Max
ELITE MEMBER
- Joined
- Nov 3, 2014
- Messages
- 8,411
- Reaction score
- -3
- Country
- Location
کراچی: اسلحہ رکھنے کے جرم میں تین سال باجماعت نماز ادا کرنے کی سزا
تصویر کے کاپی رائٹAFP
Image caption
عدالتی حکم کے مطابق نماز کی بروقت ادائیگی کی نگرانی امام مسجد کریں گے جبکہ ایک عدالتی اہلکار کا کام امام مسجد سے مجرم کی روزانہ رپورٹ طلب کرنا ہوگا
پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ایک ملزم محمد یوسف کو غیر قانونی طور پر اسلحہ رکھنے کے جرم میں جج نے بطورِ سزا تین برس تک باجماعت نماز ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
محمد یوسف کو 2014 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ گرفتاری کے وقت ان سے غیر قانونی طور پر رکھا گیا اسلحہ برآمد ہوا تھا۔
صفائی کرنے کی سزا ملنے پر مجرم فرار
کراچی کی مقامی عدالت میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے حوالے سے ہونے والی سماعت کے دوران ملزم محمد یوسف نے اپنا جرم قبول کیا۔
اقبال جرم کے بعد سیشن کورٹ کے جج حلیم احمد نے سزا سنائی جس کے مطابق محمد یوسف کو تین سال تک اپنے محلے کی مسجد میں با جماعت نماز پڑھنے کا حکم دیا۔
عدالتی حکم کے مطابق نماز کی بروقت ادائیگی کی نگرانی امام مسجد کریں گے جبکہ ایک عدالتی اہلکار کا کام امام مسجد سے مجرم کی روزانہ رپورٹ طلب کرنا ہوگا۔
حکم میں مزید کہا گیا کہ مجرم کو تین سال تک باقاعدگی کے ساتھ نماز ادا کرنی ہوگی۔ حکم کی نافرمانی کی صورت میں مجرم کو سات سال قید اور پچاس ہزار روپے جرمانا دینا پڑے گا۔
یہ اس سال دی جانے والی انوکھی سزاؤں میں سے ایک ہے۔
اس سے پہلے بھی 2015 کے ایک کیس میں سزا سناتے ہوئے جج حلیم احمد نے قاسم نامی شخص کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر میٹروپول ہوٹل کے سامنے شاہراہ پر پلے کارڈ پکڑ کر لوگوں کو سبق دینے کا حکم دیا تھا۔
قاسم بھی کراچی کے رہائشی ہیں اور ڈیوٹی پر مامور ٹریفک پولیس اہلکار کو ٹکر مارنے کے الزام میں پکڑے گئے تھے۔ اقبال جرم کرنے پر انھیں یہ منفرد سزا سنائی گئی تھی۔
- 8 نومبر 2017
- اس پوسٹ کو شیئر کریں فیس بک
- اس پوسٹ کو شیئر کریں ٹوئٹر
- اس پوسٹ کو شیئر کریں Messenger
- اس پوسٹ کو شیئر کریں ای میل
- شیئر
Image caption
عدالتی حکم کے مطابق نماز کی بروقت ادائیگی کی نگرانی امام مسجد کریں گے جبکہ ایک عدالتی اہلکار کا کام امام مسجد سے مجرم کی روزانہ رپورٹ طلب کرنا ہوگا
پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ایک ملزم محمد یوسف کو غیر قانونی طور پر اسلحہ رکھنے کے جرم میں جج نے بطورِ سزا تین برس تک باجماعت نماز ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
محمد یوسف کو 2014 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ گرفتاری کے وقت ان سے غیر قانونی طور پر رکھا گیا اسلحہ برآمد ہوا تھا۔
صفائی کرنے کی سزا ملنے پر مجرم فرار
کراچی کی مقامی عدالت میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے حوالے سے ہونے والی سماعت کے دوران ملزم محمد یوسف نے اپنا جرم قبول کیا۔
اقبال جرم کے بعد سیشن کورٹ کے جج حلیم احمد نے سزا سنائی جس کے مطابق محمد یوسف کو تین سال تک اپنے محلے کی مسجد میں با جماعت نماز پڑھنے کا حکم دیا۔
عدالتی حکم کے مطابق نماز کی بروقت ادائیگی کی نگرانی امام مسجد کریں گے جبکہ ایک عدالتی اہلکار کا کام امام مسجد سے مجرم کی روزانہ رپورٹ طلب کرنا ہوگا۔
حکم میں مزید کہا گیا کہ مجرم کو تین سال تک باقاعدگی کے ساتھ نماز ادا کرنی ہوگی۔ حکم کی نافرمانی کی صورت میں مجرم کو سات سال قید اور پچاس ہزار روپے جرمانا دینا پڑے گا۔
یہ اس سال دی جانے والی انوکھی سزاؤں میں سے ایک ہے۔
اس سے پہلے بھی 2015 کے ایک کیس میں سزا سناتے ہوئے جج حلیم احمد نے قاسم نامی شخص کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر میٹروپول ہوٹل کے سامنے شاہراہ پر پلے کارڈ پکڑ کر لوگوں کو سبق دینے کا حکم دیا تھا۔
قاسم بھی کراچی کے رہائشی ہیں اور ڈیوٹی پر مامور ٹریفک پولیس اہلکار کو ٹکر مارنے کے الزام میں پکڑے گئے تھے۔ اقبال جرم کرنے پر انھیں یہ منفرد سزا سنائی گئی تھی۔