What's new

DeoBandi VS Takfiries

Status
Not open for further replies.

great_job

FULL MEMBER

New Recruit

Joined
Apr 8, 2011
Messages
2
Reaction score
0
دیوبندی بمقابلہ تکفیری (1)

تحریر:سید علی شیرازی

مولانا فضل الرحمن پر ہونے والے حالیہ خودکش حملے اور اس سے بھی پہلے مولانا حسن جان کی شہادت، رائج دیوبندی علماء اور تکفیری جہادیوں کے درمیان بڑھتی ہوئی چپقلش کا شاخسانہ ہے، بلکہ اگر اس کو ایک بڑے اُفق کی چھوٹی سی تصویر کہا جائے تو بےجا نہ ہو گا۔ تکفیری عناصر کون ہیں، دیوبندی علماء کلامی حوالے سے کس مکتب سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کے آپسی اختلاف کیا ہیں، یہ تمام ابحاث کسی اور وقت کے لیے اُٹھا رکھتے ہیں۔
اگر پاکستان میں موجودہ "جہادی مرکب" کو سمجھنے کی کوشش کریں تو اس وقت یہ "جہادی مرکب" دو اہم عناصر پر مشتمل ہے۔ پہلا عنصر "القاعدہ اور عرب مجاہدین" ہیں، جو جہاد کے لیے ایک وسیع میدان کی تلاش میں افغانستان اور پاکستان کے قبائلی علاقوں میں آئے۔ جبکہ دوسرا عنصر "پاکستان کی جہادی تنظیمیں اور جوان" ہیں۔ اول الذکر تکفیری، جبکہ آخر الذکر دیوبندی مکتب فکر سے تعلق رکھتے ہیں۔
افغانستان پر روس کے حملے کے بعد ان دونوں عناصر کے درمیان تعلقات بڑھے، القاعدہ اور عرب مجاہدین پاکستانی دیوبند مکتب فکر سے تعلق رکھنے والی جہادی تنظیموں کو نہ صرف مالی امداد فراہم کرتے بلکہ ٹریننگ کیمپس بھی یہی لوگ چلاتے، انہی ٹریننگ کیمپس میں جسمانی تربیت کے ساتھ ساتھ فکری تربیت کا بھی انتظام ہوتا۔ دیوبندی جہادی آرگنائزیشنز جیسے جہاد اسلامی، حرکت المجاہدین، حرکت الانصار، جیش محمد وغیرہ پورے پاکستان سے نوجوانوں کو ڈھونڈ کر ان معسکروں میں پہنچاتیں۔ جہاں پر پورا تربیتی پروگرام انہی تکفیری تفکر کے حامل عرب مجاہدین کے پاس ہوتا۔ تکفیری عناصر کے زیر اہتمام چلنے والے ٹریننگ کیمپس میں ان نوجوانوں کو دارالکفر اور دارالسلام کے تکفیری تفکر کے مطابق معنی بتائے جاتے۔ "تترس" جیسی جہادی فقہی اصطلاحات کے ذریعے، خودکش حملوں میں بے گناہ جانی و مالی نقصان کی توجیہہ کی جاتی، جب ایک نوجوان ان ٹریننگ کیمپس اور معسکروں میں آتا تو دیوبندی ہوتا لیکن جب وہ تین ماہ یا سال کی تربیت مکمل کر کے واپس پلٹتا تو فکری لحاظ سے تکفیری بن چکا ہوتا، اگرچہ فقہی حوالے سے وہ حنفی ہی رہتا۔
پاکستان میں موجودہ تکفیری گروپس، عرب مجاہدین کی سرپرستی میں ایسے ہی افراد پر مشتمل ہیں، جو انہی دیوبند جہادی تحریکوں کی ریکروٹنگ کا نتیجہ ہیں۔ نائن الیون کے بعد اس متشدد مزاج تکفیری فکر نے پاکستان میں اپنا رنگ دیکھانا شروع کیا۔ علماء دیوبند کو یہ پوری گیم سمجھنے کے لیے ایک لمبا عرصہ لگا۔ لیکن جب یہ بات سمجھ میں آئی تو پانی سر سے اونچا ہو چکا تھا کیونکہ یہ تکفیری گروپس اپنے جہادی نظریے میں علماء دیوبند سے شدید مخالفت رکھتے تھے۔
دیوبندی علماء نے پہلے مرحلے میں ان تکفیری جہادی گروپ سے الگ ہونا شروع کیا۔ ایک بڑی تعداد میں ایسے علماء کے نام لیے جا سکتے ہیں جو انتہائی روشن جہادی بیک گراونڈ رکھتے تھے لیکن اب ان جہادی تکفیری گروپس سے الگ ہو چکے ہیں۔ دوسرے مرحلے میں ان کی حمایت سے ہاتھ اُٹھا لیا، وفاق المدارس العربیہ سے لیکر سابقہ جہادی بیک گروانڈ رکھنے والا الرشید ٹرسٹ تک، جیش محمد کے امیر مولانا مسعود اظہر سے لیکر حرکت المجاہدین کے امیر فضل الرحمن خلیل تک، علماء میں مفتی تقی عثمانی و رفیع عثمانی سے لیکر مفتی نعیم تک سبھی خاموش ہیں یا اپنے کردار سے ایسی تکفیری جہادی تحریکوں کی نفی کر رہے ہیں۔ وفاق المدارس العربیہ نے ہمیشہ ایسی تکفیری طالبانی تحریکوں کی نفی کی ہے۔ لال مسجد کے واقعہ میں وفاق المدارس العربیہ کا کردار انتہائی روشن رہا، اسی وجہ سے تکفیری عناصر وفاق المدارس العربیہ سے اپنے وفاق کو الگ کرنے کے لیے کوشاں رہے۔ الرشید ٹرسٹ کے زیر اہتمام چلنے والا اخبار "روزنامہ اسلام" پاک فوج کے مقابلے میں مرنے والے "تحریک طالبان" کے تکفیری افراد کو ہمیشہ "ہلاک شدگان" ہی لکھتا ہے۔ یہ صرف خبر نہیں، بلکہ اخبار کی جانب سے موقف کا اظہار بھی ہے۔
ابھی تیسرا مرحلہ شروع ہو چکا ہے یا شروع ہونے کو ہے جس میں ان تکفیری عناصر اور گروپس کے خلاف دیوبند کی خاموشی ٹوٹتی نظر آ رہی ہے کیونکہ خاموشی کا توڑنا خود دیوبندی مسلک کی بقا کے لیے بے حد ضروری ہے۔ دیوبندیت کو تکفیریت کے خلاف اپنی حدبندی کرنی پڑے گی، تاکہ تاریخ طالبان اور تکفیریوں کے سفاک جرائم دیوبندیت کے زمرے میں نہ لکھے۔ اس تلخ حقیقت کا خود دیوبندی علماء کو پہلے سے بیشتر احساس ہے۔
تکفیریوں سے اظہار برائت کرتے ہوئے قرآن اکیڈمی ماڈل ٹاون لاہور کے منتظم اعلی دیو بند عالم دین حافظ محمد زبیر "الشریعہ" میگزین نومبر دسمبر 2008ء کے شمارے میں یوں لکھتے ہیں۔
"ہماری رائے کے مطابق یہ تکفیری ٹولہ امت مسلمہ کے مسائل حل کرنے کی بجائے بڑھا رہا ہے۔ ٹینشن، فرسٹریشن اور ڈیپریشن میں مبتلا اس قتالی تحریک کو سوئی ہوئی امت کو جگانے کا بس ایک ہی طریقہ نظر آتا ہے کہ ان سب کو باہمی جنگ و جدال میں جھونک دو۔" تھوڑا سا آگے حافظ محمد زبیر صاحب، حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی جانب سے ایک حدیث نقل کرتے ہیں کہ "آخری زمانے میں ایک جماعت ایسی ہو گی جو کہ نوجوانوں اور جذباتی قسم کے احمقوں پر مشتمل ہو گی وہ قرآن سے بہت زیادہ استدلال کریں گے اور اسلام سے اس طرح نکل جائیں گے جس طرح تیر کمان سے نکل جاتا ہے پس یہ جہاں ملیں تم ان کو قتل کرو کیونکہ جس نے ان کو قتل کیا اس کے لیے قیامت کے دن اجر ہو گا"
صحیح بخاری، "کتاب فضائل القرآن، باب اثم من رای بقراء القران اوتا کل بہ"

ماہنامہ "الصیانہ" لاہور میں جامعہ الاسلامیہ امدادیہ فیصل آباد کے شیخ الحدیث مولانا مفتی محمد زاہد اپنے کالم "موجودہ پر تشدد تحریکیں اور دیوبندی فکر و مزاج" میں ان تکفیری عناصر کے خلاف خاموشی توڑنے کے متعلق لکھتے ہیں
" دیوبندی حلقے کی قیادت چاہے وہ سیاسی قیادت ہو، مدارس اور وفاق کی قیادت ہو، اساتذہ کرام ہوں، دینی صحافت سے وابستہ حضرات ہوں، اُن پر وقت نے بہت بڑی ذمہ داری عائد کر دی ہے۔ وہ ذمہ داری امریکا، حکومت وقت اور موجودہ نظام کو گالیاں دینے کی نہیں۔ یہ کام کتنا ہی مستحسن سہی، اتنا مشکل نہیں ہے جتنا اپنوں سے اگر غلطیاں ہو رہی ہوں، ان کے بارے میں راہنمائی کرنا، یہ مشکل اور صبر و عزیمت کا متقاضی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ مصلحت پسندی کے خول سے نکل کر یہ کام اب دیوبندی قیادت کو کرنا ہی پڑے گا۔ اب تک بھی بہت تاخیر ہو چکی ہے، مزید تاخیر مزید نقصان کا باعث ہو گی"۔

دیوبندیت کی جانب سے اس ٹوٹتی خاموشی نے دیوبندیت کو تکفیریت کے مقابلے میں لا کھڑا کیا ہے۔ پشاور سے تعلق رکھنے والے معروف دیوبندی عالم دین مولانا حسن جان نے انتہائی دلیری کے ساتھ پاکستان میں ہونے والے خودکش دھماکوں کے خلاف فتوی دیا، جس کے جواب میں مولانا حسن جان کو تکفیریوں نے شہید کر دیا۔ مولانا فضل الرحمن کو بھی تکفیری ازم کے خلاف بولنے اور تکفیری ایجنڈے پر نہ چلنے کے جرم میں خودکش دھماکوں کا نشانہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ بعض اطلاعات کے مطابق لال مسجد کے واقعہ میں منافقانہ کردار کے الزام میں عثمانی برادران رفیع عثمانی و تقی عثمانی، کالعدم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر، حرکت المجاہدین کے امیر فضل الرحمن خلیل سمیت کئی جہادی کمانڈروں کے خلاف بھی تکفیری عناصر نے موت کے پروانہ جاری کیے ہوئے ہیں۔
نام نہاد تکفیری جہادی گروپس اب شیعہ، بریلوی دشمنی کے بعد اگلے مرحلے دیوبندی دشمنی میں داخل ہو چکے ہیں۔ (جاری ہے)

Artical of Islam times urdu
 
One thing is clear that recruiting of Takfirs are from Deo Bandi school because of most of identical faith. Both are against Aolya Shrines and harmony over destroying the Shrines.i don't remember but i found one clip of Wahabi mullah who was recruited by Saudi in Pakistan.He was openly criticising the Deobandi who are getting funds from Saudi for madressas but have keep differences in belief with salfi/wahabi .
Agenda of takfiris in Pakistan is very clear.

1.Converting Deo bandi into their wahabi first by aid and tabligh.

2.Converting Brevli into their sect through Tablighi

3. killing the Shias and all other minorities ( because they can't convert)
 
One thing is clear that recruiting of Takfirs are from Deo Bandi school because of most of identical faith. Both are against Aolya Shrines and harmony over destroying the Shrines.i don't remember but i found one clip of Wahabi mullah who was recruited by Saudi in Pakistan.He was openly criticising the Deobandi who are getting funds from Saudi for madressas but have keep differences in belief with salfi/wahabi .
Agenda of takfiris in Pakistan is very clear.

1.Converting Deo bandi into their wahabi first by aid and tabligh.

2.Converting Brevli into their sect through Tablighi

3. killing the Shias and all other minorities ( because they can't convert)

Lal Masjid organisation and Sipah Sahabah are also Deobandi and so are Taliban. Salafi and Deobandi are ideologically very close if not the same.
the third point is shared by both of them and is the main driving force of their faith.
 
Takfir is not limited in deoband or wahabi school of thoughts, you can see takfiries in all sects.
I have known sufies and shia's who think their opposition is not muslim knowing well they are kalima go.
I think Takfir is name of mental problem where you think that those who dont agree with you are sub humans and need to be eliminated.
 
Debandies are "Sunni Hanfi" and Whabies are "Salfi" and "Gair-e-muqalad"
i think this Column will clear the Situation.


دیوبندی بمقابلہ تکفیری (2)

تحریر:سید علی شیرازی

تکفیریوں نے دیوبندیت کو اپنا شکار صرف جہادی معسکروں میں ہی نہیں بنایا بلکہ "تکفیریوں" نے دیوبندیت پر اپنے عقائد و نظریات ٹھونسے کے لیے اُن کے تبلیغی و فلاحی اداروں میں بھی نفوذ کیا۔ جیسا کہ ہم اپنے پچھلے کالم میں بیان کر چکے ہیں کہ دیوبندیت اور تکفیریت کے درمیان "جہادی روابط" افغان جہاد کے دوران قائم ہوئے۔ جہادی اسٹرکچر کو سپورٹ کرنے کے نام پر عرب تکفیریوں نے صوبہ خیبر پختونخواہ میں فلاحی و تبلیغی اداروں کا ایک جال بچھا دیا۔ اُن میں سے ایک تبلیغی و فلاحی ادارہ "اشاعت توحید و السّنہ" بھی تھا۔
"اشاعت توحید و السّنۃ" کی بنیادیں دیوبند عالم دین حسین علی الوانی پنجائی اور شیخ القرآن مولانا محمد طاہر نے رکھیں، مولانا محمد طاہر دیوبندی مدارس سے فارغ التحصیل تھے، 1938ء میں مکہ گئے اور کچھ عرصہ وہیں سکونت اختیار کی اور وہیں سے سعودی وہابی تفکر سے متاثر ہوئے، واپسی پر سعودی علماء کے تعاون سے انہوں نے "اشاعت توحید و السّنہ" کی بنیاد رکھی۔ بعد میں مولانا غلام اللہ خان، سید عنایت اللہ شاہ بخاری، قاضی نور محمد، شیخ الحدیث مولانا قاضی شمس الدین، شیخ التفسیر مولانا محمد امیر بندیالوی وغیرہ نے اس جماعت کو فکری و نظریاتی بنیادیں فراہم کیں، ان میں اکثریت اُن دیوبند علماء کی تھی جو سعودی عرب سے اپنی تعلیم مکمل کر کے آئے، اور دیوبندی ہونے کے باوجود وہابی و تکفیری نظریات سے زیادہ متاثر تھے۔
ادارہ اشاعت التوحید و السّنۃ اپنی ابتداء سے ہی رائج علماء دیوبند کے فکری و علمی مذاق کے برخلاف وہابیت کی طرف مائل تھا۔ افغان جہاد کے دوران وہابی تکفیری مجاہدین کے دیوبندی علماء کے ساتھ روابط اور سعودی شہزادوں، عرب بزنس ٹائیکونز کی مالی معاونت نے "اشاعت توحید و السّنۃ" اور اس جیسے دیگر تکفیری عقائد رکھنے والے اداروں کو مضبوط کیا۔ ان تبلیغی و فلاحی اداروں کا کردار دیوبندیت کے اندر ایک طرح سے ففتھ کالم کا سا تھا۔ یہ گھر کے ایسے بھیدی تھے جو سعودی تکفیری سوچ کو دن بدن دیوبندیت میں راسخ کرنے پر لگے ہوئے تھے۔ افغان جہاد کے دوران سعودی اور تکفیری مالی معاونت سے "اشاعت توحید و السّنۃ" نے اپنی جڑیں خیبر پختونخواہ میں مضبوط کیں۔ خیبر پختونخواہ اور اُس سے ملحقہ فاٹا کی سات ایجنسیوں میں اپنا تبلیغی و فلاحی اسٹرکچر مضبوط بنانے کے بعد اس ادارے نے پنجاب، سندھ اور بلوچستان حتٰی ایران اور افغانستان کا بھی رخ کیا۔ "اشاعت توحید والسّنہ" کے ان تکفیری و وہابی عقائد و نظریات سے جب بڑی تعداد میں لوگوں نے متاثر ہونا شروع کیا تو پھر علماء دیوبند کو ہوش آیا اور انہوں نے اپنے اندر سے پھوٹنے والے اس تکفیری فتنے کا مقابلہ کرنے کی ٹھانی۔ اشاعت توحید و السّنۃ اور علماء دیوبند کے درمیان اس وقت پنجاب و سندھ میں گھمسان کی عقیدتی و نظریاتی جنگ جاری ہے۔
"حیات النبی ص" پر بحث اس ساری جنگ میں مرکزی کردار اختیار کیے ہوئے ہے۔ علماء دیوبند کا نظریہ ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے انتقال کے بعد اپنی قبر مبارک میں اپنے جسد خاکی کے ساتھ زندہ ہیں۔ جبکہ اس کے برخلاف اشاعت توحید و السّنۃ و تکفیری تفکر کے حامل علماء کا نظریہ ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے انتقال کے بعد اب اُن کا اس دنیا سے کوئی تعلق نہیں رہا، اُن کا جسد مبارک نعوذ باللہ مٹی میں مل چکا ہے۔ اول الذکر اپنے آپ کو "حیاتی" کہتے ہیں جبکہ آخر الذکر "مماتی" کہلاتے ہیں۔
تکفیری تفکر رکھنے والے دیوبند علماء اور روایتی دیوبند علماء کے درمیان حیات النبی ص کے علاوہ بھی مندرجہ ذیل عقائدی اختلافات پائے جاتے ہیں۔
1۔ کیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قبر مبارک پر کھڑے ہو کر آپ سے استشفاع جائز ہے یا نہیں؟ دیوبند جائز کے قائل ہیں جبکہ تکفیری تفکر سے متاثر حرمت کے قائل ہیں۔
2۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے استغاثہ کیا جا سکتا ہے؟ اور آپ کے توسل سے دعا مستحسن ہے یا نہیں؟ دیوبند علماء استغاثہ اور توسل کے قائل ہیں جبکہ تکفیری تفکر رکھنے والے علماء اس کو جائز نہیں مانتے۔
3۔ کیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم قبر اقدس میں ہماری جانب سے پڑھا گیا درود و سلام سنتے ہیں؟ روایتی دیوبند علماء اس بات کے قائل ہیں کہ نبی اکرم ص اپنے انتقال کے بعد بھی سنتے ہیں اور اس بات کے بھی قائل ہیں کہ فرشتے ہمارا سلام نبی اکرم ص کی قبر اقدس میں لے جاتے ہیں۔ جبکہ تکفیری "سماع موتی" کے قائل نہیں۔
4۔ کیا نبی اکرم ص کی قبر اقدس کی زیارت کے لیے سفر کی نیت کرنا مستحسن ہے؟ علماء دیوبند مستحسن کے قائل ہیں جبکہ تکفیری تفکر سے متاثر علماء ایسے سفر کو حرام شمار کرتے ہیں۔
5۔ کیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں نعت پڑھی جا سکتی ہے؟ علماء دیوبند ایسی نعت جس میں شرک آمیز غلو شامل نہ ہو، پڑھنا جائز سمجھتے ہیں جبکہ تکفیری اس کو حرام شمار کرتے ہیں۔
دیوبند میں تکفیری تفکر سے متاثر علماء کی تعداد اگرچہ بہت کم ہے لیکن ان کو سعودی اور مشرق وسطٰی کے شہزادوں اور علماء کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے۔ پیسے کی فروانی کی وجہ سے یہ لوگ بڑے پیمانے پر اپنے تبلیغی و فلاحی پراجیکٹس چلا رہے ہیں۔ صوبہ خیبر پختونخواہ کو تکفیری عقائد سے شدید متاثر کرنے کے بعد ان لوگوں نے پنجاب، سندھ، بلوچستان، زاہدان، چاہ بہار وغیرہ میں بھی قدم جمانے شروع کیے ہوئے ہیں۔ ان کو صرف پنجاب اور سندھ میں روایتی دیوبند علماء کی طرف سے مزاحمت کا سامنا ہے۔
علماء دیوبند کی اپنے اندر سے پھوٹنے والے فتنہ تکفیریت و وہابیت کے خلاف حالیہ کوششوں کو دیکھنے کے بعد لگتا ہے کہ علماء ناصرف بیدار ہیں بلکہ اس فتنے کے پس پشت کارفرما سعودی و وہابی سازشوں کو بھی سمجھ رہے ہیں۔ (جاری ہے)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:۔
المہند علی المفند "عقائد علمائے دیوبند"۔ مولف: مولانا خلیل سہارنپوری۔
مولانا محمد طاہر اور اُن کی قرآنی تحریک۔ "حیات و خدمات" مولف: میاں محمد الیاس
قافلہ حق شمارہ ۱۷،۱۸،۱۹
ماہنامہ الشریعہ
ماہنامہ البینات

thanks to Islam Times (urdu)
 
Stop posting such stupid baseless articles and APOLOGIZE !

My question to all of you.

How many Takfiries have you ever seen / met etc ? ( try and quote some thing other than wanna be intellectual articles)

Do you even know there are any Takfiries left ?

Have you studied who they were and where they are now ?
 
A Hadith goes that says "If a person accuses other for being unfaithful(kafir), one thing is for sure, one of them is !!"
 
Thanks to Iran for taking the pain in explaining in Urdu.

Most of us wouldn't know this before....
any one who subscribe to any book other than 'Quran' or disagree to the concept of God described in Quran e.g. He is one, he do not have incarnations as any human being or other living being etc..... can be any thing but Muslim.

We Muslims also cannot classify, any characters of Islamic history as number 1...10.....n
 
Lal Masjid organisation and Sipah Sahabah are also Deobandi and so are Taliban. Salafi and Deobandi are ideologically very close if not the same.
the third point is shared by both of them and is the main driving force of their faith.

They are all idiots are greater threat to Islam than non-Muslims.

Iqbal:
Aik Hoon Muslim.mp3 - *******.com - online file sharing and storage - download
 
can we muslims stop fighting amongst each other???? the prophet said my UMMAH will have 79 sects only one will go to Janaat!

the need of the hour is to unite against a third enemy not quarrel amongst ourselves!! this is exactly the reason why muslims lost ANDALUSIA (modern day spain)!!!
 
Beware...after Shia-Sunni, this is now going be new basis for sectarian voilence in Pakistan. Please do not promote it.

I learned it from the mouth of British soldier served in Afghanistan. They were also working on revolt or uprising against Pakistan army.

anyhow, it is good to see where does the extremism and ignorance lies and what foreign states are complicit to these designs.

If you guys remember, one Pakistan terror outfit LJ now identified as RAW outfit carried out terror activities in Pakistan long before 9-11, and in the course of LJ's history it has assassinated many Shia people.

Where as India and Iran co-operate closely against Pakistan.

I do not draw any conclusions here but brushing aside facts is not going to help.
 
can we muslims stop fighting amongst each other???? the prophet said my UMMAH will have 79 sects only one will go to Janaat!

the need of the hour is to unite against a third enemy not quarrel amongst ourselves!! this is exactly the reason why muslims lost ANDALUSIA (modern day spain)!!!

So it is a caution for the followers of various sects!

I advise.... step back and get rid of unnecessary burden... of sectism.... take Islam simple and be proud of being MUSLIM only.
Most of above, STOP... promoting setcs !!!!
NO signs... NO flags... don't wear symbols which identify you from a certain sect...

I follow no sect.. my father never told me about sects...
 
Takfir is not limited in deoband or wahabi school of thoughts, you can see takfiries in all sects.
I have known sufies and shia's who think their opposition is not muslim knowing well they are kalima go.
I think Takfir is name of mental problem where you think that those who dont agree with you are sub humans and need to be eliminated.

IMO... we simply cannot call any MUSLIM Kafir.
Still we have a certain defination of Kafir.
-Any one worshiping more than one god or worshiping trees and idols cannot not be a Muslim!
-Refusing the defined qualities of ALLAH
-Refusing Quran as a heavenly book
............

In real world there are many twists in ISLAMIC sectism.... and the followers of those twists are also twisted.
Which ISLAM tells a MUSLIM to fight other MUSLIMS for non issues?
Which ISLAM support discrimination?
Curse some one without giving the other the opportunity to apologizes or explain?
..........
Twisted, people are always ready with data base of references (right -wrong) and copy paste on your face, and no behavior.
Other identification of such hypocrites is they enjoy when Islam is being cursed or misquoted but they don't like other sects.. to even adopt their belief, the only condition of acceptance is re-lable your self and vice versa.
Where as no where ALLAH or his prophets p.b.u.them, set this condition.

Point is this sectism is all about lableism and divisions, non of them will accept you as MUSLIM without lable.
No one will bother to explore the founder of respective lables.

The ideal Muslim is what dr. Iqbal has defined in his Philosophy.
One MUSLIM no sect.
 
can we muslims stop fighting amongst each other???? the prophet said my UMMAH will have 79 sects only one will go to Janaat!

Yes ... Prophet PBUH said that only 1 will go .. then sahaba's asked that who will be that one ? .. Prophet PBUH replied ( those who are on Footsteps of me & my companions ..

So we have all Quran & Hadiths in front of us ...its up to us to find out ;)
 
Status
Not open for further replies.
Back
Top Bottom