What's new

Picture of the Day

10153755_834612089903056_7489288622586810979_n.jpg


10426717_834610316569900_2995740627128886108_n.jpg


1625690_834062866624645_4875704133565503716_n.jpg


10645123_834062773291321_3511771105906315587_n.jpg

4 Lovely Pictures.
 
10622780_864403620259593_1803962188389583744_n.jpg


Air Commodore Abdul Sattar Alvi : One of those Pakistani Pilots who shot down Israeli Air Force's Aircraft.
When the Yom Kippur war broke out, Alvi was one of the Pakistan Air Force fighter pilots who volunteered to go to the Middle East in order to support Egypt and Syria.
Alvi came to a worldwide international notice when he had shot down the IAF's Mirage IIICJ flown by Captain M. Lutz, on 26 Ap
ril 1974.

Flight Lieutenant Captain Sattar Alvi was awarded two of Syria’s highest decorations for gallantry, the Wisaam Faris and Wisaam Shuja’at in 1973 by the President of Syria Hafez al-Assad in a public ceremony.
The government of Pakistan also awarded the PAF fight pilot Sitara-e-Jur’at each. The prime minister Zulfikar Ali Bhutto personally met each of them and awarded the gallantry awards in a public ceremonies.
 
361_17533921.jpg

1319.jpg

گاما پہلوان (1876-1958) کو 20 سال کی عمر میں ’’رُستمِ ہند‘‘ اور اس کے بعد ’’رُستمِ زماں‘‘ کا خطاب ملا تھا۔ ایک بار جلسہ ہو رہا تھا۔ ڈاکٹر علامہ محمد اقبال صدر تھے۔ گاما بھی جلسہ میں موجود تھے۔ لوگ بول چکے تو آخر میں ڈاکٹر علامہ محمد اقبال نے اعلان کر دیا کہ گاما اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔
گاما پہلوان کھڑے ہوئے۔ کچھ دیر انہوں نے جسم کو حرکت دی، ہاتھ اِدھر اُدھر ہلایا اور کہا:
’’بھائیو! ورزش کیا کرو۔‘‘
جب وہ اپنی مختصر تقریر ختم کر کے بیٹھے تو دیکھنے والوں نے یہ دیکھا کہ گاما پہلوان کی نہ صرف پیشانی پر قطرات نمایاں تھے بلکہ کرتا بھی بھیگ چکا تھا۔

وحید الدین خاں کی کتاب "سبق آموز واقعات" سے انتخاب
 
Gama.jpg


gama-in-london.jpg

رستمِ زمان غلام حسین عرف گاما پہلوان ولد عزیز بخش پہلوان
1- نو سال سے کم عمر میں 400 پہلوانوں کے مقابلہ میں رستمِ ہند کا اعزاز جیتا 1887 – 1886
2- لندن 1910 میں دنیا بھر کے 200 سے زیادہ پہلوانوں کو ہرا دینے کے بعد “رستمِ زمان” یعنی ورلڈ چیمپین کا اعزاز حاصل کیا، گاما نے مقابلوں سے پہلے اعلان کیا تھا کہ جو بھی پہلوان میرے مقابلے میں آئے گا اسے 5 منٹ سے پہلے چت کروں گا، گاما کو پہلے اس مقابلے میں شرکت کی اجازت نہیں اس بنیاد پر نہیں ملی کہ وہ مقابلہ ہیوی ویٹ کا تھا اور گاما کا وزن ان مقررہ حدود سےکم تھا.

3- لندن میں آخری مقابلہ یعنی فائینل میچ میں ہارنے والے امریکی پہلوان زبسکو کی 17 سال کی تیاری کے بعد گاما کو دوبارہ مبارزت اور گاما کی فتح. انڈیا 1927
4- گاما کی جیت پر ملکہ وکٹوریہ کا فخریہ بیان کہ “ہے تو ہماری ہی نو آبادی کا”
5- مقابلے میں دنیا کے نامی گرامی پہلوانوں کا کہنا کہ گاما جادوگر ہے-
6-دل کے دورے سے پہلے تک 77 سال کی عمر میں لاہور سے پوری دنیا کے پہلوانوں سے مبارزت طلبی، اور کسی کی طرف سے کوئی جواب نہیں، سوائے امریکی باکسر جو لویس Joe Lewis کے جس نے کہا کہ باکسنگ کرنی ہے تو میں مقابلہ کے لیے تیار ہوں- گاما کا جواب تھا کہ تم اپنا ہنر دکھاؤ اور میں اپنا، مقابلہ کر لیتے ہیں، اس کے بعد جو لویس کی طرف سے بھی جواب ندارد-

7- اپنی وفات تک گاما ناقابلِ شکست رہا، اس نے زندگی میں اتنے مقابلے لڑے کہ خود بھی گنتی نہ کر سکا، سوائے گوجرانوالہ کے رحیم بخش پہلوان کے جس سے تین مقابلے برابر رہے مگر چوتھے اور آخری مقابلے میں گاما انہیں زیر کرنے میں کامیاب ہوسکا، ساری زندگی گاما نے رحیم بخش کی طاقت، بہادری عظمت اور فن کا اعتراف کیا، جو اس کی انکساری کا ثبوت ہے-

اس خاندان کا ایک اور عظیم نام گاماں کے چھوٹے بھائی امام بخش پہلوان کا بیٹا رستمِ زمان بھولو پہلوان ہے، جس نے 1967 میں لندن کے ایمپائیر پول ویملے سٹیڈیم میں فرانس کے ہیوی ویٹ چیمپین ہنری پیجری لٹ کو تیسرے راؤنڈ میں ناک آؤٹ کر کے رستمِ زمان کا اعزاز حاصل کیا تھا-

آج ہمارے وطن میں کوئی بھی نہ گاما کے نام سے واقف ہے اور نہ ہی اس کے کام سے، بھارت کے پہلوان آج بھی اکھاڑے میں گاما کا نام لے کر داخل ہوتے ہیں.
 
article-2806106-227C2ACD00000578-735_636x465.jpg


A golfer tees up her next shot among the palm trees in Melilla, Spain, while behind her a group of desperate migrants try to climb over the border fence separating Europe from Morocco
 
935300_650924238255167_1570443184_n.jpg



A worried woman went to her gynecologist and said:

'Doctor, I have a serious problem and desperately need your help! My baby is not even 1 year old and I'm pregnant again. I don't want kids so close together.'

So the doctor said: 'Ok and what do you want me to do?'

She said: 'I want you to end my pregnancy, and I'm counting on your help with this.'

The doctor thought for a little, and after some silence he said to the lady: 'I think I have a better solution for your problem. It's less dangerous for you too.'

She smiled, thinking that the doctor was going to accept her request.

Then he continued: 'You see, in order for you not to have to take care of 2 babies at the same time, let's kill the one in your arms. This way, you could rest some before the other one is born. If we're going to kill one of them, it doesn't matter which one it is. There would be no risk for your body if you chose the one in your arms.'

The lady was horrified and said: 'No doctor! How terrible! It's a crime to kill a child!'

'I agree', the doctor replied. 'But you seemed to be OK with it, so I thought maybe that was the best solution.'

The doctor smiled, realizing that he had made his point.

He convinced the mom that there is no difference in killing a child that's already been born and one that's still in the womb. The crime is the same!
 

Back
Top Bottom