What's new

MQM - Political Desk

10816082_10152646315798393_1891820924_n.jpg
 
حیدرآباد ۔۔۔۔28 ، نومبر ، 2014ء
قائد ایم کیو ایم الطاف حسین نے کہا ہے کہ حیدرآباد کے عوام برسوں سے جو خواب دیکھتے چلے آرہے تھے اور ان میں سے بہت سے یہ خواہش اور حسرت دل میں لئے اس دنیا سے رخصت ہوگئے اللہ تعالی نے سب کی سنی اور اب حیدرآباد میں یونیورسٹی کے قیام کا باقاعدہ اعلان ہو چکا ہے اورانشااللہ یونیورسٹی کی تعمیر بھی جلد ہی شروع ہوجائے گی اور حیدرآباد میں یونیورسٹی بنانے کی جدوجہد میں شریک جو لوگ اس دنیا سے رخصت ہوچکے اُن کی روحیں خوش ہو رہی ہوں گی ۔ ان خیالات کا اظہار قائد ایم کیو ایم الطاف حسین نے حیدرآباد میں ارکان زونل کمیٹی سے گفتگو کے دوران کیا۔ جناب الطاف حسین نے کہا کہ حیدرآباد کی حق پرست عوام اور ایم کیو ایم کے کارکنان کی بے شمار قربانیاں ہیں باوجود شدید ظلم و ستم کے بھی حیدرآباد کے حق پرست عوام اور ایم کیو ایم کے کارکنان ثابت قدم رہے جس کے صلے میں اللہ تعالی نے ہمیں اتنی بڑی خوشخبری سے نوازا۔ جناب الطاف حسین نے کہا کہ حیدرآباد میں یونیورسٹی کے قیام میں بحریہ ٹاؤن کے روحِ رواں ملک ریاض صاحب اور گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کا بھی بہت بڑا حصہ ہے۔ جناب الطاف حسین نے کہا کہ خدا کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں، حیدرآباد میں یونیورسٹی کے ایشو پر باطل قوتوں کی تمام گھناؤنی سازشیں ناکام ہوگئیں اب حیدرآباد کے عوام تعلیم کے حصول کے لئے اس یونیورسٹی سے بھی استفادہ حاصل کر سکیں گے ۔ جناب الطاف حسین نے کہا کہ اب تمام سازشی قوتوں کو عقل آجانی چاہئیے اور باطل قوتوں کو چاہئیے کہ آئندہ اپنے مذموم ارادوں سے باز رہیں کیونکہ انہوں نے ہمیشہ کی طرح اس دفعہ بھی اپنے منہ کی کھائی ہے اور اگر اب کسی نے حیدرآباد میں بننے والی یونیورسٹی کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کی تو حیدرآباد کے عوام خود ان سے انصاف کریں گے۔انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کی یونیورسٹی میں بلا تفریق رنگ ، نسل ،زبان ،قوم، فرقے، مذہب وغیرہ کے سب تعلیم کی روشنی سے منور ہوسکیں گے۔جناب الطاف حسین نے حیدرآباد کے حق پرست عوام بزرگوں ، نوجوانوں ، ماؤں ، بہنوں ، طلبہ و طالبات سمیت ایم کیو ایم کے تمام کارکنان کو اپنے دل کی گہرائیوں سے حیدرآباد میں یونیورسٹی کے قیام کے اعلان کی مبارکباد پیش کی ۔
 
ImageUploadedByDefence.pk1417335778.929834.jpg

لندن۔۔۔30نومبر2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ تعلیم کسی بھی قوم کا زیور ہوتی ہے، ترقی یافتہ قومیں ، تعلیم میں عام و جدید تعلیمی علوم ،نئی نئی ٹیکنالوجیز سے ناصرف آگاہ ہوتی ہیں بلکہ پوری قوم کو وہ علم کے زیور سے آراستہ کرتی ہیں،حید ر آباد کے نوجوان جو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے محروم کر دئیے گئے تھے اب انشا ء اللہ یونیورسٹی حیدر آباد میں قائم ہوگی اور حیدر آباد شہر کے نواجوان اعلیٰ تعلیم بلا خوف و خطر حاصل کرسکیں گے، وہ قومیں بڑی خوش نصیب ہوتی ہیں جنہیں اچھے لیڈر مل جائیں یا اچھے اور بہادر نیک جر نیل ملک جائیں مجھے بھی ترکی کہ مصطفی کمال اتا ترک جیسا جرنیل چاہیے جس نے پور ے بگڑے ہوئے معاشرے کو درست کر دیا، مجھے ماؤ زے تنگ چاہیئے جس نے نشئی قوم کو آج کہاں سے کہاں پہنچا کر چین کو اس وقت دنیا کا امیر ترین ملک بنادیا ،مجھے فیڈرل کاسترو جیسے بہادر ایماند ار انقلابی چاہئے ،مجھے ہوچی موں جیسے انقلابی چاہیئے جنہوں نے امریکہ جیسی سپر پاور طاقت کو شکست دی ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لال قلعہ گراؤنڈ میں اہتمام حلیم کے لئے موجود ایم کیو ایم کے ذمہ داران ، کارکنان ، حق پرست عوامی نمائندوں اور میڈیا نمائندگا ن سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ، اراکین رابطہ کمیٹی ، حق پرست ارکان قومی و صوبائی اسمبلی، تنظیمی شعبہ جات کے ذمہ داران ، مختلف سیکٹرز اور یونٹس کے کارکنان کی بڑی تعداد لال قلعہ گراؤنڈ میں حلیم کی تیاری کیلئے موجود تھی۔ جناب الطاف حسین نے کہا کہ مہذب معاشروں میں علم مخالف بیان پر اتنے بڑے بڑے احتجاج ہوتے ہیں کہ وہاں صدر اور وزیر اعظم بھی مستعفی ہو جاتے ہیں لیکن پاکستان میں وزیر
تعلیم کے علم دشمن بیان پر کسی نے احتجاج نہیں کیا، سندھ کے غریب ، مزدور عوام ووٹ کے ذریعے ایم کیوا یم کو اقتدار دیں تو ہم ہر گاؤں گوٹھوں میں اسکول بنا دیں گے اور کسی جاگیر دار وڈیرے کو اسے اپنی ذاتی اوطاق بنانے کی ہمت نہیں ہوگی، انشا ء اللہ اب یونیورسٹی حیدر آباد میں قائم ہوگی اور حیدر آباد شہر کے نواجوان اعلیٰ تعلیم بلا خوف و خطر حاصل کر سکیں گے،اگر ملک میں تعلیم عام ہوجائے تو ملک سے لسانی ، علاقائی اور مذہب کی تفریق ختم ہو جائے گی اور ہم ایک قوم کی حیثیت سے پاکستان سے محبت کرنے لگیں گے، عوام حکمرانوں کے ظلم کے خلاف ڈر و خوف کی وجہ سے احتجاج نہیں کر پاتے تو پھر فوج کا فرض ہوتا ہے کہ وہ مداخلت کرے ،جنرل پرویزمشرف کوسازش کے ذریعے ہٹا کر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے صرف پرویز مشرف پر آئین شکنی کا مقدمہ چلایا، قومی تاریخ اُٹھالیں جب ملک میں فوجی حکومت آ ئی تو لوکل باڈیز کا نظام آ یا عوام کے گھر تک حقوق پہنچے۔جناب الطاف حسین نے کہا کہ،دنیا بھر میں تعلیم کے وزیر کا کام علم کا فروغ ہوتا ہے لیکن پاکستان کے صوبہ سندھ کے وزیر تعلیم اس بات پر اڑ گئے کہ میں یونیورسٹی کے قیام میں دیوار بن جاؤں گا اور کسی قیمت پر حیدر آباد شہر میں یونیورسٹی نہیں بننے دوں گا جس ملک میں وزیر تعلیم ایسا فرد ہوگا اس ملک کا انجام کیا ہوگا یہ سوال میں پاکستان کے دانشوروں ، لکھاریوں ، تجزیہ نگاروں ، اینکر پرسنز ، پاکستا ن کی سیاسی مذہبی جماعتوں اور مسلح افوا ج پر چھوڑتا ہوں اور اگر کوئی سویلین اس ظلم کے خلاف اس ڈر و خوف کی وجہ سے احتجاج نہیں کر پاتاکہ حکومت اس پر ظلم کے پہاڑ توڑدے گی تو پھر یہ ملک کی فوج اور اعلیٰ عدلیہ کافرض ہوتا ہے کہ وہ مداخلت کرے آرٹیکل190کے تحت نا صرف ایسے وزیر کو گرفتار کرے بلکہ سرپریم کورٹ فوج کووزارت تعلیم اپنے ہاتھ میں لینے کااختیار دے لیکن سپریم کورٹ ایسا نہیں کرتی تو وہ بھی آئین توڑنے کے ذمرے میں آتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی مہذب ملک میں ایسے حکمرانوں کو حکومت کرنے کا قطعی اور قطعی حق نہیں دیا جاتا اور پورے ملک میں اتنا بڑا احتجاج ہوتا کہ تمام کے تمام حکمرانوں کو بشمول صدروزیر اعظم سب کو استعفیٰ دینا پڑتا لیکن بے شرمی ، بے حیائی ہے کہ کھلے عام تعلیم کا وزیر تعلیم کے فروغ کے خلاف کہہ رہا ہے کہ میں اس کے خلاف دیوار بن جاؤں گا ۔جناب الطاف حسین نے کہا کہ میں تعلیم کے سامنے کھڑی ہونے والے ہر دیوار کو توڑ دوں گا اور اگر سندھ کے غریب ، مظلوم مزدوروں ، کسانوں نے ہمیں ووٹ کے ذریعے سے اختیار دیا تو میں رتو ڈیرو ،نوڈیرو، کشمور، جیکب آباد سمیت سندھ کے چپے چپے گاؤں ،گوٹھ میں اسکول قائم کروں گا اور وہاں کسی جاگیر دار، وڈیرے کو یہ اجازت نہیں ہوگی کہ وہ اس اسکول کو گھوڑوں کا استبل ، بھینسوں کا باڑہ بنا دے اور ہم ایسے لوگوں کو عبرت کا نشان بنا دیں گے اور ہر طالب علم آنے والاجانے والا اس نشان کو دیکھے گا۔ جناب الطاف حسین نے کہا کہ کہتے ہیں کہ پاکستان کے مسئلوں کا حل کیا ہے ؟ تو میں ایسے لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ آئین میں فی الفورر تبدیلی کریں گے ہر ماں باپ پر فرض ہے کہ وہ اپنے بچوں کو بھٹہ مزدور کی طرف نہیں بھیجیں گے بلکہ اس کو لازمی10ویں تک تعلیم دلانے کے پابندہوں گے اور جو والدین ایسا نہیں کریں گے انہیں گرفتار کر کے جیل میں بھیج دیا جائے ،1سے 10ویں کلاس تک حکومت مفت تعلیم دینے کا اعلان کرے اور آئین میں تبدیلی کر کے دہرا تعلیمی نظام ختم کرکے ایک اعلیٰ جدید ممالک کے طرز کا نظام تشکیل دیدے جہاں غریبوں اور امیروں کے اسکول میں ایک تعلیمی نظام دیا جائے اور یہی ملک کے مسائل کا حل اور ترقی کے راز ہیں، انہوں نے کہا کہ جتنی تعلیم عام ہوگی مذہبی انتہاء پسندی انتی کم ہوگی ، فرقہ ورانہ نفرتیں اتنی کم ہوں گی، دنیا کے مختلف ممالک میں فرقوں کے نام پر فسادات اور دنگے ہوجایا کرتے تھے لیکن وہاں تعلیم کے فروغ کے بعد لوگ اپنے اپنے چرچوں میں اپنے اپنے فرقوں میں رہ کر عباد ت کرتے ہیں اور کسی کو کچھ معلوم ہی نہیں ہوتا کہ کو ن کس فرقے سے ہے۔ جناب الطاف حسین نے وزیر عظم میاں محمد نواز شریف اوروفاقی کابینہ سے درخواست کی کہ وہ اللہ رسول کے واسطے ملک سے نا خواندگی کی شرح کو ختم کرکے خواندگی کی شرح میں اضافہ کریں اور اس کیلئے آئندہ بجٹ میں تعلیم کی مد میں اضافہ کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ پٹھان ، بلوچ ، پنچابی ، پشتون ، ہزار وال ، سندھی، اردو بولنے والاسندھی ، گلگتی ، بلتستانی ، کشمیری غرض یہ کہ لسانی اور علاقائی اکائیاں ہیں معاشرتی اور ثقافتی اکائیاں ہیں اگر تعلیم عام ہو تو خدا کی قسم یہ ، پنجابی ، سندھی ، مہاجر ، پٹھان ، گلگتی ، ہزار وال کا یہ فر ق ختم ہو جائے گا یا بہت کم ہو جائے گا، شیعہ سنی کی تفریق ، وہابی دیو بندی کی تفریق ختم ہو جائے گی اور ہم ایک قوم کی حیثیت سے پاکستان سے محبت کرنے لگیں گے ، سچی محبت کیلئے اکائی کی ضرورت ہوتی ہے اور اکائی وہاں ہوتی ہے جہا ں چھوٹے بڑے کا فرق اورغربت کا پیمانہ نہیں رکھا جاتا ، ہمارے ملک میں وی وی آئی پی کلچر نے عوام کو بہت نقصان پہنچایا ہے اگر ایم کیوا یم کو ملک کے غریب عوام نے ووٹ دیا تو ہم وی وی آئی پی کلچر کوجرم بنادیں گے اور اسپتالوں میں دہرا معیار ختم کرکے دوائیوں ،کھانے پینے کی اشیاء میں ملاو ٹ کرنے والوں اور انکے سرپرستوں کو آئین کے مطابق پھانسی پر لٹکا دیں گے،ملک میں معصوم عوام حتی کے خواتین کو بھی جعلی اشتہاروں اور روحانی علا ج کے نام پر پریشان کیا جاتا ہے اور انہیں اپنی حوس کا نشانہ بنایا جاتاہے اور ایسی بیماریوں کا تین تین ہفتوں میں علاج بتایا جاتاہے جن کا دور حاضر تک علاج دریافت ہی نہیں ہواہے۔ انہوں نے گزشتہ روز کراچی کے علاقے لیاقت آباد سے ملنے والی معصوم بچیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ نہ جانے کون ہمارے ملک میں اس گھناؤنے کاروبار میں ملوث ہے ، ہم نے ان معصوم کلیوں کو انکے گھر تک پہنچایا لیکن یہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکا کہ انکو باجوڑ سے کیوں ، کیسے اور کون یہاں لایا؟۔انہوں نے کہا کہ مجھے کہا جاتا ہے کہ آپ کیا فوج سے مل گئے ہیں جو آپ فوج کو اکثر و بیشتر دعوت دیتے رہتے ہیں ؟ تو میں ایسے افراد سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ ملکی تاریخ اُٹھا کر دیکھ لیں جب جب ملک میں فوجی حکومت آ ئی تو لوکل باڈیز کا نظام آ یا اور عوام کو گھر گھر انصاف ملا لیکن سیاسی حکومتوں میں لوکل باڈی الیکشن نہیں کرائے گئے ، وقت کی مجبوری ہے سویلین حکومت میں چیک اینڈ بیلنس کیلئے ایماندار فوجیوں کی شراکت ہو جہاں سولین حکومت کے لوگ غلط کام کریں تو فوجی حضرات اس کی نشاندہی کریں اور اگر وہ صحیح نہ کی جائے تو پھر آ ئین کے تحت انصاف کیا جائے ، انہوں نے سابق صدرجنرل (ر) پرویز مشرف کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ جنرل پرویزمشرف کا اچھا دور گزراہے لیکن سازش کے ذریعے انکو ہٹا دیا گیا اور آئین کے پرخچے اُڑا کر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے آئین کے خلاف فیصلہ دے دیا کہ آئین توڑنے کا مقدمہ صرف ایک فرد پرویز مشرف پر چلے گا، انہوں نے ایم کیوا یم کے ذمہ داران کو ہدایت کی کہ وہ حلیم کی تیاری کے بعد بالخصوص صحافیوں کو حلیم کھلائیں اور انکی مہمان نوازی کریں کیوں کہ رپورٹرز ، کیمرہ مینز، ٹیکنیشنز بھی غریب و محنت کش ہوتے ہیں ۔جناب الطاف حسین نے شرکاء سے حلیم کی تیاری کے متعلق تفصیلات معلوم کرتے ہوئے انتہائی خوشگار موڈ میں ارکان رابطہ کمیٹی ، حق پرست عوامی نمائندوں اور کارکنان سے گفتگو کی اور انہیں حلیم کی تیار ی میں استعمال ہونے والے اجزاء ترکیب کے متعلق اہم معلومات بھی دیں۔
 
Government Of Pakistan, Heads Of Law-Enforcing Agencies, Former President Asif Ali Zardari, Chief Minister Sindh Syed Qaim Ali Shah And Governor Sindh Should Hold An Inquiry On The Threatening Statement Of Bilawal Bhutto Zardari Within 15 Days: Altaf Hussain



Posted on: 12/2/2014
Asif Ali Zardari and PPP Central Executive Committee should inform as to when their workers were harmed
MQM leader Altaf Hussain has strongly urged on Government of Pakistan, heads of law-enforcing agencies, former president Asif Ali Zardari, former Interior Minister Rehman Malik, Chief Minister Sindh Syed Qaim Ali Shah and Governor Sindh Dr Ishratul Ebad to hold an inquiry about the threatening statement given by PPP Chairman Bilawal Bhutto Zardari on 6th October 2014.
Mr Hussain asked them to hold the inquiry within fifteen days and a detailed answer should be given as to what caused this ominous statement otherwise he would be forced to seek legal and constitutional remedy from the court.
I am reproducing the statement of Bilawal Bhutto Zardari without any omission, addition or modification, which he had given on 6th October 2014 on the occasion of Eidul Azha while addressing members of the print and electronic media, journalists, anchorperson, photographers, technicians and general public. This statement is preserved in audio, video, DVDs and tapes format as well.
The address of Bilawal Zardari contained the following sentence.
“Uncle Altaf! Hold your unknown people. If any harm comes to my workers, then I will make your life hell let alone the London police”
Mr Hussain said, “I would ask the PPP Chairman Bilawal Bhutto Zardari, Co-chairman Asif Ali Zardari and the Central Executive Committee of the PPP to inform me as to what harm had come to their workers as Bilawal Bhutto Zardari claimed on 6th October. Why did he accuse me?”
Mr Hussain said if the PPP Chairman Bilawal Bhutto Zardari, Co-chairman Asif Ali Zardari and the Central Executive Committee of the PPP could not give answers to my questions within 15 days, he would direct his legal and constitutional experts to seek legal action against the threatening statement given by Bilawal Bhutto Zardari.
 
Jahangir Badr Should Counsel Bilawal Bhutto Zardari Instead Of Advising MQM Leadership: Mustafa Azizabadi
ImageUploadedByDefence.pk1417583482.685356.jpg



Posted on: 12/2/2014
Member of the MQM Co-ordination Committee Mustafa Azizabadi has said if the PPP leaders could teach the young chairman of their party to respect elders, they would not have to face this embarrassment because of his haughtiness and insolence.
Commenting on the statement of PPP leader Jahangir Badr, Mustafa Azizabadi said that instead of asking the MQM leadership to respect the PPP leadership, he should ask Bilawal Bhutto Zardari to respect MQM leader Altaf Hussain and other political leaders.
Mustafa Azizabadi asked Mr Badr if the PPP Chairman had done a commendable work by hurling threats at Mr Hussain. Those who try to hide the mistakes of younger people instead of admonishing them are considered equally responsible for their mistakes.
He asked Mr Badr to pay attention to the objectionable and threatening statement of Bilawal Bhutto Zardari instead of saying anything about Mr Hussain.
اردو میں پڑھنے کیلئے کلک کریں
 
Till when MQM will be able to grow up & show the middle finger to the waders & his kid dog?
 
کراچی ۔۔۔7دسمبر 2014ء
سندھی ثقافت کے دن پر متحد ہ قومی موومنٹ کی جانب سے لال قلعہ گراؤنڈ عزیز آبادمیں سندھی ٹوپی اجرک دن عظیم الشان طریقے سے منایا گیا جس میں ایم کیوایم رابطہ کمیٹی، حق پرست عوامی نمائندوں اور کراچی کے مختلف علاقوں اور اندرون سندھ سے تعلق رکھنے والے ایم کیو ایم کے سندھی کارکنان اور عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور سندھی ٹوپی، اجرک پہن کر سندھ کے لوک گیتوں پر والہانہ رقص کیا، تقریب میں جناب الطاف حسین کی جانب سے تمام شرکاء میں سندھی ٹوپی اور اجرکیں تقسیم کی گئیں ۔ اس موقع پرایم کیوا یم رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، رکن رابطہ کمیٹی و حق پرست رکن صوبائی اسمبلی اشفاق احمد منگی،ارکان رابطہ کمیٹی احمد سلیم صدیقی ، سید شاکر علی ،عارف خان ایڈوکیٹ، اسلم خان آفریدی ، توصیف خانزادہ ، حق پرست اراکین اسمبلی کشور زہرہ ، ہیر سوہو، ناہید بیگم ،ایم کیو ایم کی سندھ تنظیمی کمیٹی ، کراچی مضافاتی آرگنائزنگ کمیٹی و دیگر تنظیمی شعبہ جات کے مرکزی ذمہ داران،سندھی دانشوروں، فنکاروں ، گلوکاروں اور سندھی کارکنان و عوا م نے سینکڑوں کی تعداد میں شرکت کی۔ ثقافتی دن کے پر وقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سندھ کی تہذیب اور تمدن 5ہزار سال قدیم ہے ،آج ثقافتی دن پرلال قلعہ گراؤنڈ میں ملک کی تمام لسانی اکائیوں سے تعلق رکھنے والے پاکستانی موجود ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جنا ب الطاف حسین چاہتے ہیں کہ ملک میں بسنے والی تمام ثقافتوں کا احترام ہو اور ہم ایک دوسرے کی ثقافت کو نہ صرف احترام کریں بلکہ اس کو محبت و اپنائیت کے ساتھ ان کے دن منائیں بھی۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی حکومت سندھ میں آئی تو وہ سندھ کے عوام میں آپسی محبتوں کی ایسی روایت ڈالے گی کہ سندھ سے کبھی یہ پیغام نہیں مٹ سکے گا،انہوں نے کہا کہ اگر سندھ کے وسائل کو انصاف، محبت اور ایمانداری کے ساتھ استعمال اور تقسیم کیا جائے تو سندھ کا نام دنیا بھرمیں روشن ہوگا اور آج کا دن کو منانے کا مقصد سندھ کے تمام عوام کو ایک دوسرے سے جوڑنا اور سندھ کو تقسیم کرنے کی تمام سازشوں کو ناکام بنانا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اور ہم سندھ کو اسی وقت ترقی کی راہوں پر گامزن کر سکیں گے جب یہاں بسنے والے تمام زبانوں کے افراد متحد ہوں گے ،نائن زیرو پر سندھی ثقافت کا دن ملک بھر کے عوام کو یہ پیغام دے رہا ہے کہ سندھ کی ثقافت یہاں بسنے والے تمام افراد کی مشترکہ تہذیب ہے اور یہ محبت کی ثقافت ہے۔انہوں نے کہا کہ اب سندھ میں فساد اور تفریق برپا کرنے کی خواہش رکھنے والے عناصر اب کسی طور کامیاب نہیں ہوں گے۔ اشفاق منگی نے شرکاء کو جناب الطاف حسین کی جانب سے سندھ کے ثقافتی دن کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ جناب الطاف حسین سندھ دہرتی کے بیٹے ہیں اور انہوں نے ہمیشہ سندھ دھرتی اور سندھی ثقافت کے تحفظ کیلئے کوششیں کی ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر اایم کیوایم کو اگر سندھ حکومت ملی تو وہ صرف سندھی ثقافت کی نہیں بلکہ سندھ کے ایک ایک کونے کی حفاظت کریں گے ، جناب الطاف حسین کی قیادت میں آج سندھ میں بسنے والے تمام قومتیوں کے عوام متحد ہیں، انہوں نے کہا کہ جناب الطاف حسین شاہ عبد اللطیف بھٹائی ؒ کے امن کے پیغام کے داعی ہیں اور اس پیغام کو پاکستان کے کونے کونے اور دنیا میں پھیلانا چاہتے ہیں۔اس موقع پر لال قلعہ گراؤنڈ میں وسیع رقبے پر خوبصورت پنڈال ترتیب دیا گیا تھا جس میں نصب مرکزی اسکرین پر ’’ سند ھ میں بسنے والے تمام بہنوں اور بھائیوں کو جناب الطاف حسین کی جانب سے ثقافتی دن کی مبارکباد ‘‘تحریر تھا اور خوبصورت انداز میں موہنجو دڑو ، سندھی ٹوپی اور اجرک کو ملا کر سندھ کی ثقافت کو بھر پورانداز میں اجا گر کیا گیا تھاجبکہ اسکرین کے دونوں جانب سندھی اجرکوں سے دیوار تشکیل کی گئی تھی اور پنڈال کے اندر و باہر کراچی کے مختلف گوٹھوں کی جانب سے سندھی ثقافت کو اجاگر کرتے ہوئے بینر ز نصب کئے گئے تھے ۔ا س موقع پر شرکاء سندھی ٹوپیاں اور اجرکیں پہنے ہوئے مسلسل ڈھول ، تاشے اور باجوں کی دھنوں پر رقص کرتے رہے اور بالخصوص مشہور رقص ’’لیوا ‘‘ بھی پیش کیا گیا ۔ شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں ایم کیوایم کے پرچم اورجناب الطاف حسین کی سندھی ٹوپی ، اجرک اور لباس زیب تن کی ہوئیں خوبصورت تصاو یر بھی اٹھا رکھی تھیں ۔اس موقع پر لال قلعہ گراؤنڈ میں سندھی ثقافت کے مختلف رنگ واضح نظر آئے۔


ImageUploadedByDefence.pk1418007523.668494.jpg
 
کراچی ۔۔۔7دسمبر 2014ء
سندھی ثقافت کے دن پر متحد ہ قومی موومنٹ کی جانب سے لال قلعہ گراؤنڈ عزیز آبادمیں سندھی ٹوپی اجرک دن عظیم الشان طریقے سے منایا گیا جس میں ایم کیوایم رابطہ کمیٹی، حق پرست عوامی نمائندوں اور کراچی کے مختلف علاقوں اور اندرون سندھ سے تعلق رکھنے والے ایم کیو ایم کے سندھی کارکنان اور عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور سندھی ٹوپی، اجرک پہن کر سندھ کے لوک گیتوں پر والہانہ رقص کیا، تقریب میں جناب الطاف حسین کی جانب سے تمام شرکاء میں سندھی ٹوپی اور اجرکیں تقسیم کی گئیں ۔ اس موقع پرایم کیوا یم رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، رکن رابطہ کمیٹی و حق پرست رکن صوبائی اسمبلی اشفاق احمد منگی،ارکان رابطہ کمیٹی احمد سلیم صدیقی ، سید شاکر علی ،عارف خان ایڈوکیٹ، اسلم خان آفریدی ، توصیف خانزادہ ، حق پرست اراکین اسمبلی کشور زہرہ ، ہیر سوہو، ناہید بیگم ،ایم کیو ایم کی سندھ تنظیمی کمیٹی ، کراچی مضافاتی آرگنائزنگ کمیٹی و دیگر تنظیمی شعبہ جات کے مرکزی ذمہ داران،سندھی دانشوروں، فنکاروں ، گلوکاروں اور سندھی کارکنان و عوا م نے سینکڑوں کی تعداد میں شرکت کی۔ ثقافتی دن کے پر وقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سندھ کی تہذیب اور تمدن 5ہزار سال قدیم ہے ،آج ثقافتی دن پرلال قلعہ گراؤنڈ میں ملک کی تمام لسانی اکائیوں سے تعلق رکھنے والے پاکستانی موجود ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جنا ب الطاف حسین چاہتے ہیں کہ ملک میں بسنے والی تمام ثقافتوں کا احترام ہو اور ہم ایک دوسرے کی ثقافت کو نہ صرف احترام کریں بلکہ اس کو محبت و اپنائیت کے ساتھ ان کے دن منائیں بھی۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی حکومت سندھ میں آئی تو وہ سندھ کے عوام میں آپسی محبتوں کی ایسی روایت ڈالے گی کہ سندھ سے کبھی یہ پیغام نہیں مٹ سکے گا،انہوں نے کہا کہ اگر سندھ کے وسائل کو انصاف، محبت اور ایمانداری کے ساتھ استعمال اور تقسیم کیا جائے تو سندھ کا نام دنیا بھرمیں روشن ہوگا اور آج کا دن کو منانے کا مقصد سندھ کے تمام عوام کو ایک دوسرے سے جوڑنا اور سندھ کو تقسیم کرنے کی تمام سازشوں کو ناکام بنانا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اور ہم سندھ کو اسی وقت ترقی کی راہوں پر گامزن کر سکیں گے جب یہاں بسنے والے تمام زبانوں کے افراد متحد ہوں گے ،نائن زیرو پر سندھی ثقافت کا دن ملک بھر کے عوام کو یہ پیغام دے رہا ہے کہ سندھ کی ثقافت یہاں بسنے والے تمام افراد کی مشترکہ تہذیب ہے اور یہ محبت کی ثقافت ہے۔انہوں نے کہا کہ اب سندھ میں فساد اور تفریق برپا کرنے کی خواہش رکھنے والے عناصر اب کسی طور کامیاب نہیں ہوں گے۔ اشفاق منگی نے شرکاء کو جناب الطاف حسین کی جانب سے سندھ کے ثقافتی دن کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ جناب الطاف حسین سندھ دہرتی کے بیٹے ہیں اور انہوں نے ہمیشہ سندھ دھرتی اور سندھی ثقافت کے تحفظ کیلئے کوششیں کی ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر اایم کیوایم کو اگر سندھ حکومت ملی تو وہ صرف سندھی ثقافت کی نہیں بلکہ سندھ کے ایک ایک کونے کی حفاظت کریں گے ، جناب الطاف حسین کی قیادت میں آج سندھ میں بسنے والے تمام قومتیوں کے عوام متحد ہیں، انہوں نے کہا کہ جناب الطاف حسین شاہ عبد اللطیف بھٹائی ؒ کے امن کے پیغام کے داعی ہیں اور اس پیغام کو پاکستان کے کونے کونے اور دنیا میں پھیلانا چاہتے ہیں۔اس موقع پر لال قلعہ گراؤنڈ میں وسیع رقبے پر خوبصورت پنڈال ترتیب دیا گیا تھا جس میں نصب مرکزی اسکرین پر ’’ سند ھ میں بسنے والے تمام بہنوں اور بھائیوں کو جناب الطاف حسین کی جانب سے ثقافتی دن کی مبارکباد ‘‘تحریر تھا اور خوبصورت انداز میں موہنجو دڑو ، سندھی ٹوپی اور اجرک کو ملا کر سندھ کی ثقافت کو بھر پورانداز میں اجا گر کیا گیا تھاجبکہ اسکرین کے دونوں جانب سندھی اجرکوں سے دیوار تشکیل کی گئی تھی اور پنڈال کے اندر و باہر کراچی کے مختلف گوٹھوں کی جانب سے سندھی ثقافت کو اجاگر کرتے ہوئے بینر ز نصب کئے گئے تھے ۔ا س موقع پر شرکاء سندھی ٹوپیاں اور اجرکیں پہنے ہوئے مسلسل ڈھول ، تاشے اور باجوں کی دھنوں پر رقص کرتے رہے اور بالخصوص مشہور رقص ’’لیوا ‘‘ بھی پیش کیا گیا ۔ شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں ایم کیوایم کے پرچم اورجناب الطاف حسین کی سندھی ٹوپی ، اجرک اور لباس زیب تن کی ہوئیں خوبصورت تصاو یر بھی اٹھا رکھی تھیں ۔اس موقع پر لال قلعہ گراؤنڈ میں سندھی ثقافت کے مختلف رنگ واضح نظر آئے۔


View attachment 162085
Kiya teer Mara hai?:hitwall:
 
MQM chief suspends Rabita Committees
ImageUploadedByDefence.pk1418207701.916954.jpg


13:13 Dec 10, 2014 PAKISTAN

LONDON: Muttahida Qaumi Movement (MQM) chief, Altaf Hussain, on Wednesday suspended party’s Rabita Committees (coordination committee) in London and Karachi, Samaa reported.

According to our correspondent, the MQM chief took the decision over lackluster reaction of his party leaders over assassination of Bau Muhammad Anwar, MQM’s Sialkot District Vice President, who was shot dead late on Tuesday.

Reports said the MQM chief was already annoyed with coordination committee members over repeated complaints of party workers.

Today, the MQM founder announced to suspend the committees of London and Karachi, citing late and muted response by the members over the party office-bearer’s killing.

He urged the senior party members to play their active role to resolve workers’ problems. Altaf Hussain also appealed party supporters to come forward for countrywide protests against Anwar’s assassination.

Meanwhile, sources said the party chief has appointed Arshad Hussain and Qamar Mansoor as Acting Incharges of London and Pakistan Rabita Committees, respectively. – Samaa
 
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ اپنے مؤقف کے حق میں پاکستان کے کسی بھی علاقے میں پر امن جلسہ ، جلوس ،مظاہرے کرنایا دھرنا دینا ہرسیاسی یامذہبی جماعت اورہرشہری کاجمہوری حق ہے ۔تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے 12دسمبر کوکراچی میں احتجاج کے بارے میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ کراچی میں جلسہ جلوس کرنا، دھرنایامظاہرے کرنا عمران خان اوران کی جماعت کا سیاسی ،جمہوری اورآئینی حق ہے اور ایم کیوایم ان کے اس حق کااحترام کرتی ہے۔ عمران خان کراچی میں خوشی سے جلسہ جلوس کریں، دھرنادیں، احتجاج کریں، بس میری اتنی اپیل ہے کہ اپنے جلسہ جلوس اوراحتجاج کوپرامن رکھیں ۔جناب الطا ف حسین نے کہاکہ مجھے یقین ہے کہ کوئی بھی جماعت ان کے جلسہ،جلوس اوردھرنے پرمعترض نہیں ہوگی۔
 
Nine Members Included In The New MQM Co-Ordination Committee

ImageUploadedByDefence.pk1418377494.717350.jpg


Posted on: 12/12/2014
A joint meeting of the MQM Co-ordination Committee in Pakistan and London was held simultaneously to discuss names for the Co-ordination Committee. The meeting was chaired by In-charge Co-ordination Committee in Pakistan Qamar Mansoor and In-charge of the Co-ordination Committee in London Arshad Hussain.
Nine Names were selected after prolonged discussions. Kahfilwara, Arif Khan Advocate, Gulfaraz Khan Khattak, Imbisat Malik, Dr Salim Danish, Dr Ayub Shaikh, Qasim Ali Raza, Mustafa Azizabadi and Izhar Ahmed Khan have been included as members in the Co-ordination Committee.
MQM leader Mr Altaf Hussain has given his consent for the names selected by the Pakistan and London Co-ordination Committee.
 
Altaf Hussain Deplores PTI On Ill-Treating Journalists
ImageUploadedByDefence.pk1418509226.144050.jpg



Posted on: 12/13/2014
Founder and Leader of Muttahida Qaumi Movement Mr. Altaf Hussain on Saturday strongly condemned PTI workers’ maltreatment with media personnel of a private News Channels during their sit-in in Karachi on Friday.
In his statement Mr. Hussain pointed out that earlier than this particular incident, PTI workers have already misbehaved with journalists of other media organizations several other times which is against the freedom of expression.
MQM chief asked PTI leadership to get rid of such elements of its party involved in incurring upon it the infamy because of their non-political conduct.
 

Back
Top Bottom