bay naam say sapnay dikhla kar
aye dil har ja na phisla kar
ye des hay andhay logo ka
aye chand yehan na nikla kar
na Dartay hain na nadim hain
haN kehnay ko wo khadim hain
yehan ulTi ganga behti hay
is des main andhay hakim hain
ye des hay andhay logo ka
aye chand yehan na nikla kar...
چاہت میں کیا دنیا داری، عشق میں کیسی مجبوری
لوگوں کا کیا، سمجھانے دو، ان کی اپنی مجبوری
میں نے دل کی بات رکھی اور تونے دنیا والوں کی
میری عرض بھی مجبوری تھی، ان کا حکم بھی مجبوری
روک سکو تو پہلی بارش کی بوندوں کو تم روکو
کچی مٹی تو مہکے گی، ہے مٹی کی مجبوری
ذات کدے میں پہروں باتیں اور ملیں...
کہ باز آید پشیمانی
جب ہوئے وہ
تہی داماں
ان کا یہ خیال آیا
زندگی کے کرنے کو
زندگی کو برتنے کو
الفتیں ضروری ہیں
پر خاک ہوگئی تھیں
محبتیں تب تک
(شگفتہ شفیق)
الفت کے باب کا صفحہ چپکے سے موڑ دیں
اتنی نہیں انا کہ محبت کو چھوڑ دیں
میرے حبیب تیرا اشارہ کبھی جو ہو
پل بھر میں آنکھ موند لیں دنیا کو چھوڑ دیں
(شگفتہ شفیق)
اجڑے ہوئے لوگوں سے گریزاں نہ ہوا کر
حالات کی قبروں کے کتبے بھی پڑھا کر
کیا جانیئے کیوں تیز ہوا سوچ میں گم ہے؟
خوابیدہ پرندوں کو درختوں سے اڑا کر
اس شخص کے تم سے بھی مراسم ہیں تو ہونگے
وہ جھوٹ نہ بولے گا میرے سامنے آکر
اب دستکیں دے گا تو کہاں اے غمِ احباب
میں نے تو کہا تھا کہ مرے دل میں...