں۔ جو نہیں چاہتے کہ نواز شریف کے میلے کپڑے اور سکڑے چہرے کو لوگ دیکھیں۔ سیکیورٹی کے نام پر نواز شریف کے چہرے کو میڈیا سے چھپانے والے کون لوگ ہیں؟ میاں صاحب کی انتخابی شکست کے بعد بھی نواز شریف کے حریف جشن کیوں نہیں منا سکتے؟

جشن نہ منانے کی وجہ پنجاب کے اندر نواز شریف کے حریف کے خلاف ڈالے گئے ووٹ کی تعداد ہے۔ بظاہر نواز شریف کی پارٹی کو وزارت عظمی کی کرسی نہیں ملی لیکن الیکشن کے نتائج کے بعد نواز شریف اپنے بیانیے کا وزیراعظم ضرور بن کر ابھرا ہے۔ اب نواز شریف ایک کام یاب بیانیے کا پابند سلاسل وزیر اعظم ہے، جب کہ میاں صاحب کے حریف ”گرتی ہوئی دیوار کو ایک دھکا اور دو“ کی مار ہیں۔


http://www.humsub.com.pk/155755/inam-ullah-khattak/
 
الیکشن ہو چکے۔ نتائج کے مطابق عمران خان کی تحریک انصاف جیت چکی ہے۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ نواز شریف کی مسلم لیگ اپنے حریف کو شکست دے چکی ہے۔ آپ سوچ رہے ہوں گے کہ عمران خان کی جیت کے بعد کیسے نواز شریف جیت گیا۔ حقیقت یہ ہے کہ عمران خان نواز شریف کا حریف ہے ہی نہیں۔ بظاہر عمران خان کے ووٹرز جیت کی خوشی منا رہے ہیں جن میں سے میں خود بھی شامل ہوں۔ لیکن نواز شریف کے حریف سر پکڑ کر شکست تسلیم کر چکے ہیں۔ وہ کیوں شکست تسلیم نہ کرے۔ ایک شخص جو جیل کی سلاخوں کے اندر دس سال کی قید کی زندگی گزار رہا ہو، اور آگے دس سال مزید قید ہونے جا رہی ہو جب کہ تیسرے ریفرنس میں مزید دس سال کی قید ہونے والی ہو۔

وہ شخص آخر کیوں پاکستان میں ایک کروڑ اٹھایئس لاکھ سے زائد ووٹ لے رہا ہے۔ نواز شریف کا حریف کیوں ماتم نہ منائے کہ ایسے کھٹن حالات میں نواز شریف کے بیانیے کو پنجاب میں ایک کروڑ سے زائد ووٹ پڑے اور ان کی پارٹی دوسرے نمبر پر بڑی پارٹی نمودار ہوئی۔ یاد رہے کہ نواز شریف کا بیانیہ عمران خان مخالف ہرگز نہیں۔ اللہ کرے کہ نواز شریف کو ووٹ عمران خان کی مخالفت میں پڑے ہوں۔ سیاست میں مخالفت جمہوریت کا تقاضا ہے۔ لیکن اگر خدا نخواستہ ایک کروڑ اٹھائیس لاکھ ووٹ نواز شریف کے بیانیے کو پڑے ہوں تو پھر نواز شریف کے حریف کو شکست تسلیم کرنا ہوگی۔ بطور صحافی میں نواز شریف کے خلاف دائر نیب ریفرنسز کا حامی ہوں۔ نواز شریف کو ہر صورت اپنی بیرون ملک جایئداد کا حساب دینا چاہیے۔

عدالت میں نواز شریف کو ہر صورت جواب دینا چاہیے۔ لیکن وہ نواز شریف کا معاملہ ہے۔ ریفرنسز کی حقیقت اپنی جگہ لیکن نواز شریف اور دیگر سیاسی حلقوں میں یہ ریفرنسز انتقامی کارروائی کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔ اگر ریفرنسز کے دائر ہونے کے نواز شریف سے عوام کی نفرت پیدا ہوتی تو ان کی پارٹی کو ایک کروڑ اٹھائیس لاکھ کے بجائے ایک لاکھ اٹھائیس ہزار ووٹ پڑنے چاہیے تھے۔ لیکن ایسا نہیں ہوا۔ اب باری ہے نواز شریف کے حریف کی۔ میاں صاحب کے حریف کا یہ حال ہے کہ اڈیالہ جیل سے جب بیمار نواز شریف کو اسلام آباد کے پمز اسپتال لانے کا فیصلہ ہوا تو اداروں نے صرف ایک کام یقینی بنانے کی بھر پور کوشش کی۔

وہ کام یہ تھا کہ نواز شریف کی شکل کسی صورت کیمرے کی آنکھ محفوظ نہ کر لے۔ پولیس اور رینجرز کی ایک بڑی نفری پمز اسپتال کے امراض قلب شعبے کے داخلی دروازے پر متعین کی گئی۔ صرف اس لیے کہ میڈیا کے ساتھیوں کو دکھایا جائے کہ دل کے عارضے میں مبتلا اور قیدی نواز شریف اسی راستے سے لایا جائے گا۔ حقیقت اس کے برعکس تھی۔ کئی گھنٹوں کے انتظار کے بعد میاں صاحب کو کیمرے کی آنکھ سے چھپا کر عقبی دروازے سے لایا گیا جب کہ میڈیا کو امراض قلب کے شعبے کو دور سے دیکھنے کی اجازت ملی۔ میاں صاحب کو اسپتال کے اندر پولیس اور رینجرز کے اہل کاروں نے بھی نہیں دیکھا۔ میاں صاحب کے حریف ایک قیدی سے اتنے گھبرائے ہوئے ہیں کہ اگر قیدی کی تصویر میڈیا میں آ گئی تو ان کے ساتھ مزید ہم دردی پیدا ہو جائے گی۔

اپنی صحافتی چالاکی استعمال کرتے ہوئے بہر حال مجھے میاں صاحب کی ایک جھلک دیکھنے کا موقع مل ہی گیا۔ یہ نواز شریف نہیں تھا جو میں روز احتساب عدالت میں دیکھتا تھا۔ جس کے خلاف میں روز لکھتا تھا اور حق پر ہی لکھتا تھا اور لکھتا رہوں گا۔ میاں صاحب کو ہر صورت اپنے خلاف لگے الزامات کا دفاع کرنا ہوگا۔ لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ میں نواز شریف کے ساتھ کوئی ذاتی عناد رکھتا ہوں۔ ذاتی عناد صرف ان لوگوں کا ہے جو میاں صاحب کی شکل سے ڈرتے ہیں۔ جو نہیں چاہتے کہ نواز شریف کے میلے کپڑے اور سکڑے چہرے کو لوگ دیکھیں۔ سیکیورٹی کے نام پر نواز شریف کے چہرے کو میڈیا سے چھپانے والے کون لوگ ہیں؟ میاں صاحب کی انتخابی شکست کے بعد بھی نواز شریف کے حریف جشن کیوں نہیں منا سکتے؟

جشن نہ منانے کی وجہ پنجاب کے اندر نواز شریف کے حریف کے خلاف ڈالے گئے ووٹ کی تعداد ہے۔ بظاہر نواز شریف کی پارٹی کو وزارت عظمی کی کرسی نہیں ملی لیکن الیکشن کے نتائج کے بعد نواز شریف اپنے بیانیے کا وزیراعظم ضرور بن کر ابھرا ہے۔ اب نواز شریف ایک کام یاب بیانیے کا پابند سلاسل وزیر اعظم ہے، جب کہ میاں صاحب کے حریف ”گرتی ہوئی دیوار کو ایک دھکا اور دو“ کی مار ہیں۔


http://www.humsub.com.pk/155755/inam-ullah-khattak/



@Tameem Bhai nice read but your vote figure is wrong. Votes were casted to different people on a personal note Shahbaz lost seats he was personally contesting.

And then this is also happening.

 
Where we're these millions of Nawaz Sharif lovers on 13 July? Lol.. the PMLN voters got nothing to do with whining.. mujhe kyon nikala..

PMLN is well organized in Centrel Punjab, play good bradrism aka dividr and rule, ruled Punjab for a decade. did some good development work in central Punjab at cost of rest of Punjab and it paid off well. But PTI is catching up in central Punjab if you compare voting share of 2013 & 18, in next election PTI may wipe them out from central Punjab too..
 
Tareen ka baddmuash aur opper walon ka danda otherwise PTI end on 50 seats.
We never learn lessons, establishment keep staying there on winning edge to chose and use the best the best for them.
Bhutto Nawaz Zardari Altaf you name it and gifts from them and now we have Imran another chosen one.
Puppet games need to finish or puppet masters taken over all and finish this cheap stage dramas.
 
I think in 2023 PTI will come with 2, 3rd majority in Parliment as KPK. PMLN is history now. They are going to adiala jail. More to come. Model town case will prove as last nail on coffin. This time Nation will not allow any deal with Jeddah or qatar.
This is maryam as she said she has no property in U.k And Pakistan .
Aor jhoot bolo
 
I am not into politics but as a Generation X of Pakistan here is how I see it. Nawaz Sharif has been elected 3 times as PM, only to be ousted, but his party has ruled Punjab for almost 35 years. Putin and Erdogan took half that time and completely transformed their countries into emerging powers. All Nawaz has done is transform his bank account, going from a man living an upper-middle-class life, to becoming one of the richest politicians in the world. In a country like Pakistan, education and health need to be invested in, yet, Nawaz only makes roads (in my opinion to show that work is being done). He was also named in the Panama Papers and was disqualified (for a third time). Since then, he has gone on a literal tour, telling the country that he is completely innocent, in the process, accidentally killing a young child (one of the cars in the parade ran over the kid). He now speaks against the Supreme Court and Army, the two branches of the country that are not democratic, and is trying to produce the image of himself being a champion of democracy.
While Imran Khan may not be perfect (although it is hard to find a politician that is), but surely he is not corrupt, and wants to focus on health and education. Pakistan has very few, BIG problems, with very SIMPLE solutions. All we need is to make our system strong, give power to our courts and focus on important sectors that will help our country. Imran Khan states that he wants to do just that. I think Imran Khan is better in many ways than NS. Still, IK has done many mistakes. The thing is no one is perfect. We have to choose bad from worst options and that is the way.
The actual question is that why a Truth speaker has too many problems and a liar and corrupt one got easy with his goals. We have to study systems that ruled the world like Islam, Capitalism, and Communism.
At one side we call the Islamic Republic Pakistan but on the other side almost whole Government structure is based on Western or say Capitalism system. In this context, it does not matter NS is right or IK or even a most pious person, he'll become corrupt because of our system. If we want to flourish , we have to raise questions on the system too, that is creating problems!!! I think actual problem is in the system not the Personalities we elect. We have separated three main factors of Islam on which our country developed.
“Shariat” alone it causes fears like ISIS is following.
“Tariqat” alone it creates Malangs like Charsi Darbaris etc
“Politics” alone it causes economic problems.
We have to join all these together to find the correct solution. People say politics is beyond scope of Islam that is false. The Bhutto’s and Sharif’s have been in power for too long, and have done nothing but fill their own pockets. I truly think that it is time for Pakistan to choose another person, and see what he can do, and I think that person is Imran Khan.
 
Yup Nawaz wins election among prisoners of adiyala for being most manhoos person .
 
Back
Top Bottom