اشفاق احمد کا سچ
اماں کو میری بات ٹھیک سے سمجھ آگئی۔ اس نے اپنا چہرہ میری طرف کئے بغیر نئی روٹی بیلتے ہوئے پوچھا۔ ’’تو اپنی کتابوں میں کیا پیش کرے گا؟‘‘
میں نے تڑپ کر کہا۔ ’’میں سچ لکھوں گا اماں، اور سچ کا پرچار کروں گا۔ لوگ سچ کہنے سے ڈرتے ہیں اور سچ سننے سے گھبراتے ہیں۔ میں انہیں سچ سناؤں...
ہم ہیں متاع کوچہ و بازار کی طرح
اٹھتی ہے ہر نگاہ خریدار کی طرح
اس کوئے تشنگی میں بہت ہے کہ ایک جام
ہاتھ آگیا ہے دولت بیدار کی طرح
وہ تو کہیں ہے اور مگر دل کے آس پاس
پھرتی ہے کوئی شے نگہ یار کی طرح
سیدھی ہے راہ شوق پہ یوں ہی کہیں کہیں
خم ہوگئی ہے گیسوئے دلدار کی طرح
بے تیشہ نظر نہ چلو...
جب سے تونے مجھے دیوانہ بنا رکھا ہے
سنگ ہر شخص نے ہاتھوں میں اٹھا رکھا ہے
اس کے دل پر بھی کڑی عشق میں گزری ہوگی
نام جس نے بھی محبت کا سزا رکھا ہے
پتھرو آج مرے سر پہ برستے کیوں ہو
میں نے تم کو بھی کبھی اپنا خدا رکھا ہے
اب مری دید کی دنیا بھی تماشائی ہے
تونے کیا مجھ کو محبت میں بنا رکھا ہے...
کچھ عاشق کے بارے میں
دنیا میں تین قسم کے عاشق ہیں۔ ایک وہ جو خود کو عاشق کہتے ہیں۔ دوسرے وہ جنہیں لوگ عاشق کہتے ہیں اور تیسرے وہ جو عاشق ہوتے ہیں۔ میرا دوست ’’ف‘‘ کہتا ہے عاشق دراصل آشک ہے کہ وہ اتنا محبوب سے پیار نہیں کرتا جتنا شک کرتا ہے۔
ہمارے ہاں جتنے بھی اچھے عاشق ملتے ہیں وہ کتابوں میں...
چار بیویاں
ایک شخص نے اپنے دوست سے کہا۔ ’’میں دیکھ رہا ہوں کہ تم آج کل گھر سے باہر زیادہ وقت گزارتے ہو، آخر کیا وجہ ہے؟‘‘
’’کچھ نہیں یار! گھر میں چار بیویوں کی وجہ سے ناک میں دم ہے، اس لئے میں ان ہنگاموں سے بچنے کے لئے گھر میں کم وقت گزارتا ہوں۔‘‘ دوست نے کہا۔
’’مگر تمہاری تو ابھی شادی بھی...
زینے
کسی بھی مشکل سے مت گھبراؤ۔ یہ کٹھن اور دشوار گزار موڑ جو سفر حیات میں آتے ہیں دراصل ہمیں ہماری منزلوں تک پہنچانے والے زینے ہوتے ہیں۔
(نمرہ احمد کے ناول ’’میرے خواب میرے جگنو‘‘ سے اقتباس)
thanks
تمہارے شہر کا موسم بڑا سہانا لگے
میں اک شام چرالوں اگر برا نہ لگے
جو ڈوبنا ہے تو اتنے سکون سے ڈوبو
کہ آس پاس کی لہروں کو بھی پتہ نہ لگے
تمہارے بس میں اگر ہو تو بھول جاؤ ہمیں
تمہیں بھلانے میں شاید ہمیں زمانہ لگے
نہ جانے کیا ہے کسی کی اداس آنکھوں میں
وہ منہ چھپا کے بھی جائے تو بے...
سر جھکاؤگے تو پتھر دیوتا ہوجائے گا
اتنا مت چاہو اسے وہ بے وفا ہوجائے گا
ہم بھی دریا ہیں ہمیں اپنا ہنر معلوم ہے
جس طرف بھی چل پڑیں گے راستہ ہوجائے گا
کتنی سچائی سے مجھ سے زندگی نے کہہ دیا
تو نہیں میرا تو کوئی دوسرا ہوجائے گا
میں خدا کا نام لے کر پی رہا ہوں دوستو
زہر بھی اس میں اگر ہوگا دوا...
سچ کی طاقت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (طنز و مزاح)
ایک صاحب نے دفتر سے فارغ ہوکر اپنی سیکریٹری کو ساتھ لیا اور ہوٹل میں کھانا کھانے چلے گئے۔ وہاں سے دونوں نے فلم دیکھنے کا پروگرام بنایا۔ اس کے بعد صاحب سیکریٹری کے ساتھ اس کے گھر بھی چلے گئے۔ رات گئے وہ سیکریٹری کے ہاں سے رخصت ہونے لگے تو انہوں نے اس سے ایک...