What's new

Russia will supply 6 Mi-171 to Pakistan

28.01.2016
Russia will supply to Pakistan six military transport helicopters Mi-171SH in 2016.

This is the civil version of the Mi-8ATMSH, which is the Russian army's newest multifunctional helicopter. Mi-8ATMSH can be deployed for transportation of troops and ammunition, as well as for air support to troops in close-quarter battles, thanks to which it has got the unofficial nickname "Terminator" in the armed forces.


This is the first order to supplement the older MI-17's. We've tracked this, once the platform is adapted and it fares well in FATA and other operations for troops rescue, etc, more heli's will be ordered. Same will happen with the MI-35's. MI-35's will go up to 24-40 in numbers. Watch the end of next year to see various other contracts will be signed with Russia to provide various kinds of military hardware.

Pakistan is looking for Russian and US equipment for tier II purposes. Tier I will start to be JV's or TOT types of equipment built inside Pakistan in the long-run through Chinese, and Turkish JV's and TOT projects.
 
I think in place of these MI 26 would have suited more and importantly providing heavy stuff to siachin glacier forces atleadt 3 MI 26 should be bought they will be force multiplyer in floods which we face every year can work as a mini hospital as well so all in all it suits us
 
Its nice looking machine with lots of modifications..Mi17SH . Most probably its for special ops. A combat transport helicopter.

3973_Mil-Mi-171Sh_9873.jpg

Mil_Mi-171Sh_with_rocket_launchers.jpg


Most probably Pakistan army getting this model.
1387522787_mi173.jpg
 
Last edited:
پاکستان جا رہا ہے "ٹرمینیٹر" جو پرامن ہے
© Sputnik/ Ruslan Krivobok
برصغیر
17:26 28.01.2016(اپ ڈیٹ 00:03 29.01.2016) مختصر یو آر ایل حاصل کریں
076351
2016 میں روس پاکستان کو چھ ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹر ایم آئی-171 فراہم کرے گا۔ ایم آئی8 اے ٹی ایم کی یہ شکل روس کی فوج کا جدید ترین کثیر الافعال ہیلی کاپٹر ہے۔ ایم آئی 8 اے ٹی ایم فوجیوں اور گولہ بارود کی منتقلی اور بالواسطہ فائرنگ کرکے فوج کی مدد کرنے کے کام آتا ہے، اس لیے اسے فوج میں ایک غیر رسمی نام "ٹرمینیٹر" سے پکارا جاتا ہے۔
"ٹرمینیٹڑ" کی نسبت، ایم آئی171 میں ہتھیار نصب نہیں ہیں اور یہ صرف ٹرانسپورٹ کے کام آتا ہے، چاہے سول ہو یا ملٹری سے متعلق۔


© SPUTNIK/ SERGEY MAMONTOV
ایم آئی 171 ش جنگی ہیلی کاپٹر
بتاتے چلیں کہ یہ پہلی بار نہیں کہ اس خطے میں ایسا سازوسامان دیا جا رہا ہو۔ ایسے ہیلی کاپٹر انتہائی سخت موسمی حالات والے بنگلہ دیش میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ عالمی معیشت و بین الاقوامی تعلقات کے انسٹیٹیوٹ کے مرکز برائے سلامتی کے کہنہ مشق تحقیق کار پیوتر تاپیچکانوو نے کہا کہ اگر فراہمی یقینی بنا دی گئی تو یہ پورے خطے کے لیے ایک علامت خیز واقعہ ہوگا۔

"سب سے پہلے تو یہ غمّاز ہےکہ روس اور پاکستان اپنے عسکری تکنیکی تعاون کو ترقی دے رہے ہیں۔ دوسری بات یہ کہ کہ پاکستان روس کے ساتھ زیادہ سے زیادہ روابط رکھنے میں دلچسپی لے رہا ہے اور اگر خطے کے مجموعی دشوار تعلقات کے تناظر میں دیکھا جائے تو یہ بہت علامت خیز اور اہم واقعہ ہوگا"۔




دوسری بات جو تاپیچکانوو نے کہی وہ یہ کہ نہیں کہا جا سکتا فریقین براہ راست سازوسامان لینے دینے لگے ہیں کیونکہ یہ ہیلی کاپٹر دہری نوعیت کا ہے، جو فوجی ٹرانسپورٹ ایوی ایشن کا حصہ بنے گا یا انجنیرنگ کور کا نہ کہ پاکستان کی لڑاکا فوج کا"۔

"اس طرح روس کی کوشش ہے کہ وہ ہندوستان کے منفی ردعمل سے بچے" تاپیچکانوو کا کہنا ہے۔۔

"اس سے قطع نظر کہ روس کے حکام کئی بار پاکستان کے ساتھ بھرپور عسکری تکنیکی تعاون شروع کرنے کے ارادے کا اظہار کر چکے ہیں، اس ضمن میں کوئی ٹھوس قدم اب تک نہیں لیا گیا ہے جبکہ روس کو دہلی کی جانب سے اس سلسلے میں پہلے سے ہی منفی ردعمل کا سامنا ہے"۔

تاپیچکانوو کے مطابق روس میں اب تک یہی سمجھاجاتا ہے کہ پاکستان کے ساتھ روابط رکھنے سے ہندوستان کے ساتھ روس کے عسکری تکنیکی تعاون پر بہت برا اثر پڑے گا۔





"یہی وجہ ہے اب تک پاکستان کو کچھ نہیں دیا جا سکا اگرچہ منصوبے کچھ کم نہیں تھے۔ پھر یہ کہ روس اس سلسلے میں انتہائی احتیاط سے کام لے رہا ہے مگر پاکستان کے ساتھ تعاون میں ہماری دلچسپی ضرور ہے" تاپیچکانوو سمجھتے ہیں۔

ساتھ ہی پاکستان کی منڈی کے معروضی خطرات سے بھی صرف نظر نہیں کی جانی چاہیے کیونکہ ایسا نہیں کہا جا سکتاکہ پاکستان ہمارے ساتھ کسی "خالی فضا" میں تعلقات کو فروغ دینے کا آغاز کر رہا ہے۔

"پاکستان کے اہم عسکری تکنیکی شراکت کار ملکوں میں امریکہ اور چین آتے ہیں، یہ ملک اسلام آباد کو جو سہولتیں اور سرمایہ فراہم کرتے ہیں اس کی توقع روس سے نہیں رکھی جا سکتی" تاپیچکانوو نے کہا۔

علاوہ ازیں امریکہ نے اسلام آباد اور ماسکو کے درمیان عسکری تعاون پر بہت زیادہ عدم اطمینان ظاہر کیا ہے۔

چنانچہ پاکستان اور روس کو دیگر ممالک کے مفادات کو پیش نظر رکھنا ہوگا اس لیے شروع میں ان کے درمیان عسکری تکنیکی تعاون کسی حد تک محدود رہے گا۔



http://urdu.sputniknews.com/baresagheer/20160128/1763614.html#ixzz3yhxz16IC
:مزید پڑھیں
So these are capable of reaching higest Peaks? In north. InshahAllah one day we will build helicopters a lot more than jf17.is this kamov design helps in heavy or medium lifts ?
164105542-1.jpg
ka226-2.jpg

Good solution for rising lifting capability
 
This is a Start. These could go to Rangers as Rangers have complete heliborne training

Yes, but it is very important for our boys to be well equipped & they should have all the proper hardware they deserve.
 
When are we getting Bell AH-1Z Viper and how many ?
 
"Whatever for little extra cash under troubled condition of economy due to sanction", Russia sighed.

Then after a brief pause, she said, "but I must not cross a limit or I will lose my best customer".
This is the song the little Indian sang himself. Finally calming his nerves and going to sleep.
 
By the way.....

What is difference between

This

3973_Mil-Mi-171Sh_9873.jpg



And this


1387522787_mi173.jpg
 
Are these for Rangers doing operations in Karachi...??

Saw the News few days ago Rangers were Practicing with Mi-17
 
Are these for Rangers doing operations in Karachi...??

Saw the News few days ago Rangers were Practicing with Mi-17
I don't think so.
They might get second hand Mi17 from army.
Army will get the new stuff...... and will use in operation......
 

Latest posts

Back
Top Bottom