اگر آپ اپنے ارد گرد کسی ایسے مریض کو دیکھیں جسکے قریب سے جھوٹ اور منافقت کی بو آرہی ہو تو سمجھ لیں وہ سونامی وائرس کا شکار ہے- ڈاکٹروں کے مطابق ملک کا ہر تیسرا بچہ سونامی وائرس سے متاثر ہوسکتا ہے-ماہرین کے مطابق یہ وائرس اکثر بچیوں سےبچوں کو لگتا ہے- ابتدائ علامات میں تبدیلی کے جھٹکے لگنا , ہلکی کھانسی کے ساتھ بے اختیار بڑی گالی کا اخراج , ٹھمکے لگانے کو جی کرنا, طبیعت میں بھونڈی پن اور پھیپھڑوں س...ے گوگو کی آوازیں آنا شامل ہے-(چڑچڑے پن میں اکثر گو ابا گو بھی کہنے لگتے ہیں) - سونامی کے بعد مریضوں کو ایک کے چار نظر آنے کی شکایت بھی ہو سکتی ہے ,خصوصا جلسوں جلوسوں میں- اس وائرس کے اکثر مریضوں کو میڈیا کا کالا کیمرا دیکھتے ہی منہ کی بواسیر بھی شروع ہو جاتی ہے ایسے مریضوں کا علاج دریافت ہوگیا ہے لیکن فی الحال سرکار نے اس ویکسین کی سرکاری طور پر استعمال کی اجازت نہیں دی- اگرچہ حافظ آباد میں کچھ چوہوں پر اسکا کامیاب تجربہ ہو چکا ہے لیکن سرکار کو خدشہ ہے کہ اس ویکسین سے سونامیوں کو پتلے موشن بھی لگ سکتے ہیں البتہ ہلکے پھلکے مرض کے شکار سونامی ڈاکٹر گلو بٹ سے چھتر تھراپی کروا کر حیرت انگیز نتائج حاصل کر سکتے ہیں