کسی کی آنکھ جو پرنم نہیں ہے
نہ سمجھو یہ کہ اس کو غم نہیں ہے
سوادِ درد میں تنہا کھڑا ہوں
پلٹ جاؤں مگر موسم نہیں ہے
سمجھ میں کچھ نہیں آتا کسی کی
اگرچہ گفتگو مبہم نہیں ہے
سلگتا کیوں نہیں تاریک جنگل
طلب کی لو اگر مدھم نہیں ہے
یہ بستی ہے ستم پروردگاں کی
یہاں کوئی کسی سے کم نہیں ہے
کنارا...
بدنام اگر ہوں گے تو کیا نام نہ ہوگا
تقلیدِ عدو سے ہمیں ابرام نہ ہوگا
ہم خاص نہیں اور کرم عام نہ ہوگا
صیاد کا دل اس سے پگھلنا متعذر
جو نالہ کہ آتش فگنِ دام نہ ہوگا
جس سے ہے مجھے ربط وہ ہے کون، کہاں ہے
الزام کے دینے سے تو الزام نہ ہوگا
بے داد وہ اور اس پہ وفا یہ کوئی مجھ سا
مجبور ہوا ہے،...
بندے کو اپنے کسی عمل پر پھولنا نہیں چاہئیے۔ اس لیئے کے وہ اس کے رب کی طرف سے ہوتا ہے۔توفیق بھی وہ ہی دیتا ہے۔ قوتِ عمل بھی اس کی دی ہوئی ہے۔ راستہ بھی وہ ہی بناتا ہے۔ اور بندے کے اندر عمل کی تلقین بھی وہ ہی ڈالتا ہے۔ بندے کا تو کچھ بھی نہیں ہوتا۔ اچھا عمل کر کے خود پر فخر کر لیا تو سب کچھ تباہ...
مرے خدا مجھے اتنا تو معتبر کردے
میں جس مکان میں رہتا ہوں اس کو گھر کردے
یہ روشنی کے تعاقب میں بھاگتا ہوا دن
جو تھک گیا ہے تو اب اس کو مختصر کردے
میں زندگی کی دعا مانگنے لگا ہوں بہت
جو ہوسکے تو دعاؤں کو بے اثر کردے
ستارۂ سحری ڈوبنے کو آیا ہے
ذرا کوئی میرے سورج کو باخبر کردے
قبیلہ وار...
تعلق تو چھتری ہے۔ ہر جسمانی، ذہنی، جذباتی غم کے آگے اندھا شیشہ بن کر ڈھال کا کام دیتی ہے۔ بے روزگاری، بیماری، غریبی، تنہائی سارے غموں پر تعلق کا ہی پھاہا رکھا جاتا ہے۔ دوستی، رشتہ داری، بہن بھائی، نانا دادا ۔۔۔۔۔۔۔ غرضیکہ ہر دکھ کی گھڑی میں کندھے پر رکھا ہوا ہمدرد ہاتھ، آنکھ میں جھلملاتی شفقت،...