What's new

Search results

  1. nizamuddin

    Urdu Corner

    کسی انسان کی نرمی اس کی کمزوری کو ظاہر نہیں کرتی کیونکہ پانی سے نرم کوئی چیز نہیں ہے لیکن پانی کی طاقت چٹانوں کو ریزہ ریزہ کردیتی ہے۔ اب کس سے کہیں اور کون سنے جو حال تمہارے بعد ہوا اس دل کی جھیل سی آنکھوں میں اک خواب بہت برباد ہوا یہ ہجر ہوا بھی دشمن ہے اس نام کے سارے رنگوں کی وہ نام جو...
  2. nizamuddin

    Urdu & Hindi Poetry

    اب کس سے کہیں اور کون سنے جو حال تمہارے بعد ہوا اس دل کی جھیل سی آنکھوں میں اک خواب بہت برباد ہوا یہ ہجر ہوا بھی دشمن ہے اس نام کے سارے رنگوں کی وہ نام جو میرے ہونٹوں پر خوشبو کی طرح آباد ہوا اس شہر میں کتنے چہرے تھے کچھ یاد نہیں سب بھول گئے اک شخص کتابوں جیسا تھا وہ شخص زبانی یاد ہوا وہ...
  3. nizamuddin

    Urdu Adab

    بعض دفعہ ساری زندگی گزارنے کے بعد بھی ہم یہ جان نہیں پاتے کہ ہمیں آخر زندگی میں کس چیز کی ضرورت تھی ۔۔۔۔۔۔ کسی چیز کی ضرورت تھی بھی یا نہیں ۔۔۔۔۔۔۔ اور بعض دفعہ زندگی کے آخری لمحات میں ہمیں محسوس ہوتا ہے کہ جس چیز کو ہم نے زندگی کا حاصل بنا رکھا تھا اس چیز کے بغیر زندگی زیادہ اچھی گزر سکتی...
  4. nizamuddin

    Urdu Corner

    اگر اپنے آپ کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہو تو غصے کو شہد کی طرح پی جایا کرو۔
  5. nizamuddin

    Urdu Adab

    محبت وہ شخص کرسکتا ہے جو اندر سے خوش ہو، مطمئن ہو اور پرباش ہو۔ محبت کوئی سہ رنگا پوسٹر نہیں کہ کمرے میں لگالیا ۔۔۔۔۔ سونے کا تمغہ نہیں کہ سینے پر سجالیا۔۔۔۔ پگڑی نہیں کہ خوب کلف لگا کر باندھ لی اور بازار میں آگئے طرہ چھوڑ کر۔ محبت تو روح ہے۔۔۔۔۔ آپ کے اندر کا اندر ۔۔۔۔ آپ کی جان کی جان...
  6. nizamuddin

    Urdu & Hindi Poetry

    کبھی کسی کو مکمل جہاں نہیں ملتا کہیں زمین کہیں آسماں نہیں ملتا تمام شہر میں ایسا نہیں خلوص نہ ہو جہاں امید ہو اس کی وہاں نہیں ملتا کہاں چراغ جلائیں کہاں گلاب رکھیں چھتیں تو ملتی ہیں لیکن مکاں نہیں ملتا یہ کیا عذاب ہے سب اپنے آپ میں گم ہیں زباں ملی ہے مگر ہم زباں نہیں ملتا چراغ جلتے ہیں...
  7. nizamuddin

    Urdu Adab

    مذاق میں بھی کسی انسان کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ ان چیزوں کا تمسخر اڑائے جن میں انسان کا اختیار نہیں۔ جب ہم ایسا کررہے ہوتے ہیں تو ہم بالواسطہ اُس ذات کا مذاق اڑا رہے ہوتے ہیں جس نے ان چیزوں کو تخلیق کیا ہے۔ انسان ناسمجھ ہے اور اس چیز کا شعور نہیں رکھتا۔ اس لئے تو خسارے میں رہتا ہے۔ (صائمہ اکرم...
  8. nizamuddin

    Urdu Poetry

    میری ساری زندگی کو بے ثمر اس نے کیا عمر میری تھی مگر اس کو بسر اس نے کیا میں بہت کمزور تھا اس ملک میں ہجرت کے بعد پر مجھے اس ملک میں کمزور تر اس نے کیا راہبر میرا بنا گمراہ کرنے کے لئے مجھ کو سیدھے راستے سے دربدر اس نے کیا شہر میں وہ معتبر میری گواہی سے ہوا پھر مجھے اس شہر میں نامعتبر اس...
  9. nizamuddin

    Quotes

    ’’صبر کرنے‘‘ اور ’’صبر آجانے‘‘ میں بہت فرق ہوتا ہے۔ اپنے دل پر جبر کرکے اپنا حوصلہ آزما کر چپ سادھ لینا اول الذکر جبکہ رو دھو کر، اپنا غم منا کر آنکھوں میں آنسوؤں کی قلت ہوجانے کے بعد خاموشی اختیار کرلینا موخر الذکر کے زمرے میں آتا ہے۔ صبر کوئی کوئی ’’کرتا‘‘ ہے۔ صبر ہر ایک کو ’’آجاتا‘‘...
  10. nizamuddin

    Urdu & Hindi Poetry

    tum ko dekha to ye khayal aaya zindagi dhoop tum ghana saya aaj phir dil nay ek tamanna ki aaj phir dil ko hum nay samjhaya tum chalay jao gay to sochain gay hum nay kia khoya hum nay kia paya hum jisay gunguna nahi saktay waqt nay esa geet keo gaya (javed akhtar)
  11. nizamuddin

    Urdu Literature

    بعض دفعہ خاموشی وجود پر نہیں دل میں اترتی ہے، پھر اس سے زیادہ مکمل، خوبصورت اور بامعنی گفتگو کوئی اور چیز نہیں کرسکتی اور یہ گفتگو انسان کی ساری زندگی کا حاصل ہوتی ہے اور اس گفتگو کے بعد ایک دوسرے سے کبھی دوبارہ کچھ کہنا نہیں پڑتا ۔۔۔۔۔ کچھ کہنے کی ضرورت رہتی ہی نہیں !!! (عمیرہ احمد کے ناول...
  12. nizamuddin

    Poetry by famous poets

    آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گا وقت کا کیا ہے، گزرتا ہے، گزر جائے گا اتنا مانوس نہ ہو خلوتِ غم سے اپنی تو کبھی خود کو بھی دیکھے گا تو ڈر جائے گا تم سرِ راہِ وفا دیکھتے رہ جاؤگے اور وہ بامِ رفاقت سے اتر جائے گا زندگی تیری عطا ہے تو یہ جانے والا تیری بخشش تری دہلیز پر دھر جائے گا...
  13. nizamuddin

    Urdu Poetry

    زندہ رہیں تو کیا ہے جو مرجائیں ہم تو کیا دنیا سے خامشی سے گزر جائیں ہم تو کیا ہستی ہی اپنی کیا ہے زمانے کے سامنے اک خواب ہیں، جہاں میں بکھر جائیں ہم تو کیا اب کون منتظر ہے ہمارے لئے وہاں شام آگئی ہے، لوٹ کے گھر جائیں ہم تو کیا دل کی خلش تو ساتھ رہے گی تمام عمر دریائے غم کے پار اتر جائیں...
  14. nizamuddin

    Urdu Poetry

    ہوتی ہے تیرے نام سے وحشت کبھی کبھی برہم ہوئی ہے یوں بھی طبیعت کبھی کبھی اے دل کسے نصیب یہ توفیقِ اضطراب ملتی ہے زندگی میں یہ راحت کبھی کبھی تیرے کرم سے اے عالمِ حسن آفریں دل بن گیا ہے دوست کی خلوت کبھی کبھی جوشِ جنوں میں درد کی طغیانیوں کے ساتھ آنکھوں میں ڈھل گئی تیری صورت کبھی کبھی...
  15. nizamuddin

    Urdu & Hindi Poetry

    انسان اور انسانیت ایک انسان دوسرے انسان سے مایوس ہوسکتا ہے لیکن ۔۔۔۔۔ انسانیت سے مایوس نہیں ہونا چاہئے۔۔۔۔۔ اس لئے کہ انسان صرف زمین میں سانس لیتا ہے ۔۔۔۔۔ اور انسانیت زمانوں میں زندہ ہے ۔۔۔۔۔ (جون ایلیا)
  16. nizamuddin

    Urdu Poetry

    غم عاشقی سے کہہ دو، رہِ عام تک نہ پہنچے مجھے خوف ہے یہ تہمت، مرے نام تک نہ پہنچے میں نظر سے پی رہا تھا، تو یہ دل نے بددعا دی تیرا ہاتھ زندگی بھر کبھی جام تک نہ پہنچے وہ نوائے مضمحل کیا، نہ ہو جس میں دل کی دھڑکن وہ صدائے اہلِ دل کیا، جو عوام تک نہ پہنچے مرے طائرِ نفس کو نہیں باغباں سے رنجش...
  17. nizamuddin

    Urdu Poetry

    تم نہ مانو، مگر حقیقت ہے عشق انسان کی ضرورت ہے کچھ تو دل مبتلائے وحشت ہے کچھ تری یاد بھی قیامت ہے میرے محبوب مجھ سے جھوٹ نہ بول جھوٹ صورت گر صداقت ہے جی رہا ہوں اس اعتماد کے ساتھ زندگی کو میری ضرورت ہے حسن ہی حسن جلوے ہی جلوے صرف احساس کی ضرورت ہے ان کے وعدے پہ ناز تھے کیا کیا اب در و...
  18. nizamuddin

    Sad Urdu Poetry Sad Poetry Sad Poems And Sad Urdu Poetry(By Jamal Haidri)

    بے چین بہت پھرنا، گھبرائے ہوئے رہنا اک آگ سی جذبوں کی دہکائے ہوئے رہنا چھلکائے ہوئے چلنا خوشبو لبِ لعلیں کی اک باغ سا ساتھ اپنے مہکائے ہوئے رہنا اس حسن کا شیوہ ہے جب عشق نظر آئے پردے میں چلے جانا، شرمائے ہوئے رہنا اک شام سی کر رکھنا کاجل کے کرشمے سے اک چاند سا آنکھوں میں چمکائے ہوئے...
  19. nizamuddin

    Urdu & Hindi Poetry

    بے چین بہت پھرنا، گھبرائے ہوئے رہنا اک آگ سی جذبوں کی دہکائے ہوئے رہنا چھلکائے ہوئے چلنا خوشبو لبِ لعلیں کی اک باغ سا ساتھ اپنے مہکائے ہوئے رہنا اس حسن کا شیوہ ہے جب عشق نظر آئے پردے میں چلے جانا، شرمائے ہوئے رہنا اک شام سی کر رکھنا کاجل کے کرشمے سے اک چاند سا آنکھوں میں چمکائے ہوئے...
  20. nizamuddin

    اجڑے ہوئے لوگوں سے گریزاں نہ ہوا کر

    سو بار چمن مہکا، سو بار بہار آئی دنیا کی وہی رونق، دل کی وہی تنہائی اک لحظہ بہے آنسو، اک لحظہ ہنسی آئی سیکھے ہیں نئے دل نے اندازِ شکیبائی اس موسمِ گل ہی سے بہکے نہیں دیوانے ساتھ ابرِ بہاراں کے وہ زلف بھی لہرائی ہر دردِ محبت سے الجھا ہے غمِ ہستی کیا کیا ہمیں یاد آیا، جب یاد تری آئی...
Back
Top Bottom