پڑھنے کی ضرورت آپکو ہے جناب ۔ جو نظام آپ تجویز کر رہے ہیں اسی نظام کے تحت صحابہ کرام میں خانہ جنگی ہوئی - اسی شریعہ کے ہوتے ہوئے جنگ صفین جنگ جمل ہوئیں تھی اسی شریعہ کے پہلے پہل ماننے والے صحابہ کرام تابعین کے دور میں حکومت کٓے لیے وہ خون خرابہ ہوا کہ الامان ۔ مسلم امہ اسی طرز حکومت کے دوران ہے نبی پاک کے سارے خاندان کا قتل عام ہوا تھا ۔ اگر یہ نظام اتنا ہی اچھا تھا تو حضرت عمر حضرت عثمان حضرت علی حضرت حیسن حضرت عبداللہ بن زبیر کا قتل نا ہوتا ۔ ام المومنین حضرت عائشہ اور حضرت علی کی فوجیں ایک دوسرے کا خون پانی کی طرح نا بہاتی ۔ اسلامی نظام حکومت ایک ناکام طرز حکومت ہے ہمیشہ سے خونریزی اور قتل و غارت کا سبب بنا ہے اور آج بھی بن رہا ہے پچھلے ایک ہفتے سے طالبان نے ایک دوسرے پر شریعت کے لیے نہیں بلکہ حق حکومت کے لیے ھملے کیے ہیں ۔ نبی پاک کی وفات کے بعد سے ہی یہ نظام حکومت ناکام ہو گیا تھا جب صحابہ کرام کی مجلس سقیفہ بنی ساعدہ میں اختلافات نے سر اٹھا لیے تھے ۔ جو آگے چل کر بنو ہاشم اور بنو امیہ کی خآنہ جنگی کا موجب بنے ۔ آپکو خؤد پڑھنا چاہیے نا کہ مجھے تلقین کرنی چاہیے ۔ اب جبکہ اختلافات صرف اختلافات نہیں رہے خانہ جنگیاں تفرقے بازیاں خؤن کی ندیاں پار کر چکی ہیں پاکستان میں گزشتہ 30 سالوں میں کتنے احمدی شعیہ سنی بریلوی وہابی دیوبندی مارے گئے ہیں ؟ وہ سب پاکستان یا دفاع پاکستان کے لیے نہیں آپس کی تفرقہ بازیوں میں قتل ہوئے ہیں آپ انکو یکجا کرنے کی بات کر رہے ہیں جو سن10 ہجری سے باہم پیکار ہیں؟ بچگانہ خواہش ہے آپکی بس اور کیا ،